آج میں بات کر رہا ہوں دین اسلام کی ، یہ وہ دین ہے جو سب
سے مختلف دین ہے،اور اب ہم کس قدر پتھر دل قوم بن چکے ہیں ،کہ صرف نام کے
ہی مسلمان ہیں، یعنی کہ اب ہم اپنے آپ کو مسلمان تو کہتے ہیں مگر مسلمان
والے کام نہیں کرتے ہیں،ہمارا دین تو وہ دین ہے جو بہترین زندگی گزارنے کا
طریقہ کار بتاتا ہے ،اور اسکی بنیاد قرآن مجید اور ہمارے پیارے نبی صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم ، پر ہے یعنی کہ ہم زندگی گزارنے کا طریقہ ان دو چیزوں
سے حاصل کرتے ہیں اور اس پر عمل کر کے بہترین زندگی گزار سکتے ہیں کیوں کہ
حُضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی زندگی ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے۔اور ہم
اس نبی کو نبی تو مانتے ہیں مگر صرف باتوں سے باتوں سے کچھ بھی نہیں ہوتا
ہے آج فرانس میں جو ہمارے پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی شان
میں گستاخی ہو رہی ہے مجھ سے بتایا نہیں جا رہا ہے کہ ان کی نکلی تصاویر
اللہ اکبر میں کس طرح بتاؤں کہ ان کی نکلی تصاویر بڑی بڑی عمارتوں پر لگائی
گئی ہیں، اس ملک میں تقریاًً ساٹھ لاکھ مسلمان ہیں مگر صرف نام کے ہی ہیں
انھیں کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ استغِرُاللہ میں کس طرح بتاؤں ، اللہ اکبر
ہم صرف ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکال دیتے ہیں، کیوں کہ ہم کچھ بھی
نہیں کر سکتے ہیں ، صرف یہ کہ کر خاموش ہو جاتے ہیں، تو پھر ہم مسلمان کس
طرح ہیں جو کہتے تو ہیں کہ ہم مسلمان ہیں مگر اپنے نبی کی شان میں گستاخی
کو دیکھتے ہوئے بھی برداشت کر رھے ھیں،وا وا بس یہیں تک اپنے نبی سے محبت
ہے، ہمارے نبی تو وہ نبی ہیں جنہوں نے اپنی امّت کے لیے بےشمار تکالیف اور
اذیتیں برداشت کیں، انہوں نے اپنے رب سے ہر وقت اپنی امّت کے لیے دعائیں
کیں،آج میں خاموش نہیں ہوں گا کیوں کہ یہ میرا حق بلکہ ہم سب مسلمانوں کا
حق ہے مگر ہم تو کچھ بھی نہیں کر سکتے ہیں، کیوں نہیں کر سکتے ھیں،اس وقت
اگر کوئی آپ کو یا آپ کے گھر والوں میں سے کسی کو گالی یا ان کی نکلی
تصاویر یہ کارٹون بنا کہ بڑی بڑی عمارتوں پر لگا دے تو آپ برداشت کرو گے
کبھی بھی نہیں ،تو پھر وہ تو ہمارے پیارے نبی ہیں،یہ وہ نبی ہیں اللہ نہ
قرآن مجید میں فرمایا ہے کہ جس نے میری اطاعت کرنی ہے پہلے میرے نبی کی
اطاعت کرو پھر میری کرو اور ہم کیا کر رہے ہیں،ہمارے حکمران کیا کر رہے
ہیں، صرف ایک ٹویٹ یہ کانفرنس سے کچھ نہیں ہوتا، ہمیں تو چاہیے کہ ان کے
ساتھ جہاد کریں مگر ہم تو صرف ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کر بیٹھے ہیں ، ہمیں تو
چاہیے کہ ان پر جان قربان کر دیں خُدارا کچھ تو سوچو ہم قیامت کے دن کیا
منہ دکھائیں گے کہ ہم حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم شان میں گستاخی کو
دیکھتے ہوۓ بھی کچھ نہیں کر سکے۔ ہم سب کو اپنا اپنا حق ادا کرنا ہو گا ذرا
سوچو کہ ہم واقعی مسلمان ہیں؟
|