کاش ! وہ ہماری ہوتی
(Noman Baqi Siddiqi, Karachi)
کہتے ہیں مظلوم کی آہ ، آسمان تک پہنچتی ہے اور وہ پہنچ گئ اور اس نے آسمان
کے ساتھ زمین کو بھی ہلا دیا اور زمین میں ان ایوانوں کو ہلا دیا جن سے
امید نا تھی ۔
یہ بھی سنا تھا کہ خدا اپنا کام جس سے چاہے لے لے اور وہ جسے چاہے عزت سے
نواز دے ۔
فلسطین پر ظلم کی انتہا نے انسانیت کو ہلا دیا اور دنیا بھر سے مسلم اور
غیر مسلم ، سیاہ اور سفید آوازیں اٹھنے لگیں جنہوں نے اپنے حکمرانوں کو
مجبور کر دیا کہ مجبوروں کے لیے کچھ کرو ۔ لڑ تو حماس والے بڑے حوصلے سے لڑ
رہے ہیں لیکن تم ہتھیار سے نا سہی آواز سے تو لڑو ۔
بہت سے ملکوں نے آواز اٹھائی ۔ کئ ملکوں میں عوام نے مظاہرے بھی کئے ۔
ایران نے اپنے ڈرون کا نام غزہ رکھ دیا ۔
لیکن کچھ آوازیں حیران کن تھیں۔
شائد ان آوازوں کو خدا کا حکم ہو چکا تھا ۔
پیوٹن اور بائڈن کی فیصلہ کن آواز نے سب ہی کو چونکا دیا جس کے چند گھنٹوں
کے بعد توپوں کی آوازیں بند ہو گئیں ۔
کاش ! وہ ہمارے حکمرانوں کی آواز ہوتی ۔
کاش !
وہ ہماری ہوتی۔
|
|