|
|
پاکستان میں اگر کسی کے گھر میں شادی ہونی ہو تو کئی دن
پہلے سے دھوم دھڑکا، گانا بجانا اور رسم و رواج کی ادائیگی شروع ہوجاتی ہے۔
مایوں ان رسموں میں سب سے زیادہ مقبول ہے۔ مایوں یا ابٹن کی رسم میں پہلے
تو ایک ماہ سے دلہن کو پردے میں بٹھا کر ابٹن لگانا شروع کردیا جاتا تھا جس
سے نکاح یا بارات والے دن دلہن پر شاندار روپ آتا تھا۔ آج کل کے تیز رفتار
دور میں ایک مہینہ پہلے مایوں تو نہیں بٹھایا جاسکتا لیکن ابھی بھی نکاح سے
کم سے کم دو دن پہلے سے لڑکی کو مایوں بٹھا دیا جاتا ہے۔ البتہ لڑکوں کو
کام اور مصروفیت کی وجہ سے صرف ابٹن لگا کر رسم کی جاتی ہے۔ |
|
ابٹن کیسے بنتا ہے؟
|
اس رسم کا آغاز دراصل ہندوستان سے ہوا جہاں ہلدی کو مقدس
سمجھا جاتا ہے اور گھریلو ٹوٹکوں کے علاوہ جلد کے نکھار کے لئے باقاعدہ
پیسٹ (ابٹن) بنا کر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس پیسٹ کو بنانے کے لئے ہلدی،
تازہ عرقِ گلاب،دودھ، سرسوں کا تیل، چندن، بادام کا پاؤڈر اور لیموں کا عرق
ملایا جاتا ہے جو جلِد کو چمکدار اور خوبصورت بناتا ہے۔ عام طور پر یہ ابٹن
بازار میں بھی دستیاب ہوتا ہے۔ |
|
|
|
مایوں میں پیلا جوڑا ہی
کیوں پہنتے ہیں؟ |
پہلے زمانے میں تو مایوں بٹھاتے ہوئے دلہن کو ایک پیلا
جوڑا پہنایا جاتا تھا جو نکاح سے پہلے ہی تبدیل ہوتا تھا۔ اس جوڑے کے پیلا
ہونے کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ابٹن کا رنگ بھی پیلا اور گہرا زرد ہوتا ہے۔ اس
لئے پیلا لباس پہنایا جاتا ہے تاکہ اگر کپڑوں پر ابٹن لگ جائے تو وہ نمایاں
ہو کر بدنما نہ لگے۔ آج بھی مایوں کی تقریب چاہے جتنی بھی شاندار کیوں نا
ہو اس میں دلہن کو پیلا یا نارنجی مائل زرد رنگ ہی پہنایا جاتا ہے حتیٰ کہ
اگر چٹاپٹی یا ملٹی کلر لباس بھی ہو تو اس میں بھی زیادہ حصہ پیلے رنگ کا
ہی رکھا جاتا ہے۔ |
|
|
|
لباس کے علاوہ زیور کے لئے بھی گیندے کے پھولوں کے کنگن،
بالیاں وغیرہ بنوائی جاتی ہیں۔ دولہا دلہن کے ساتھ ان کے تمام عزیز و اقارب
بھی زیادہ تر پیلا لباس ہی پہنتے ہیں |
|
ابٹن لگانا اور مٹھائی
کھلانا |
مایوں کی تقریب میں ہر آنے والی مہمان خواتین دولہے اور
دلہن کو ابٹن لگا کر اور مٹھائی کھلا کر رسم ادا کرتی ہیں۔ اس رسم کا مطلب
لڑکا لڑکی کو مبارکباد دینا اور آنے والی خوشیوں کے لئے نیک تمناعوں کا
اظہار کرنا ہوتا ہے۔ |
|
|
|
ابٹن کا سجا سجایا تھال |
ابٹن کے تھال کو سجانا بھی اب ایک رسم کی صورت اختیار
کرگیا ہے۔ اگرچہ اس تھال کو سجانے کے لئے بازار میں کئی دکانیں موجود ہوتی
ہیں لیکن زیادہ تر دولہا یا دلہن کی بہنیں اور سہیلیاں یہ کام خود کرنا
پسند کرتی ہیں۔ تھال کو ابٹن کے علاوہ مہندی، گلاب کی پتیاں، گیندے کے پھول
اور موم بتی جلا کر سجایا جاتا ہے۔ |
|
|
|
صدقہ اتارنا |
اس رسم میں دلہن کو ابٹن لگانے کے بعد اس کے سر پر سے
پیسے وار کر کسی جگہ جمع کیے جاتے ہیں جو بعد میں کسی غریب کو دے دیے جاتے
ہیں۔ مایوں میں اس طرح پیسے وارنے کا مقصد دلہن کا صدقہ دینا ہوتا ہے تاکہ
اس کو بری نظر سے بچایا جاسکے۔ |
|
|
|
دلہن کی جگہ اس کی کسی
سہیلی کو بٹھانا |
یہ باقاعدہ رسم تو نہیں لیکن ہنسی مذاق میں دلہن کے
اٹھنے کے بعد اس کی کسی بہن یا سہیلی کو بٹھایا جاتا ہے تاکہ جلد ہی اس کی
شادی بھی ہوجائے۔ |