پیداواری منصوبہ مکئی 2020-21

 تحریر : اقرا سجاد
زراعت آفیسر پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آ ف پیسٹی سائیڈزقصور
غذائی اجناس میں گندم اور چاول کے بعد مکئی سب سے زیادہ رقبہ پر کاشت ہونے والی اہم فصل ہے۔ پاکستان میں مکئی کا زیادہ تر حصہ مرغیوں کی خوراک میں استعمال ہوتا ہے۔اسکے علاوہ یہ انسانی خوراک میں بھی استعمال ہوتی ہے۔پاکستان کے کئی حصوں خصوصاً شمال مغربی پہاڑی علاقوں کے باشندوں کی خوراک کا اہم حصہ ہے۔ اس سے نشاستہ ،خوردنی تیل، گلوکوز، کسٹرڈ ، جیلی اور کارن فلیکس وغیرہ بھی تیار کئے جائے ہیں۔مکئی سے مختلف مصنوعات بنانے والی فیکٹریاں لاہور،گوجرانوالہ،فیصل آباس، رحیم یار خاں اور راولپنڈی میں واقع ہیں۔ گزشتہ سالوں میں مکئی کے رقبہ اور پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے جس کی بنیادی وجہ ہائبرڈ اقسام کی ترویج اور بہتر پیداواری ٹیکنالوجی کا استعمال ہے۔ سفارش کردہ پیداواری ٹیکنالوجی کو بروئے کار لا کر مکئی کی فی ایکڑ پیداوار میں مزیدبہتری لائی جا سکتی ہے۔ہائبرڈ اقسام ہائبرڈ اقسام بہتر پیداواری صلاحیت رکھتی ہیں کیونکہ ان کی چھلیاں آخری سرے تک دانوں سے بھری ہوئی ہوتی ہیں، چھلیوں میں دانوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے، دانے موٹے اور وزنی ہوتے ہیں، ان اقسام کا قد درمیانہ تنا اور جڑیں مضبوط ہوتی ہیں جس کی وجہ سے یہ زیادہ کھاد برداشت کر لیتی ہیں ار گرنے سے محفوظ رہتی ہیں۔نوٹ:مندرجہ بالا اقسام کے علاوہ مارکیٹ میں دستیاب بین الاقوامی اور قومی کمپنیوں کی تیار کردہ ہائبرڈ اقسام بھی کاشت کی جارہی ہیں۔ کاشتکاروں سے گزراش ہے کہ سفارش کردہ اقسام ہائبرڈ فرموں کے رجسٹرڈ ڈیلروں سے ہی خریدیں اور ان سے پکی رسید حاصل کریں نیز بوائی کے بعد بیج والے خالی تھیلوں کو سنبھال کر رکھیں تا کہ کسی شکایت کی صورت میں کام آسکیں۔شرخ بیج:شرح بیج 8تا10کلوگرام بیج فی ایکڑ رکھیں۔بیج صاف ستھرا ،صحت مند، خالص اور 90فیصد سے زائد روئیدگی والا ہونا چاہئے۔بیج کو زہر لگاناابتدائی مرحلے میں رس چوسنے والے کیڑوں خصوصاً کونپل کی مکھی کے حملہ سے بچاؤ اور فصل کو بیماریوں کے حملہ سے بچانے کے لئے بیج کو ایزوکسی سٹرابن+کلوتھیا نیڈن+فلوڈی آکسی نل72فیصد بحساب 9گرام فی کلو بیج یا امیڈاکلوپرڈ+ٹیبو کونازول37.25فی صد بحساب 10ملی لٹر فی کلو گرام بیج لگا کر کاشت کریں۔وقت کاشتبہاریہ فصل کے لئے بہتر وقت کاشت آخر جنوری تا آخر فروری اور خریف کاشت کے لئے 15جولائی تا15اگست ہے۔ راولپنڈی کے پہاڑی علاقوں میں مکئی کی کاشت جولائی کے پہلے ہفتہ میں کریں۔بدلتے موسمی حالات کے تناظر میں موسمی مکئی کو قدرے لیٹ کاشت کرنے کی سفارش کی جاتی ہے۔طریقہ کاشت آبپاش علاقوں میں مکئی کی کاشت وٹوں پر کریں۔وٹیں شرقاً غرباً سوا دو تا اڑھائی فٹ کے باہمی فاصلہ پر بنائیں اور ہلکا پانی لگانے کے فوراً بعد نمی سے اوپر وٹوں کی ڈھلوان پر بیج کا چوکا لگائیں۔ بہاریہ کاشت میں وٹوں کی جنوبی سمت پر بیج کا چوکا لگائیں کیونکہ صبح سے شام تک دھوپ پڑنے سے بیج جلدی اگتا ہے۔خریف میں شمالی سمت پر بیج کا چوکا لگائیں کیونکہ دھوپ کم پڑنے سے نمی زیادہ دیر برقرار رہتی ہے اور اگاؤ اچھا ہوتا ہے۔مکئی کی فصل کو ساڑھے تین فٹ کے باہمی فاصلہ پر بنائی گئی پٹریوں پر بھی کاشت کیا جاسکتا ہے۔ یہ کاشت پلانٹر سے بھی کی جاسکتی ہے اس صورت میں مکئی کا چوکا پٹریوں کے دونوں طرف لگائیں۔بہاریہ فصل میں ہائبرڈ اقسام کے لئے پودوں کا باہمی فاصلہ 6انچ اور عام اقسام کے لئے 7انچ جبکہ خریف میں ہائبرڈ اقسام کے لئے 7انچ اور عام اقسام کیلئے8تا9انچ رکھیں۔ بہاریہ مکئی میں بوائی کے بعد دوسرا پانی ہفتہ بعد اور خریف میں چوتھے پانچویں دن ضرور لگائیں تاکہ اگاؤ اچھا ہو سکے۔ بارانی علاقوں میں مکئی کی بوائی اڑھائی فٹ کے فاصلہ پر ڈرل ،پوریا کیرا سے کریں۔پودوں کی فی ایکڑ تعدادہائبرڈ اقسام کے پودوں کی تعداد بہاریہ میں30ہزار اور خریف میں23تا26ہزار فی ایکڑ ہونی چاہئے۔آبپاشیمکئی کی بہاریہ فصل کو12تا14جبکہ خریف کاشتہ فصل کو 10تا12پانی لگائیں۔آبپاشی سے متعلق ہدایات٭ہموار کھیت میں کاشتہ فصل کو پہلی آبپاشی اگاؤ کے 10تا12دن بعد وٹوں پر کاشتہ فصل کو اگاؤ تک وتر میں رکھیں۔٭پھول آنے ،عملِ زیرگی اور دانے کی دودھیا حالت میں فصل کو سوکا نہ آنے دیں۔شدید گرمی میں آبپاشی کا وقفہ کم کر دیں اور درجہ حرارت میں کمی ہونے پر یہ وقفہ بڑھا دیں۔بارش کے بعد فالتوپانی فوراً کھیت سے نکال دیں۔عمل زیرگی کے دوران فصل کو سوکا نہ لگنے دیں۔پانی کی کمی کی صورت میں ہاف اریگیشن لگائیں یعنی ایک کھیلی چھوڑ کر دوسری میں پانی لگائیں۔یہ عمل صرف وٹوں پر کاشتہ فصل میں کیا جا سکتا ہے۔ پٹریوں پر کاشتہ فصل میں ہر کھیلی کو سیراب کرنا ضروری ہے۔جڑی بوٹیوں کا انسدادفصل کی بھرپورپیداوار حاصل کرنے کے لئے جڑی بوٹیوں کی تلفی انتہائی ضروری ہے۔ایک انداز ے کے مطابق بعض صورتوں میں جڑی بوٹیوں کی وجہ سے مکئی کی پیداوار30تا50فیصد کم ہو سکتی ہے۔چھوٹے پیمانے پر کاشتہ فصل میں جڑی بوٹیوں کے انسداد کے لئے گوڈی بھی کی جا سکتی ہے۔کیمیائی انسداد کے لئے بوائی کے وقت ایٹرازین +ایس میٹولاکلور720ایس سی بحساب 800ملی لیٹر یا اگاؤ کے بعد ایک ماہ کے اندر اندر میزوٹرائی اور+ایٹرازین48ایس سی بحساب650ملی لیٹر فی ایکڑ سپرے کریں۔اگر ڈیلا کنٹرول نہ ہو تو میزو ٹرائی اون+ایٹرازین کی سپرے دوسری مرتبہ کی جا سکتی ہے۔اہم بیماریاں اور ان کا انسدادبیج اور نوزائیدہ پودوں کے امراض(Seed and Seedling Diseases) اس بیماری کی وجہ سے بیج یا تو زمین میں اگنے کے بعد باہر نکلتا ہی نہیں یا اگنے کے بعد اس کا سائز 3تا9انچ ہو ،مرجھا کر ختم ہو جاتا ہے۔زمین میں موجود مختلف قسم کی فنجائی اس بیماری کا سبب بنتی ہیں طریقہ انسدادبیج کو سفارش کردہ پھپھوندی کش زہر لگا کر کاشت کرنے سے اس بیماری پر قابو پایا جا سکتا ہے۔تنے کی سڑن(Stalk Rot)فصل کی برداشتفصل صحیح طرح پک کر تیار ہو جائے تو پھر برداشت کریں۔ کچی توڑنے پر دانے سوکھی کر پچک جاتے ہیں،وزن میں کمی واقع ہو جاتی ہے اور اگر بطور بیج استعمال کیا جائے تو اس کا اگاؤ بھی متاثر ہوتا ہے۔فصل پکنے کے بعد اس کی برداشت میں ہرگز تاخیر نہ کریں کیونکہ پودے گرنے شروع ہوجاتے ہیں اور اگر بارش وغیرہ ہو جائے تو دانوں میں پھپھوندی لگ جاتی ہے۔جس سے مارکیٹ میں کم قیمت وصول ہوتی ہے۔پکنے پر چھلیوں کے اندرونی پردے خشک ہوجاتے ہیں ۔جب دانوں کے نوک دار سرے کالے ہوجائیں اور دانوں میں ناخن نہ چبھ سکے تو سمجھ لیں کہ فصل تیار ہو گئی ہے۔توڑنے کے بعد چھلیاں پردوں سے نکال کر ان کو پہلے سے بنائے گئے تھڑوں پر پھیلا دیں۔ جب چھلی پر چھلی مارنے سے دانے خود بخود اترنا شروع ہو جائیں اور دانہ دانتوں میں دبانے سے کڑک کی آواز سے ٹوٹے تو سمجھ لیں کہ چھلیاں خشک ہو گئی ہیں۔شیلر کے ذریعے دانے الگ کر لیں۔اس وقت دانوں میں نمی تقریباً 15فیصد ہوتی ہے۔جنس سٹور کرنے کے لئے اس میں نمی کی مقدار 10فیصد سے کم ہونی چاہئے۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ٍ
 

Sajjad Ali Shakir
About the Author: Sajjad Ali Shakir Read More Articles by Sajjad Ali Shakir: 133 Articles with 143573 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.