ایک سیاست کئی کہانیاں

ایک سیاست کئی کہانیاں رؤف کلاسرا صاحب کے مختلف سیاستدانوں سے لیے گئے انٹرویوز پر مشتمل کتاب ہے جو زیادہ تر مشرف دور میں لیے گئے اور ان میں ١٩٨٨ ءکے بعد سے مشرف کے مارشل لاء تک کی داستان مختلف لوگوں کی زبانی رقم کی گئی ہے۔
یہ داستانیں ہمیں بتاتی ہیں کہ کس طرح ہمارے ملک کے اشرافیہ جن میں سیاستدان، عدلیہ اور فوج شامل ہیں اپنے اپنے مفاد کے لیے ایک دوسرے کا استعمال کرتی رہی ہے۔
کس طرح ابن الوقت قسم کے لوگ طاقت کی پرستش میں وفاداریاں بدلتے ہیں، کس طرح ہوا کا رخ دیکھتے ہوئے دوستیاں دشمنی میں اور دشمنی دوستی میں بدلتی ہے
کس طرح اصول کو مفاد پر قربان کیا جاتا ہے
کس طرح اپنوں کو نوازنے کے لیے میرٹ کی دھجیاں اڑائی جاتی ہیں
کس طرح محلاتی سازشوں سے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوشش ہوتی ہے اور اپنے مفادات کا تحفظ کیا جاتا ہے۔
کس طرح محض ذاتی انا کی تسکین کے لیے ملکی مفاد پس پشت ڈال دیا جاتا ہے۔
کس طرح بے اصولی کو بھی اصول کا لبادہ اوڑھا جاتا ہے۔
ہر ایک اپنے بارے میں ہیرو ہونے کا تاثر دیتا ہے جبکہ دوسرے کی کہانی میں وہی ولن کا کردار نبھاتا ہے۔
ہر انٹریو میں اسکے کردار کا اپنا سچ ہے جو دوسرے سے مختلف ہے، ہر کوئی ایک ہی واقعے بارے الگ کہانی سناتا ہے.. ہر ایک دوسرے کو بے اصول ثابت کرنے پر تلا ہے جبکہ اپنی بے اصولی کے لیے دلیل و جواز کے دفتر کھول دیتا ہے۔
آخر میں ذوالفقار علی بھٹو صاحب کے ایک انٹرویو، جو اورینا فلاسی کو دیا گیا تھا، کا ترجمہ کیا گیا ہے جس میں بھٹو صاحب کی شخصیت میں موجود تضادات کو سامنے رکھا گیا ہے، اور یہ پڑھنے سے تعلق رکھتا ہے۔

 

Saad Qamar
About the Author: Saad Qamar Read More Articles by Saad Qamar: 4 Articles with 6160 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.