|
|
کہتے ہیں کبھی کبھی کسی کا برا وقت چل رہا ہو تو پھر اس
کی ہر بات نا صرف نظروں میں آتی ہے بلکہ ان پر کھنچائی بھی ہوجاتی ہے۔۔۔کچھ
یہی حال ہے آج کل اداکارہ نوشین شاہ کا۔۔۔جو اس وقت شدید تنقید کی زد میں
ہیں اپنے حالیہ سوشل میڈیا اسٹیٹس کے بعد۔۔۔لیکن نوشین شاہ کی کچھ غلطیاں
ایسی ہیں جو ایک کے بعد ایک ہوئیں اور اب وہ اس کے جال میں پھنس چکی ہیں۔۔۔۔ |
|
دو سال پہلے وہ عفت عمر کے شو میں مہمان بن کر آئیں اور
کچھ دل کی باتیں کی جن پر کافی اعتراض اٹھائے گئے۔۔۔انہوں نے عفت عمر کو
کہا کہ میں نے جو بھی کمایا اپنے کپڑے اور جوتوں پر لگایا۔۔۔اگر آج پیسہ
بچاتی تو ایک گھر بن جاتا لیکن مجھے تو گھر بنانے سے زیادہ جوتے اور کپڑوں
پر لگانے کا شوق ہے۔۔۔ان کے اس بیان کے بعد لوگوں نے کہا کہ بہتر ہی تھا
گھر پر لگاتیں کیونکہ شو میں بھی اچھے کپڑے نہیں پہنے۔۔۔ |
|
|
|
پچھلے دنوں یاسر حسین نے ایک انکشاف کیا کہ میری شادی
میں کچھ لوگ بن بلائے بھی آئے تھے اور ان میں سے ایک نام نوشین شاہ کا ہے
جنہوں نے مجھے اتنا تنگ کیا کہ مجبوراً مجھے انہیں پتہ بھیجنا پڑا۔۔۔اور
وہاں آکر انہوں نے مہمانوں کو بھی تنگ کیا۔۔۔نوشین شاہ نے اس بات کا جواب
دیا کہ یاسر کے ساتھ یادداشت کے مسائل ہو گئے ہیں۔۔۔ورنہ میں کیوں جاؤں گی
بن بلائے کسی کی شادی میں۔۔۔یاسر اپنی بیوی کے نام لے کر خود کو مشہور
کررہا ہے۔۔۔اس کا جواب یاسر حسین نے کچھ اس طرح دیا کہ باقاعدہ نوشین شاہ
سے باقاعدہ غصے کا اظہار کیا اور کہا کہ میرے پاس وہ سارے وائس نوٹس اور
پیغامات محفوظ ہیں۔۔۔اور میری بیوی اقراء کو بھی آپ پر افسوس ہے اس لئے اس
پر افسوس نا کریں۔۔۔ |
|
|
|
لیکن حالیہ کونٹروورسی نے تونوشین شاہ کے قدم ہی اکھاڑ دیئے۔۔۔انہوں نے
اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر اسٹیٹس لگایا ملک کو گالی دیتے ہوئے کہ یہیں سب کچھ
ہوتا ہے اور میری ماں کا یہی سوال کہ شادی کب ہوگی۔۔۔اس گالی کو دینے کے
بعد عمر سعید ڈیزائنر نے انہیں کہا کہ جب شادی نہیں ہوتی تو یہی کہتی ہیں
یہ عورتیں۔۔۔اس بات پر نوشین نے عمر سعید کو انتہائی سخت الفاظ کہے اور یہ
تک کہا کہ تم شادی کے لائق نہیں اس لئے تمہارا بولنا نہیں بنتا۔۔۔۔اپنے سخت
الفاظ پر جہاں انہوں نے ملک کے لئے انتہائی برا لفظ استعمال کیا شوبز
انڈسٹری بھی خوش نہیں۔۔۔بلکہ عادی عدیل امجد نے تو انہیں کہا کہ چلی جائیں
اس ملک سے اگر گالیاں دینی ہیں اور ماں کو جو کہہ رہی ہیں تو ماں اگر چلی
گئی تو جان بھی نکل جائے گئی۔۔۔ |
|
|