|
|
پاکستان ٹیلی ویژن کی تاریخ میں ایسے کئی چہرے تھے جو
اپنے جانے کے بعد بھی یادوں میں زندہ ہیں۔۔۔جنہوں نے چاہے بہت کم کام کیا
لیکن اسکرین پر اپنے نقوش ہمیشہ کے لیئے چھوڑ گئے۔۔۔ |
|
ایسا ہی ایک نام تھا حسین ، بڑی بڑی آنکھوں والی نیناں
کا۔۔۔نیناں کا تعلق پرانے لاہور سے تھے اور انہوں نے اپنی اداکاری کا آغاز
مشہور ڈرامہ ’’دشت ‘‘ سے کیا۔۔۔کیونکہ نیناں ایک ایسے گھرانے سے تھیں جہاں
رقص کی باقاعدہ تربیت دی جاتی تھی تو عموماً تصور یہ کیا جاتا ہے کہ یہ
لالی وڈ کی دنیا میں قدم رکھیں گی اور رقص سے نام بنائیں گی۔۔۔لیکن نیناں
نے اداکاری کی دنیا کو ہی اپنی منزل چنا۔۔۔۔ |
|
|
|
دشت ڈرامے میں وہ عابد علی کے مدمقابل تھیں اور ان کی
اداکاری اور بھولے چہرے کو سب نے ہی پسند کیا۔۔۔پھر وہ ڈرامہ ’’ریڈ کارڈ ‘‘
میں نظر آئیں اور اس کے بعد بھی ڈرامے کاسٹ کئے لیکن 1995 میں ان کے اس سفر
کا بہت بھیانک انجام سامنے آیا۔۔۔انہیں گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا اور
اس وقت ان کی عمر 30 سال بھی نہیں تھی۔۔۔نیناں کا جب انتقال ہوا تو ان کی
والدہ حیات تھیں اور یہ موت ان کے لئے ایسی ہی تھی جیسے کسی نے ان کا دل
اپنی مٹھی میں لے لیا ہو۔۔۔ |
|
نیناں کی موت کے چودہ سال بعد ان کی والدہ بھی کرب کی اس
قید سے آزاد ہوگئیں اور ان کی قبر بھی نیناں کی قبر کے ساتھ ہی بنا دی
گئی۔۔۔نیناں کی قبر ان کے اصلی نام ’’یاور سلطانہ‘‘ کے نام سے ہے اور اس پر
شعر لکھا ہے ۔۔۔ |
ویسے تو سب ہی رہتے ہیں موت کے منتظر |
اچانک تیری جدائی نے سب کو رلا دیا |
آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں |
سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں |
|
|
|
نیناں کی قبر کے پڑوس میں اب مشہور فنکارہ ’’فردوس بیگم‘‘ کی بھی قبر ہے
اور نیناں کی موت آج تک لوگوں کے لئے ایک سوال ہے۔۔۔ |