پریس کلب حافظ آباد

شوکت علی بھٹی ایم این اے اور بزرگ سیاستدان چوہدری مہدی حسن بھٹی سے تشکرات ،اِمتنان۔ احسان سپاس اور خجستہ سے مزین گلابوں سے محسور الفاظ و جذبات کی شالیں آپ جناب کی نظر کرتے ہیں


پریس کلب۔ حافظ آباد کے حوالے سے گزشتہ کئی دہائیوں سے کئی معتبر نام ملک بھر میں کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں پریس کلب کی عمارت ۔ہو یا اس کی بنیاد ضلع حافظ آباد وہ دھرتی ہیں جس نے قومی سطح پر بڑے بڑے قلم کاروں اور صحافیوں کو جنم دیا دیوان سنگھ مفتون سے لیکر آج رانامحمد ارشد انجم چیئرمین پریس کلب حافظ آباد تک کا سفر درج کرنا اوروہ بھی چند جملوں محض گفگتگو ئے خوا ب ہے ۔
بحیثیتِ مجموعی یہ عاشقِ زار،سردار دیوان سنگھ مفتون ایڈیٹر ہفتہ وار ''ریاست'' کسی زمانے میں راجائو ں، مہاراجوں کے خلاف آہنی دیوار ثابت ہوتے رہے ہیں انہوں نے عامتہ الناس کے لئے دن رات اپنے قلم کی سیاہی سے اجالے کی آبیاری کی ہے حالات تبدیل ہوتے رہے مسائل بھی تبدیل ہوتے مگر صحافیوں کے مسائل کسی دور میں حل ہوتے نظر نہیں آئے اور نہ ہی اس پڑھے لکھے جدید دور میں کوئی سہولت میسر ہے بلکہ نا قدروں کی فہرست طوالت اختیار کر تی جا رہی ہے خیر اس نفسا نفسی کے دور میں بھی ملک بھر کے صحافی اپنے ملک و قوم کی خدمت میں مصروف عمل ہیں

رانا محمد ارشد انجم ایک باریک بین اور اچھوتے خیالوں کے ملک ہی نہیں بلکہ وہ ایک کامیاب بزنس مین کے ہونے کے ساتھ ساتھ ملک کے بہترین قومی اخبارات کے بیورو چیف ہیں اور اپنے ضلع مسائل ہمیشہ اولین صفحات پر شائع کروانے میں کامیاب رہے اور انہوں نے ہمیشہ اپنی ذاتی جیب سے لاکھوں روپے صرف کر کے عامتہ الناس کے بنیادی مسائل میں دلچسپی لیکر حل تلاش کیا بجائے کیچڑ اچھالنے کے مثبت صحافت کو فروغ دیتے ہوئے کئی کئی اخبارات میں اور کئی کئی روز اشتہارات جاری کراوائے تا کہ ضلع حافظ آباد کے مسائل کی جانب احکام بالا کی نظر اشفاق ہو بل آخر آج رانا محمد ارشد اپنے اس مشن میں مکمل کامیاب ہوئے ہیں شوکت علی بھٹی ایم این اے و دیگر پی ٹی آئی حکومت کے وزراء کی شفقت کی بدولت پریس کلب حافظ آباد کے مسائل حل کروانے اور بلڈنگ کی منظوری ، فرنیچر ، کمپیوٹر لیب ، صحافیوں کے لئے صحت کارڈ سمیت دیگر منصوبوں کی منظوری کوئی عام عمل نہیں
جلتے ہیں چراغ وہی جو ہوا سے لڑتے رہتے ہیں اور بھجنے کی بجائے
اصحابِ تدبیر،،، مدبرین مشیران و وزیران،حکما اربابِ حکمت، اربابِ دانش، دانایان عقلا کی بدولت اپنی لو بڑھا دیتے ہیں

تابندگی مقدر بن جاتی ہے قلم کاروں کے ذہنوں میںجب اجالا پیدا ہوجائے تو پھر آپ سمجھ لیں اس قوم اور ملک اور شہر کی قسمت کا ستارہ فلک بام پر چاک و چوبند ،پوری رعونت سے چمکتا ہے مگر دیے میں کسی کی ایک محنت نہیں ہوتی اور خاص طور پر قلم کار کے قلم کی سیاہی کی نوک کی روشنی میں قوموں کا مقدر پنہاں رکھا گیا ہے اور اس دور۔ جدید میں علوم لوگوں کی دسترس سے باہر نہیں ہے ۔
پڑھنا سیکھنا مشکل نہیں رہا رانا محمد ارشد انجم کی صورت میں جو ستارہ آج پریس کلب میں روشن ہوا ہے اس میں آزاد میڈیا گروپ کے تمام ورکرز اور خیر خواہوں کے جگر کا خون شامل ہے جیسے پریس کلب حافظ آباد کے ترقیاتی منصوبوں کی خبر ملی تو قلبی سکون پہنچا ہے میں اپنے حصے کے کام سے کبھی پیچھے نہیں رہا گو کہ قلم کار کا کام لکھنا ہے تو آج میرا ضمیر اور قلم مجھے خوشی خوشی آمادگی ئِ۔ برجستگی کا مظاہرہ کرنے پر مجبور کر رہا ہے کہ دل کھول کر رانا ارشد اور رائے غضنفر سمیت اس کاوش میں شامل احباب کو مبارک باد پیش کروں کیونکہ ان کا حق بنتا ہے مجھے آج رانا ارشد اور رائے غضنفر کے وہ جملے یاد آ رہیں کہ کچھ لیڈر ذہن کے ہوتے ان کی سوچ محدود نہیں ہوتی ان کی نظر میں بڑے کام ہوتے تا کہ انہیں تاریخ یاد رکھے کسی کے کیچڑ اچھالنے چاند کی روشنی مانند نہیں ہوتی اور دونوں بھائیوں بھائی بن کر پریس کلب اور صحافیوں کے مسائل کیلئے جو بیڑا اٹھایا اس میں آج وہ کامیاب ہو چکے ہیں اور تاریخ کے سنہری صحفوں پر ان کے نام درج ہو چکے ہیں آج تمام اشخاص نے اپنے حقیقی محنت کا پھل پایا ہے آج آزاد میڈیا گروپ اور رانا ارشد سمیت سیگر اتحادی گروپ اور تمام ممبران پریس کلب اس مبارک باد کے مستحق ہیں جس کا ہر ذی شعور و فہیم صاحب علم خوا ب دیکھتا ہے
پریس کلب حافظ آباد کے لئے فرنیچر، کمپیوٹر لیب ، ڈبل سٹوری بلڈنگ کی منظوری اور ہیلتھ کارڈ منظوری قابل دادو تحسین عمل ہے جتنی مبارک باد پیش کی جائے کم ہے

اِنشا پرداز، ادیب اہلِ قلم، رائٹر، محرر، مضمون نگار، منشی،کو جتنی ذہنی سہولت میسر ہو گی وہ اس قدر دلجمعی سے اپنے فرائض کو ادا کرے گا صحافی ہی وہ واحد طبقہ ہے جو اپنے ملک کی اس نفسا نفسی کے دور۔میںبھی حقیقی خدمت کر رہا ہے اور صحافی کالونی منظوری کی امید بھی کوئی کم نہیں تمام ورکر صحافی ایک ملی جذبے کے ساتھ اپنے ملک و قوم کی خدمات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں دنیا کا کوئی ارادہ نہیں جو ملازمین کو تنخواہ نہ دیتا ہو مگر صحافت واحد پیشہ ہے کہ جہاں قلم کار کو اس اجرت نہیں ملتی
بغیر کسی معاوضے کے کام کرنے والے صحافی کسی دور میں بھی ملک و قوم کی بہتری کے لئے پیچھے نہیں رہے جیسے جیسے شعور بلند ہوتا ہے قوموں کے وقار۔میں اضافہ ہوتا ہے

قوی امید ہے کہ تمام صحافی آئندہ پورے ملی جذبے سے سر شار ہو کر اپنے وطن عزیز کی خدمت کریں گے اور بلخصوص شوکت علی بھٹی ایم این اے اور بزرگ سیاستدان چوہدری مہدی حسن بھٹی سے تشکرات ،اِمتنان۔ احسان سپاس اور خجستہ سے مزین گلابوں سے محسور الفاظ و جذبات کی شالیں آپ جناب کی نظر کرتے ہیں

 

Saif Ali Adeel
About the Author: Saif Ali Adeel Read More Articles by Saif Ali Adeel: 18 Articles with 22972 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.