بہتر سے بہترین بننے کا سفر

تحریر: شہروزہ وحید، گوجرانوالا
دور حاضر کے نوجوانوں کی اکثریت اپنی صلاحیتوں سے کم سطح پر زندگی گزارنے لگتی ہے، جس کی وجہ سے انہیں ذہنی، جسمانی اور معاشی مسائل کا سامنا رہتا ہے۔ زندگی کے بے شمار کام سوچے سمجھے بغیر کرتے چلے جاتے ہیں، اور پھر شکایت کرتے ہیں کہ ان کی محنت رنگ نہیں لائی، رائیگاں چلی گئی ہے۔ ایسے افراد کسی حال میں خوش نہیں رہتے، اور ان کی حالت بد سے بد ترین بننا شروع ہو جاتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق انسان کی سب سے زیادہ بدترین حالت وہ ہے، جس حالت میں وہ خود سے مطمئن نہیں ہوتا۔ یہ زندگی آپ کی اپنی ہے، اور معیار زندگی کو بہترین بنانا آپ کے فرائض میں شامل ہے۔ اﷲ کے حضور فرائض میں کوتاہی کی کوئی معافی نہیں ہے۔ اپنے حالات کے ذمہ داری قبول کریں۔ جب آپ ذمہ داری قبول کرتے ہیں، تو آپ کی سوچ کا رْخ بدل جاتا ہے اور جب سوچ بدل جاتی ہے، تو چیزوں کے معنی بھی بدل جاتے ہیں۔ وقت اور حالات بھی پہلے جیسے نہیں رہتے۔ گزشتہ صدی کی اہم دریافت کے مطابق ہمارے حالات بدل سکتے ہیں، مگر یہ حالات ہم نے خود بدلنے ہیں، کوئی دوسرا نہیں بدلے گا۔
خود بخود ٹوٹ کے گرتی نہیں زنجیر کبھی
بدلی جاتی ہے بدلتی نہیں تقدیر کبھی

اﷲ کریم نے ہمیں باوقار زندگی گزارنے، کچھ کر دکھانے، آگے بڑھنے اور منزلوں تک جانے کے لیے پیدا کیا ہے۔ لیکن انسان، سستی، کاہلی اور آرام پسندی کو زندگی کا پسندیدہ مشغلہ بنا لیتا ہے، جس کی وجہ سے زندگی خاک اڑاتے گزر جاتی ہے۔ یاد رکھیں! بلند خواب، واضح مقاصد، مضبوط حوصلہ اور مسلسل جدوجہد جیسے عوامل آپ کے اندر موجود ہیں، تو آپ ایک بہتر سے بہترین انسان بننے سے زیادہ دور نہیں ہیں۔ لہذا اپنا معیار زندگی بہتر بنائیں۔ اپنی زندگی اپنی مرضی سے گزاریں۔ بہتر سے بہترین بننے کے سفر پر روانہ ہوں اور اپنی مردانگی دیکھا دیں، یعنی مسائل اور چیلنجز کا مقابلہ کریں۔ اپنی صلاحیتوں کو پہچانیں اور عام سے شاہکار بن جائیں۔مشہور و معروف مغربی مصنفہ ہیلن کیلر کا کہنا ہے کہ، ’’قدرت نے مجھے بہت کچھ عطا کیا ہے اور میرے پاس یہ سوچنے کے لیے وقت نہیں ہے، کہ مجھے کیا کچھ نہیں ملا!‘‘ آپ اپنی صلاحیتوں کو پہچان کر لوگوں کے لیے مفید اور دنیا میں تبدیلی کا باعث بنیں۔ اس کے لیے آپ کو اپنی زندگی میں بہتر سے بہترین بننا ہے اور بہترین بننے کے لیے ان نکات پر عمل کیجئے۔
خود اعتمادی

بہتر سے بہترین بننے کے لیے پر اعتماد رہنا سیکھیں۔ کسی بھی کام کو کامیابی کے ساتھ کرنے کے لیے پر اعتماد ہونا اور رہنا ایک اہم اور طاقتور محرک ہے۔ ناکامی کی ایک اہم وجہ عدم خود اعتمادی ہے، جو کامیابی اور ترقی کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے۔ پاکستان میں نوجوانوں کی اکثریت خود اعتمادی کی کمی کا شکار ہے۔ عدم خود اعتمادی میں فرد کو یقین نہیں ہوتا، کہ وہ کوئی کام کرسکے گا۔ ایسے لوگ دوسرے افراد کے سامنے کوئی کام نہیں کر سکتے۔ مثلاً: کسی سے سوال نہیں پوچھ سکتے اور اپنے خیالات کا اظہار نہیں کر سکتے۔ ایسے افراد کو اپنی صلاحیتوں پر بھرپور اعتماد نہیں ہوتا اور وہ شعبہ ہائے زندگی میں ناکام ہو جاتے ہیں۔ عدم خود اعتمادی کی بہت سی وجوہات ہیں جیسا کہ، احساس کمتری۔ اکثر اوقات، ماضی کے ناخوشگوار واقعات احساس کمتری کو جنم دیتے ہیں۔ اگر انسان ان واقعات سے آگاہ ہو جائے اور پھر مناسب اقدامات کرے، تو احساس کمتری سے چھٹکارا پایا جاسکتا ہے۔ ایسے افراد کو اس بات پر یقین ہونا چاہیے، کہ اس کائنات میں آپ جیسا کوئی نہیں ہے، یعنی آپ منفرد ہیں۔ اس کے علاوہ، جسمانی نقائص پر توجہ اور موازنہ بھی خود اعتمادی میں کمی کا سبب بنتا ہے۔ اپنی خامیوں اور محرومیوں کو بھول کر اپنی صلاحیتیں نکھارنے پر توجہ دیں۔ اس سے آپ کی شخصیت بہتر سے بہترین بننا شروع ہو جائیں گی۔ خود اعتمادی کے بہت سے ذرائع ہیں، جیسا کہ اپنے علم و شعور میں اضافہ کرنا، مثبت کردار اور چھوٹی چھوٹی کامیابیاں بھی خود اعتمادی میں اضافے کا سبب بنتی ہیں۔

مثبت سوچ
قدرت نے انسان کو مختلف صلاحیتیں عطا کی ہیں، ان میں سے ایک کا نام سوچ ہے۔ زندگی کی اکثر خوشیاں اور مصائب، ایک حد تک اسی سوچ کی پیداوار یا مرہون منت ہوتے ہیں۔ زندگی کو خوشگوار اور کامیاب بنانے کے لیے مثبت سوچنے کی عادت اختیار کیجئے۔ ایک تحقیق کے مطابق ایک جیسی چیزیں ایک دوسرے کو اپنی طرف کھینچنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اسی طرح جب آپ کچھ بھی سوچتے ہیں، تو دراصل آپ اس سے ملتی جلتی سوچوں کو اپنی طرف کھینچ لاتے ہیں۔ آپ جو بوئیں گے، وہی کاٹیں گے۔ آپ کی سوچیں بیج کی مانند ہیں۔ آپ وہی کھیتی حاصل کر سکیں گے، جیسا بیج بوئیں گے۔ یہ حقیقت ہے کہ ہمارے خیالات ہمیں سنوارتے یا بگاڑتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے ذہن میں ہمیشہ مثبت خیالات کو جگہ دیں۔ بیمار اور پریشان کن خیالات ہمیں بیمار اور پریشان کرتے ہیں، ان سے بچنا نہایت ضروری ہے۔ یہ بات ذہن نشین کر لیجئے، کہ آپ کی ناکامیوں کا سب سے بڑا سبب منفی خیالات ہیں۔ اگر آپ مستقل شکوہ گو رہیں گے، تو آپ کی زندگی میں مزید ایسے واقعات رونما ہوں گے، جن پر آپ کو مزید رنجیدہ ہونا پڑے گا۔ اگر آپ بہترین شخصیت بن کر معاشرے کے سامنے آنا چاہتے ہیں، تو اپنے ذہن میں مثبت خیالات کو جگہ دیں، منفی خیالات سے دور رہیں۔ مثبت سوچ آپ کی اچھی، کامیاب اور خوشحال زندگی کا پاسپورٹ ہے۔ خوشی، سکون، صحت، تعلقات، خود اعتمادی اور اچھی زندگی مثبت سوچ کی پیداوار ہے۔

احساس ذمہ داری
بہتر سے بہترین بننے کا سفر ایک طویل کام ہے اور کسی بھی کام کو ذمہ داری سے کرنا ایک اہم کارنامہ ہے۔ مگر یہ کارنامہ اس صورت میں انجام تک پہنچ سکتا ہے، جب آدمی میں ذمہ داری کا احساس ہو۔ اپنے حالات کی ذمہ داری قبول کریں، پھر انہیں بدلنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ ذاتی نشوونما خود کار عمل نہیں ہے، بلکہ اس کی تکمیل کے لیے محنت لازم و ملزوم ہے۔ اگر آپ وہی کچھ کریں گے جو اب تک کرتے آئے ہیں؛ تو آپ کو وہی کچھ ملے گا جو اب تک ملتا آیا ہے۔دوسروں کو تبدیل کرنا، دوسروں کو بہتر سے بہترین بنانا، آپ کے اختیار میں نہیں ہے۔ لیکن خود کو بدل کر رکھ دینا، اپنا ظاہر اور باطن خوبصورت بنانا آپ کے اپنے اختیار میں ہے۔ اس کی ذمہ داری ایک انسان پر عائد ہوتی ہے، اور وہ انسان آپ ہیں۔ بے شمار لوگ اپنی ناکامیوں کی وجہ حالات اور قسمت کو قرار دیتے ہیں، ان کے نزدیک ناکامی کی وجہ پاکستان میں وسائل کی عدم دستیابی ہے۔ لیکن اصل وجہ اپنی ذمہ داریوں سے دستبرداری ہے۔ اگر انسان کے اندر احساس زمہ داری جاگ جائے، تو ہر کام کو تکمیل تک پہنچانا ممکن ہو جاتا ہے۔

نیٹ ورکنگ
خود کو بہتر بنانے کے لیے نیٹ ورکنگ میں اضافہ کرنا بہت ضروری ہے۔ نیٹ ورکنگ سے مراد حلقہ احباب ہے۔ اگر آپ کا حلقہ احباب بہت محدود ہے، تو آپ اپنے اندر بہتری نہیں لا سکتے، آگے نہیں بڑھ سکتے، ترقی نہیں کر سکتے۔ نیٹ ورکنگ لوگوں سے اچھے تعلقات بنانے اور انھیں قائم رکھنے کا نام ہے۔ بہت سوں کو تعلقات مضبوط کرنا نہیں آتا، جس کی وجہ سے ان کا حلقہ احباب محدود ہو جاتا ہے۔ اگر آپ کی زندگی میں نئے لوگ شامل نہیں ہو رہے تو پھر آپ میں وہ خصوصیات نہیں ہیں، جو ایک بہترین انسان میں ہونی چاہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ کو تعلقات بنانے نہیں آتے، عزت دینی نہیں آتی، لوگوں پر اعتماد نہیں ہوتا، آپ لوگوں کے لیے مفید نہیں ہیں۔ بہتر سے بہترین بننے کے لیے اپنے نیٹ ورک میں اضافہ کریں۔ آپ مختلف ذرائع کی مدد سے اپنے نیٹ ورک میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ اپنے شعبے سے منسلک لوگوں سے ملاقات کریں۔ اگر آپ کے ارد گرد سیمینارز یا ورکشاپ منعقد ہوں، تو ان میں باقاعدہ شمولیت اختیار کریں۔ لکھنے اور بولنے کی صلاحیت بھی دو ایسی خوبیاں ہیں، جن سے آپ اپنے نیٹ ورک میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ لکھنے کا موقع ملے، تو اس سے ضرور فائدہ اٹھائیں اور اپنے دوستوں میں اضافہ کریں۔ اس طرح کسی تقریب میں تقریر کرنے کا موقع ملے تو ضرور کریں، اس سے آپ اپنے افکار و نظریات کی مدد سے لوگوں کی رہنمائی کرسکیں گے، اور آپ کی معمولی سے معمولی بات بھی کسی کے لیے مثبت تبدیلی کا سبب بن سکتی ہے۔ نیٹ ورکنگ کا ایک فائدہ یہ ہوتا ہے کہ آپ کو نئے نئے مواقع ملتے ہیں، اگر آپ ایک اچھا نیٹ ورک بنا لیتے ہیں تو اس سے آپ کی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں بہتری آنا شروع ہو جاتی ہے اور آپ کا حلقہ احباب وسیع ہو جاتا ہے۔ قابل اعتماد اور باصلاحیت لوگوں کی حوصلہ افزائی اور رہنمائی آپ کی کامیابی کی وجہ بن سکتی ہے۔ شکوہ شکایت کو اپنی عادت نہ بنائیں، جب لوگوں میں بیٹھیں تو مایوسی کی باتوں کے بجائے امید کی روشنی پھیلائیں۔ صرف اپنے شعبے میں محدود ہو کر نہ رہ جائیں۔ دوسرے شعبوں کے لوگوں سے بھی ملیں۔ سماجی بھلائی کے کاموں میں شرکت کریں۔ رضاکارانہ کام کا موقع ملے، تو اسے بھی قبول کریں۔ اس سے نیٹ ورکنگ میں آضافہ ہو گا اور آگے بڑھنے کے مواقع ملیں گے۔

سیکھنے کا رویہ
ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں بہتر سے بہترین بننے کے لیے ذاتی مطالعہ (self study) کو روزمرہ عادات کا حصہ بنائیں۔ وقتاً فوقتاً اپنے علم میں اضافہ کریں۔ اخبارات اور رسائل کا مطالعہ بھی علم میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ علم سے شعور اور ذہن میں وسعت پیدا ہوتی ہے اور علم انسان کی شخصیت کو تبدیل کرنے میں موثر ثابت ہوتا ہے۔ آپ کے اردگرد بہترین اہل علم، اسکالرز، ادیب اور کلم کار موجود ہوں گے، ان کی کتابیں خریدیے اور مطالعہ کیجئے۔ کتابیں پڑھنے سے آپ کے شعور میں اضافہ ہو گا اور آپ کے خوابوں کو اونچی پرواز ملے گی۔ کتابیں زندگی کے ہر خاص و عام مواقعوں پر رہبر بن کر رہنمائی کرتی ہیں۔ کامیاب لوگوں کی سوانح عمری کا مطالعہ کریں۔ تحریکی لٹریچر پڑھیں۔ سیلف ہیلپ کی کتابیں پڑھیں۔ ایسے ناول پڑھیں، جس سے آپ کو معاشرے اور تاریخ کی پوشیدہ باتیں معلوم ہو سکیں۔ جہاں کتابیں انسان کی بہتری میں معاون ثابت ہوتی ہیں، وہاں کچھ کتابیں انسان کے بگاڑ کا بھی سبب بن سکتی ہیں۔ اس لیے کتابوں کا انتخاب سوچ سمجھ کر کریں۔ ہمیشہ ماہرین کی لکھی ہوئی یا بیسٹ سیلر کتابیں پڑھیں۔ کتاب کے انتخاب کے حوالے سے دوستوں کی مدد لیں۔ ماہرین سے رائے لیں۔ نیٹ پر ریسرچ کریں۔ ایسی کتب کا مطالعہ کریں، جن کی مدد سے آپ بہتر سے بہترین بن سکیں اور عملی زندگی میں ان سے فائدہ اٹھا سکیں۔

درج بالا نکات پر عمل کرنے کی وجہ سے کچھ ہی عرصے میں آپ کے اندر موثر تبدیلی آ سکتی ہے، جو آپ کی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں کامیابی کا سبب بن سکتی ہے۔ اس کے علاوہ خود کو بہترین بنانے کے لیے اپنا زاویہ نظر اور انداز فکر بدلیں۔ اپنے علم میں اضافہ کریں۔ ذہن کو وسعت دیں۔ رویے میں تبدیلی لائیں۔ پرانی عادات کو نئی اور متاثر کن عادات میں بدلیں، اور اپنے اندر پوشیدہ صلاحیتوں کو نکھاریں۔ جو مل گیا ہے اس کے لیے شکر ادا کریں اور جو نہیں ملا، اس کے لیے فقط صبر کا مظاہرہ کریں۔ اپنے ظاہر کو امید کی شمع سے روشن کریں اور باطن میں ناامیدی اور مایوسی کے دیے نہ جلائیں۔ مسائل، مشکلات اور پریشانیاں زندگی کا حصہ ہیں۔ ان سے نظریں چرا کر آگے بڑھنا ممکن ہی نہیں ہے۔ اس کے علاوہ بہتر سے بہترین بننے کی شدید خواہش اور سخت محنت ہی انسان کی شخصیت کو نکھارنے کا سبب بنتی ہے۔
 

Maryam Arif
About the Author: Maryam Arif Read More Articles by Maryam Arif: 1317 Articles with 1141492 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.