|
|
عفت عمر کو ویکسین کیا لگی سوشل میڈیا پر ہلچل ہی مچ گئی
مگر اس ہلچل کی وجہ ویکسین لگنا نہیں بلکہ عفت عمر کے حکومتی پالیسیوں پر
تنقیدی بیانات ہیں جو وہ اکثر ہی سوشل میڈیا اور انٹرویوز کے دوران دیتی
رہتی ہیں اور اس پر متضاد یہ کہ ملک میں کورونا وائرس کی ویکسین جو ٦٠ سال
اور اس سے زائد عمر کے ضعیف افراد کو لگائی جارہی ہےوہ عفت عمر اور اور ان
کے خاندان والوں کو صرف وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس طارق بشیر چیمہ کا
رشتے دار ہونے کی وجہ سے لگائی گئی۔ |
|
|
|
وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے یہ ویکسینز اپنے سیاسی
اثرورسوخ کو استعمال کرتے ہوئے اپنے اہلِ خانہ افتخار عمر اور ان کے اہل و
عیال کو لگوائی جس کی وڈیو انسٹاگرام پر موجود ہے۔ |
|
|
|
وڈیو کے وائرل ہوتے ہی عفت عمرنے جوابی ٹوئٹ کیا جس میں
لکھا تھا کہ“ یہ یو ایس ایچ سے ملنے والی آزمائشی ویکسین تھی جسے لگوانا
غیر قانونی یا غیر اخلاقی نہیں تھا“ البتہ بعد میں جب عوام نے ان کے اس
ٹوئٹ کو مکمل طور پر رد کردیا تو عفت نے اپنا ٹوئٹ ڈیلیٹ کردیا۔ |
|
|
|
وزیرِاعظم کے خصوصی معاون ڈاکٹر شہباز گِل اس معاملے پر
ٹوئٹ کرتے ہوئے عفت عمر پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ“ شرمناک حرکت
ہے اس بی بی کی۔ یہ جعلی لنڈے کے لبرل صرف گالی گلوچ کرنے تک لبرل ہیں۔
ویسے ان کے نہ کوئی اخلاقیات ہیں نہ ہی کوئی شرم حیا ہے انکو۔ باتیں ان کی
سنو تو لگتا ہے اس بڑا کوئی قانون پسند نہیں اور کرتوت انکے اس قدر اخلاق
سے گرے ہوئے“ |
|
|
|
لیکن اصل بات یہ ہے کہ عفت عمر تو ایک اداکارہ ہیں ان کے
بیانات جتنے بھی تنقیدی ہوں البتہ حکومتی سطح پر کوئی اثر نہیں رکھتے۔ اس
سارے معاملے میں اگر کسی کی ذمہ داری بنتی ہے تو وفاقی وزیر طارق بشیر
چیمپہ کی۔ دیکھتے ہیں ڈاکٹر شہباز گل اداکارہ پر تنقید کرنے کے علاوہ اپنے
ہی ہم جماعت حکومتی وزیر کو اس سلسلے میں کیا کہتے ہیں۔ |
|