دل دیتا ہے رو رو دہائی۔۔۔مالا بیگم کا انتقال کیسے ہوا

image
 
پاکستان کی تاریخ گواہ ہے ایسی سریلی آوازوں کا جنہوں نے ملکی اور غیر ملکی سطح پر پہچان بنائی اور آج بھی ان کی دھنیں اور ان کے سر کانوں میں رس گھولتے ہیں۔۔۔یہ وہ لوگ ہیں جن کے گانوں کو باقاعدہ بھارت میں کاپی کیا گیا اور سالوں داد سمیٹی گئی۔۔۔پیسہ بنایا گیا۔۔۔
 
ایسی ہی خوبصورت آوازوں میں سے ایک تھی مالا بیگم کی آواز جنہیں میڈم نور جہاں کے بعد سب سے زیادہ مانا جاتا تھا اور کامیاب ترین سپرہٹ فلموں میں ان کی آواز کے جادو جگائے گئے۔۔۔
 
image
 
اکیلے نا جانا، چند میرے مکھنا، دل دیتا ہے رو رو دہائی اور نا جانے کتنے ہی یادگار گیت ان کی آواز کے سہارے آج بھی کانوں میں رس گھولتے ہیں۔۔۔
 
مالا بیگم ایک ایسے گھرانے سے تھیں جہاں ان کی والدہ اور بڑی بہن پہلے ہی دھنیں بناتی اور گاتی تھیں۔۔۔مالا بیگم نے کوئی تعلیم حاصل نہیں کی اور موسیقی ہی ان کے گھرانے کی اصل تعلیم تھی۔۔۔اس آسانی نے انہیں میڈیا کے راستے تک پہنچایا اور فلمی دنیا میں ان کی آمد ہوگئی۔۔۔
 
image
 
لازوال گیت گانے کے بعد انہوں نے انڈسٹری کے ہی شخص عاشر بھٹی سے شادی کی۔۔۔اس شادی سے ان کی ایک بیٹی نائلہ پیدا ہوئی۔۔نائلہ کا نام بھی ان کی کامیاب ترین فلم ’’نائلہ‘‘ کے گیتوں کی وجہ سے رکھا گیا۔۔۔
 
جب مالا کا دور ختم ہوا تو کچھ سالوں بعد وہ شدید بیمار ہوگئیں اور کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئیں۔۔۔ان سے بہت سارے فلمی صنعت کے لوگوں نے نا صرف ملنا چھوڑا بلکہ کسی کو یہ بھی نہیں پتہ تھا کہ وہ کہاں ہیں ۔۔۔ان کی بیٹی کہاں ہے۔۔۔مالا کا اسی غربت میں انتقال ہوا اور نسیم بیگم عرف مالا بیگم اکیاون سال کی عمر میں ہی دنیا سے چلی گئیں ۔۔۔آج کسی کو نہیں پتہ کہ ان کا گھرانہ کہاں ہے اور کس حال میں ہے۔۔۔لیکن ان کے گیت آج بھی سب کے لئے بہت اہم اور یادگار ہیں۔۔۔
YOU MAY ALSO LIKE: