صفائی نصف ایمان ہے

باقی سارہ وقت حسن اداس رہا کیوں کے کوئی اس سے بات نہیں کر رہا تھا تب اسے یاد آیا کے گھر میں سب اس کو کتنا سمجھاتے ہیں پر وہ کسی کی نہیں سنتا اگر وہ گھر والوں کی بات سن لیتا تو آج سکول کے پہلے دن اتنی بےعزتی نہ ہوتی ۔

دوسرے دن وہ صبح اُٹھ کر کسی کے کہے بغیر ہاتھ منہ دھونے لگا اور خوب رگڑ رگڑ کر دانت صاف کرنے لگا ۔ گھر کے سب لوگ بہت حیران تھے کہ یہ کیا ماجرہ ہے پھر سب کو سمجھ آگئی کہ ضرور سکول کی ٹیچر کے کہنے پر ئی حسن ایسا کر رہا ہے ۔

سکول پنچ کر حسن نے اپنی ٹیبل پر بیٹھے بچوں کو اپنے دانت دکھائے اور بتایا دوستو میں آج دانت بھی صاف کر کے آیا ہوں اور منہ ہاتھ بھی دھو کر آیا ہوں آج میں گندا بچہ نہیں ہوں آج تو مجھ سے بات کرو گے ناں ۔ پھر سارا دن وہ خوب کھیلا اور خوب باتیں کی کچھ دن یوں ہی گزر گیے ۔

پھر ایک دن سب بچوں کے سکول پہنچتے ہی سب بچوں کی لائن کلاس سے باہر بنوائی گئی اور سب بچوں کا سر چیک ہونے لگا ۔ ٹیچر نے بتایا کے کچھ بچوں کے والدین کے شکایت کی ہے کے ان کے بچے کو سکول کے کسی بچےسے جوئیں پڑ گئیں ہیں ۔ اب ٹیچر چیک کع رہی ہیں کہ کس بچے کے سر میں جوئیں ہیں ۔ اب تو حسن بہت پریشان ہوا کیوں کہ وہ حسن ہی تھا جس کا سر جوؤں سے بھرا تھا کیوں کے وہ کبھی کبھار ہی نہاتا تھا وہ بھی ذبردستی کرنے پر ۔ اور سر تو صاف کرواتا ہی نہیں تھا۔ اس کی امی بہت کہتی بیٹا مجھے سر صاف کرنے دو پر حسن رونا دھونا شروع کر دیتا۔

جلد ہے ٹیچر کو معلوم ہو گیا کہ جوؤں والا بچہ کون سا ہے ۔ انھوں نے اسے کلاس باہر ہی بٹھا دیا اور اس کے امی ابو کو بلایا اور ان کو کہا کہ اب وہ حسن کو تب کلاس میں بیٹھنے دیں گی جب اس کا سر صاف ہوگا ۔ حسن بہت شرمندہ ہوا کہ اس وجہ سے اس کے امی ابو کی اتنی بے عزتی ہوئی ۔

اس نے اپنے امی ابو سے معافی مانگی ۔ اب وہ سمجھ چکا تھا کہ صفائی کی کیا اہمیت ہے ۔ حسن کی امی نے دن رات ایک کر کے کچھ دن میں ہے اس کا سر جوؤں سے صاف کیا ۔ اور پھر حسن خوشی خوشی سکول جانے لگا ۔ اب وہ صفائی کا پورا خیال رکھتا تھا ۔

پیارے بچوں اسی لیے ہمارہ مذہب کہتا ہے صفائی نصف ایمان ہے ۔
 

Jabeen
About the Author: Jabeen Read More Articles by Jabeen : 45 Articles with 50190 views میں ایک عام سی گھریلو عورت ہوں ۔ معلوم نہیں میرے لکھے ہوے کو پڑھ کر کسی کو اچھا لگتا ہے یا نہیں ۔ پر اپنے ہی لکھے ہوئے کو میں بار بار پڑھتی ہوں اور کو.. View More