|
|
پاکستان کی ڈرامہ انڈسٹری کو کئی کامیاب ڈرامے دینے والے
معروف اداکار عدنان صدیقی نے حال ہی میں میرا سیٹھی کو دیے جانے والے اپنے
ایک انٹرویو کے دوران کئی دلچسپ انکشافات کیے- |
|
عدنان صدیقی نے ہیلو میرا سیٹھی میں انٹرویو دیتے ہوئے
بتایا کہ ان کا خواب ہے کہ وہ ایسی فلم کریں جس میں وہ جاسوس کا کردار ادا
کریں اور چونکہ میرا سیٹھی لمبے قد کی مالک ہیں اس لئے اپنی فلم میں وہ
میرا سیٹھی کو بطور ہیروئین کاسٹ کرنا چاہیں گے۔ |
|
اس بات پر میرا سیٹھی نے ہنستے ہوئے کہا کہ اب عدنان نے
وعدہ کردیا ہے کہ وہ مجھے اپنی فلم. میں ہیروئین کاسٹ کریں گے تو عدنان نے
کہا "بالکل" |
|
اگلے سوال میں میرا، عدنان صدیقی سے پوچھتی ہیں کہ انھوں
نے سری دیوی کے ساتھ فلم "موم" میں کام کیا جو مرحومہ کی آخری فلم بھی تھی
اور فلم کی شوٹنگ کے دوران سری دیوی، عدنان صدیقی کو "عدنان جی" کہہ کر
مخاطب کرتی رہیں تو یہ کیسا تجربہ تھا؟ |
|
|
|
عدنان صدیقی کہتے ہیں کہ وہ ان کے لیے بہت اچھا تجربہ
تھا البتہ سری دیوی اپنے آپ میں بہت بڑی ہستی تھیں کیونکہ وہ فلم مام سے
پہلے تین سو فلمیں کرچکی تھیں جبکہ عدنان صدیقی کی وہ تیسری فلم. تھی اس کے
باوجود وہ عدنان کے ساتھ بہت عاجزی والے لہجے میں بات کرتی تھیں تو یہ محض
ان کا بڑا پن تھا۔ |
|
عدنان صدیقی نے مزید کہا کہ" میں وہ دن
نہیں بھول سکتا جب میرا شوٹ کا پہلا دن تھا اور سری دیوی کے شوہر
بونی کپور نے میرا سری دیوی سے تعارف کروایا۔ بونی کپور جو فلم کے
پروڈیوسر ہونے کے ساتھ ساتھ سری دیوی کے شوہر بھی تھے، اپنی بیگم
کو" میم " کہہ کر مخاطب کرتے تھے- |
|
تعارف کرواتے ہی سری دیوی نے عدنان
صدیقی کو انتہائی خوش اخلاقی سے بھارت میں خوش آمدید کہا اور ایک
اچھی مہمان نواز کی طرح پیش آتی رہیں۔ |
|
|
|
پاک بھارت تعلقات کے بارے میں پوچھنے
پر عدنان صدیقی نے بتایا کہ کچھ سال پہلے پاکستان اور بھارت کے
تعلقات میں بہتری آنے لگی تھی اور فنونِ لطیفہ سے تعلق رکھنے والے
لوگوں کی آمدورفت جاری تھی جو اچانک بھارت کی طرف سے ختم کی گئی،
وہاں پاکستانی اداکاروں اور گلوکاروں کے جانے پر پابندی عائد کی
گئی جو کہ غلط تھا اور بھارت کے مقابلے میں پاکستانی قوم میں قوتِ
برداشت بہت زیادہ ہے اس لیے اگر بھارت خطے میں واقعی امن چاہتا ہے
تو اپنے رویے میں تھوڑی برداشت پیدا کرے۔ |