انسان فطرت کے جن تقاضوں پر تخلیق کیا گیا ہے اگر انہی
تقاضوں کی سیدھ پر چلتا رہے تو ظاہری و باطنی طور پر پُر سکون رہتا ہے اور
اگر فطرت سے ہٹ کر کسی قسم کی ٹیڑھ اختیار کرے تو وہ بے سکونی کا شکار ہو
جاتا ہے لہذا اسلام دین فطرت ہے جس پر چل کر انسان پُر سکون رہنے کے ساتھ
ساتھ دنیا کی کسی بھی غیر فطری طاقت کا مقابلہ کر سکتا ہے۔ اور یہ وہ سُپر
پاور ہے جو اسلام کے نقش قدم پہ چلنے والے ہر مسلمان میں موجود ہے۔
دنیا کے باقی مذاہب دینِ اسلام کی آمد کے بعد مٹا دئیے گئے کیونکہ اس دین
کے بعد کسی دین کی ضرورت نہ رہی چونکہ اسلام مکمل ضابطہء حیات ہے اور رہتی
دنیا تک آنے والے انسانوں کے لئے مشعل راہ ہے۔ دین اسلام کے بعد اب کوئی
دین نہیں جو اس پر چلا فلاح پا گیا جو انکاری ہوا وہ برباد ہوا۔
دنیا کے بقیہ مذاہب کے لوگ اسلام کے ضابطہء حیات ہونے کے انکاری تو نہیں
لیکن اپنے مذہب اور رسول کو خدا کا بیٹا (معاذ اللہ) ماننے کی عقیدت میں حد
سے بڑھے ہوئے ہیں اور اسلام کو مٹانے کی ہر ممکن کوشش میں ہیں۔ اسلام کے
دشمن تو اسکی ابتداء ہی سے موجود ہیں مگر ان میں سب سے بڑا دشمن جو دین
فطرت سے نفرت کرنے والوں کا مسیحا ہے وہ دجال ہے۔ اور دجالیت فطرت سے نفرت
کرتی ہے اسی لئے اس کے پیروکار بھی اُسی کے قدموں کی چھاپ پر چلتے ہیں۔
بظاہر یہ لوگ چاہے جتنے بھی با اخلاق و محبت جتانے والے ہوں مگر یہ
مسلمانوں کے کبھی دوست نہیں ہو سکتے۔ ان میں سے جو امن کے خواہاں ہوں ان سے
اخلاق اور اچھا رویہ رکھنا ہمارا فرض ہے لیکن راز دینے کی حد تک ان سے
دوستی رکھنے سے منع کیا گیا کیونکہ جہاں دل و دماغ ، دین، ماحول و عادات
میں فرق نمایاں ہو خدا و رسول اور سوچ ایک نہ ہو وہاں کسی بھی لحظہ تبدیلی
رونماں ہو سکتی ہے کیونکہ انسان اپنے مذہب اور اس سے جڑے لوگوں سے زیادہ
محبت کرتا ہے اور ایک لحاظ سے ان لوگوں میں مسلمانوں کے خلاف متحد ہونے اور
اپنوں کا ساتھ دینے میں زیادہ وقت نہیں لگتا اور نہ ہی یہ لوگ آج کے
مسلمانوں کی طرح اپنوں کے لئے کھڑا ہونے سے پہلے بارہا سوچتے ہیں۔یہودی اور
عیسائی آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہیں چاہے ان کے درمیان دشمنی ہو مگر
مسلمانوں کے خلاف یہ ایک ہیں۔
ارشاد باری تعالی ہے۔
’’یہودیوں اور عیسائیوں کو دوست نہ بناؤ کیونکہ وہ ایک دوسرے کے دوست ہیں،
اور اگر تم میں سے کسی نے ان سے دوستی کی تو اس کا شمار انہی کے ساتھ
ہوگا۔‘‘ (المائدہ: 51،52)
دوست نہ بنانے کا مطلب یہ نہیں کہ ان سے کسی قسم کے تعلقات یا معاملات نہ
ہوں۔ کیونکہ ایک جائز اور باوقار حد کے اندر ان کے ساتھ تعلقات و معاملات
کا قرآن کریم نے خود حکم دیا ہے اور وہ قوموں کی برادری میں باعزت طور پر
رہنے کے لیے ضروری بھی ہیں۔ البتہ انہیں اپنا حقیقی دوست سمجھنے، انہیں راز
دار بنانے اور ان کی دوستی پر اعتماد کرنے سے منع کیا گیا ہے اور چودہ سو
سالہ تاریخ نے یہ بات ثابت کی ہے کہ قرآن کریم کا یہ ارشاد حرف بہ حرف سچ
ہے۔
بہرحال دنیا کو تباہ کرنے اور مسلمانوں کی نسل کشی کرنے کے لئے ماضی میں
بھی اور آج بھی ان کی ایسی سازشیں جاری ہیں گویا پہاڑ کو اپنی جگہ سے ٹلا
دیں۔
ایک یہودی رائٹر (Louis Lefebvre ) نے 2013 میں دنیا کے آخری دور کا نقشہ
کھینچتے ہوئے دجال کے خروج اور پوری دنیا پر قبضہ کی ایک اینیمیٹڈ شورٹ
فلم( I pet goat 2) بنائی جس کے پہلے سین میں ایک بکری دکھائی گئی جو ایک
ڈبہ میں بند ہوتی ہے اور اس کے سر پر ایک بارکوڈ ہوتا ہے جس کا مطلب یہ ہے
کہ مستقبل میں انسان اپنی مرضی سے کچھ نہیں کرپائے گا اس کا مائنڈ کنٹرول
ان چند گنے چنے دجالی لوگوں کے ہاتھ میں ہوگا۔اس کے اگلے سین میں امریکی
وزیر اعظم اوباما کو ایک کٹھ پتلی دکھایا گیا جس کا واضح مطلب یہی ہے کہ
امریکہ کے حاکم بھی انہی لوگوں کے اشاروں پر چلنے والے ہیں۔اس فلم کے ایک
ایک سین میں دنیا کے مستقبل کا کوئی نہ کوئی راز چھپا ہے جیساکہ اس فلم کے
ایک سین میں Avolution آدھا لکھا ہوا (Avolu......tion)
ہے جس کا مطلب ہے کہ انسان کی تشکیل قدرت کے مطابق نہیں ہے جیسا کہ ہمیں
سائنس کی کتاب میں دکھایا جاتا ہے کہ انسان پہلے بندر تھا وقت کے ساتھ ساتھ
اس میں تبدیلیاں ہوئیں اور پھر انسان بنا۔ اسی طرح اس فلم میں ایک اسکول
دکھایا جاتا ہے جس کا فرش بلیک اینڈ وائٹ ہوتا ہے جو اندھیرا اور روشنی کی
علامت اور واضح شیطانیت و دجالیت کی نشانی ہے۔ کیونکہ نبی کریم صلی اللہ
علیہ وسلم نے دھوپ اور سائے والی جگہ پر بیٹھنے سے منع فرمایا اور فرمایا
کہ یہ شیطان کے بیٹھنے کی جگہ ہے۔ ( مسند احمد:15421)
اسکے اگلے سین میں ایک عیسائی لڑکی اور کچھ بچوں کو Hypnotize یعنی مسحور و
مدہوش کیا جاتا ہے تو ایک کوڈ دکھایا جاتا ہے جو بائیبل کی لائن ہے کہ "خدا
مجھے بچائے گا" عیسائی لڑکی اپنی کتاب کی تعلیمات کی وجہ سے ان لوگوں کا
مقصد کامیاب نہیں ہونے دیتی مگر ایک جگہ دکھایا گیا کہ دجالیت عیسائیوں کا
بھی خاتمہ کر دے گی اور انکے پرانے راہب بھی زندہ نہ بچیں گے چاہے یہ
یہودیوں کا جتنا بھی ساتھ دیں۔ اس میں اسامہ بن لادن کو بھی دکھایا گیا جس
کے دائیں طرف (سی۔آئی۔اے) کا نشان موجود ہوتا ہے جس میں یہ کہنے کی کوشش کی
گئی ہے کہ اسے امریکہ نے سپورٹ کیا اور وہ امریکی ایجنٹ ہے۔ اس کے علاوہ
کچھ نقشے دکھائے گئے جس میں مخصوص علاقے ہیں جنہیں تباہی کا نشانہ بنایا
گیا اور کچھ گلیشیئر پگھلتے اور ٹاور گرتے ہوئے دکھائے گئے جو (11۔9) کے
واقعہ کی علامت ہے جس کی تباہی میں کا سب سے بڑا ہاتھ انہی لوگوں کا تھا۔
ایک سین میں روتی ہوئی بے بس بیٹھی ایک ماں دکھائی گئی جو اپنے بچے کو
سسکتا ہوا دیکھ رہی ہے مگر کچھ نہیں کر پا رہی اور یہ مسلم ممالک میں ظلم
ڈھانے اور نسل کشی کرنے کی علامت ہے کہ مستقبل میں وہ سب بےبس ہوں گے جو کہ
آج دیکھا جا سکتا ہے کہ شام و فلسطین کا انہوں نے کیا حال کر دیا۔ اس وقت
دنیا کے مسلم ممالک میں جہاں لبرزم کے نام پر اچھائی کا ماحول ہے وہاں اندر
ہی اندر ہر جگہ شیطانیت بھری ہوئی ہے۔اسی فلم میں بیماریاں اور وائرس سے
پھیلنے والی تباہ کاریاں اور چائنہ سے تعلقات، روس سے جنگ، شام اور فلسطین
کے مسلمانوں کی نسل کشی اور ظلم و ستم کرنے کی علامات موجود ہیں۔ اس فلم
میں امن کے لئے عَلَم بلند کرنے والوں کو بھی Hypnotize کیا گیا اور امن کو
مکمل طور پر ختم دکھایا گیا اس کے علاوہ بچوں کے دماغ کے ساتھ کھیلنا میڈیا
کے ذریعے انکی سوچ بدلنا ، تباہی، بے چینی، بیماریاں بنانا اور اسکی
ویکسینیشن بھی اگلی بیماری کے لئے تیار کرنا اشاروں اشاروں میں دکھایا گیا
اور اس میں ایک آنکھ (دجال کی علامت )انسان کے ڈی۔این۔اے سے بھی چھیڑ چھاڑ
کرتی دکھائی گئی (جوکہ مستقبل میں انسان کے فطری احساسات کے لئے بڑا خطرہ
ہے)۔ اور آخر میں مسجد اقصی کو تباہ کرنے کے بعد دجال کا نکلنا ، آبادیاں
ختم ہونا ، لوگوں کو غلام بنانا اور کچھ لوگ جو(colonist organisation)
منعقد کریں یعنی نوآبادیاں قائم کریں گے تو انکا خاتمہ، عرب میں تیل کے
ذخائر کنٹرول کرنا ،افریقہ میں بچوں کی سمگلنگ (جنہیں شاید اپنے مقصد کے
لئے استعمال کریں یا کرتے ہوں ) دکھایا گیا اور ایک سین میں عیسائیوں کی
مذہبی علامت صلیب کا ٹوٹنا یعنی عیسائیت کا ختم ہونا، دجال کا اصل مسیحا
ہونا، تمام کاروبار کرنے والے اور بڑے تجارت کاروں کا خاتمہ دکھایا گیا جس
کا مطلب یہی ہے کہ ہر طرف دجالیت عام ہو، ہر مذہب کا صفایا ہو اور دنیا کی
ہر شے کا مالک دجال ہو۔ اسی مقصد کے تحت یہودیوں کا ایک دجالی گروہ دنیا کی
اکنامی، سیاست اور سوشل میڈیا پر قابض ہے۔جس کے ذریعہ جہاں جیسے اور جس جگہ
چاہیں اپنا ٹھیہ بٹھا سکیں اور مسلمانوں کے ذہنوں کو مغربی انداز میں ڈھال
سکیں۔ یہ کھیل دنیا کے آخری دنوں تک جاری رہے گا مگر ان سب سے بچنے اور اس
سے مقابلہ کرنے کا راستہ اسلام میں ہی میں ہے۔ اسی بات کو یہودیوں کے ذہنوں
میں بٹھانے اور مسلمانوں کو اس کے خاتمہ کی تیاری کی طرف راغب کرنے لئے
ترکی نے 2020 میں (I pet goat 2 ) کے جواب میں (I pet goat 3 ) اینیمیٹڈ
شورٹ فلم بنائی جس میں آیا صوفیا پر مسلمانوں کا قبضہ اور طیب اردگان کا اس
میں نماز پڑھنا، امام مہدی علیہ السلام کا پیدا ہونا ، تابوت سکینہ کا ملنا
اور اس میں سے اصلی تورات کا ملنا دکھایا اور ایک کانفرنس میں امام مہدی
علیہ السلام کا لوگوں کو وہی تورات دکھانا اور تمام لوگوں کو بتانا کہ نبی
کریم صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں۔ (ہو سکتا ہے کہ اس سے بعض عیسائی
بھی مسلمان ہو جائیں) دکھایا گیا ۔ اس کے علاوہ کچھ سینز ایک بچھڑے کو مار
کر ورلڈ بنک کا خاتمہ کیا گیا اور ان کی اکنامی تباہ کی گئی پھر ان کی
ڈیموکریسی کا بھی امام مہدی علیہ السلام کے ہاتھوں ختم ہونا دکھایا گیا اور
ان کی قیادت کے تحت اسرائیل کو فتح کرنا اور دجالی نظام کا نام و نشان مٹنا
بھی دکھایا گیا۔ اور اس کے بعد دنیا میں امن قائم ہونے کی علامت ظاہر کی
گئی ۔۔۔۔ ترکی نے ان لوگوں کی دنیا کو تباہ کرنے کے منصوبہ کو پل بھر میں
خاک کرنا دکھایا جو کہ احادیث سے ثابت ہے کیونکہ قیامت سے پہلے اسلام اپنے
عروج پر ہوگا اور دجالیت مکمل ختم ہو جائے گی یہ مسلمانوں کے لئے خوشخبری
تو ہے مگر فکری لمحہ بھی کہ کیا ہم دجال کی چالوں اور فتنوں کا شکار ہوں گے
یا پھر امام مہدی علیہ السلام کے لشکر میں شریک ہونے کے قابل ہوں گے !!اس
کے لئے ضروری ہے کہ انتھک محنت کریں، اپنی معلومات میں اضافہ کریں اور دین
و دنیا کا علم ضرور حاصل کریں اور مائیں اپنی نسل کو جہاد کرنے اور فتنوں
سے لڑنے کے لئے تیار کریں اور مسلمان خود کو اتنا قابل بنائیں کہ اللہ ہمیں
اس عظیم لشکر میں شریک ہونے کا شرف بخشے اور آخرت میں سرخرو ہونے کی توفیق
عطا فرمائے۔ (آمین)
|