ظریفانہ: للن کا مندر، کلن کی زمین اور جمن کا کمیشن

للن سنگھ نے کلن یادو سے کہا بھیا آپ کے لیے ایک بری خبر ہے۔
کلن نے چونک کر پوچھا کہیں کورونا کی تیسری لہر تو نہیں وارد ہوگئی ؟
ارے چھوڑو کورونا ۔ ہمارے یوگی جی نے اسے گنگا میں بہا کر خلیج بنگال میں پھینک دیا ۔
کلن بولا اچھا بہت خوب تب کیا مسئلہ ہے؟
ارے وہ آپ کے چہیتے سنجے سنگھ اب جیل میں جھاڑو ماریں گے ۔
کلن نے حیرت سے پوچھا کیا؟ وہ تو چمپت رائے کو جیل بھجوانے کی راہ ہموار کررہے ہیں اورآپ انہیں کواندر کررہے ہو۔
جی ہاں سنجے نے کوشش تو کی تھی مگر شاید آپ نے چمپت رائے کا پلٹ وار نہیں دیکھا ۔ انہوں نے تو دھوبی پچھاڑ ماردیا۔
ارے کیسا دھوبی پچھاڑ انہوں نے توکہہ دیا کہ ہم پر گاندھی جی کے قتل کا الزام لگ چکا ہے ۔ ہم اس سے نہیں ڈرتے ۔
ہاں وہی تو کہہ رہا ہوں کہ دیکھا کہ نہیں انہوں نے کس ڈھٹائی سے جواب دیا ؟ اب سنجے سنگھ کو جیل بھیجنے کی تیاری کرو ۔
لیکن بھیا گاندھی جی کے قتل میں تو گوڈسے کو سزا ہوگئی تھی اور وہ الزام سچ نکلا تھا تو کیا یہ بھی سچ نکلے گا؟
وہ نہرو کا زمانہ تھا اس لیے بلاوجہ ہم کو پھنسا دیا گیا ۔ ہم ہوتے تو اس کا الزام پاکستان پر ڈال دیتے ۔
ارے بھائی وزیر داخلہ تو آپ کے ولبھ بھائی پٹیل تھے ۔ انہوں نے ہی سنگھ پر پابندی لگائی اور پھر سیاست سے دور رہنے کی شرط پر اٹھائی ۔
مجھے پتہ ہے اب گڑے مردے اکھاڑنے سے کیا فائدہ ۔ چمپت رائے توسنجے سنگھ پر پچاس کروڈ کی ہتک عزت کا دعویٰ بھی کرنے والے ہیں ۔
دعویٰ کرنے سے کیا ہوتا ہے ؟ ایک بار سی بی آئی کی تفتیش ہوگی تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا ۔
کیسا دودھ اور کیسا پانی ؟ آپ نہیں جانتے یہ اندر کی بات ہے سی بی آئی ہمارے ساتھ ہے۔
چلو مان لیا کہ سی بی آئی ، ای ڈی اور پولس سب آپ کے ساتھ لیکن جنتا کا کروگے ؟ دن بہ دن الیکشن نزدیک آرہے ہیں ۔
میں نے سنا ہے سلطان انصاری نے بھی چمپت رائے کی تائید کردی ہے ۔ ہم وہی ویڈیو دکھا دکھا کر ووٹ بٹور لیں گے ۔
اچھا للن یہ بتاو کہ کیا آپ نے وہ ویڈیو دیکھی ہے؟
نہیں لیکن سنا ہے کہ سلطان نے بھی چمپت رائے کی تائید بلکہ یہاں تک بول گیا کہ رام مندر کے لیے 24 کروڈ کی زمین ساڑھے18 کروڈ میں بیچ دی۔
جی ہاں تویہ دعویٰ تو اس نے کردیا مگر اور جو کچھ کہا وہ بھی سن لو آپ کی عقل ٹھکانے آجائے گی۔
اچھا تو کیا اس نے یہ نہیں کہا کہ 2011 میں وہ زمین دو کروڈ میں لی گئی ؟
جی نہیں اس نے کہا کہ 2011 میں اس کے والد نے یہ زمین ایک کروڈ میں لی تھی اور دس لاکھ بیعانہ دیا تھا ۔
یہی تو بات ہے کہ زمین کی قیمت پانچ منٹ میں نہیں بلکہ 10 سال میں بڑھی تو اس میں کون سی نئی بات ہے۔
سلطان نے یہ بھی کہا کہ 2019 میں اس کا کاغذ بنایا گیا تو قیمت 2 کروڈ ہوگئی تھی ۔ یعنی 8 سال میں دوگنا اور دو سال میں 9 گنا اضافہ یہ کیسا چمتکار ہے؟
ارے بھائی رام مندر کا اعلان ہوتے ہی زمین کی طلب بڑھ گئی اور وہ ریلوے اسٹیشن کے قریب والی زمین ہے ۔ سب کا بڑھا تو اس کا بھی بڑھا ۔
یہی بات تو چمپت نے بھی کہی کہ ہم نے اس کے بغل والی 80بسوا زمین پاٹھک سے 8 کروڈ میں خریدی۔
جی ہاں یہی تو میں کہہ رہا ہوں کہ جب پاٹھک سے 8 کروڈ میں تو انصاری سے 18 کروڈ میں ہم ہندو مسلم میں بھید بھاو نہیں کرتے۔
اچھا لیکن یہ بتاو کہ اگر 80 بسوا زمین 8 کروڈ کی تو 100 بسوا کتنے کی ہونی چاہیے؟
10کروڈ کی اور کتنے کی؟
یہی تو میں کہہ رہا ہوں کہ ببلو اور سلطان میں یہ فرق کیوں ؟سلطان کو ساڑھے آٹھ کروڈ زیادہ کیوں دیئے گئے؟
للن پھنس گیا ؟ وہ بولا بھائی وہ اڑ گیا ہوگا ۔ مسلمان کا بچہ ہے ۔ اس کو ببلو کی طرح رام سے شردھا تھوڑی نا ہے؟
لیکن جب زمین سرکاری قیمت 6کروڈ سے کم ہے تو یوگی جی اسے خرید کر مندر کو کیوں نہیں دے دیتے ؟ ٹرسٹ یہ دلالی کیوں کررہا ہے؟
ٹرسٹ کیوں کررہا ہے؟ ارے بھائی سرکار نے 70 ایکڑ زمین دی ۔ ٹرسٹ 108؍ ایکڑ میں شاندار مندر بنانا چاہتا ہے اس لیے مزید 70 ایکڑ خرید رہا ہے۔
یار للن آپ کا حساب پھر چوک گیا ۔ 70 ٹرسٹ کے پاس ہے اور 108 چاہیے تو 38 ؍ایکڑ خریدنا چاہیے یہ 70 کی ضرورت کیوں پڑ گئی؟
بھائی کلن اب تو مجھے بھی شک ہونے لگا ہے۔ دال میں کچھ کالا محسوس ہونے لگا ہے۔
یہ سن کر بیچ میں جمن بول پڑا دیکھو بھیا ابھی تو آپ نے کالا دیکھا ہی نہیں ۔
للن نے پوچھا کیا مطلب ؟
جمن بولا میں اندر کی بات بتاتا ہوں سلطان کہتا ہے کہ 2019 ہم لوگ 9 شراکت دار ہوگئے اور ٹرسٹ کو یہ قابل قبول نہیں تھا ؟
اچھا ٹرسٹ کو اس پر کیا اعتراض 2 ہوں یا 9 ، وہ ان کا داخلی معاملہ تھا کہ جیسے چاہتے آپس میں بانٹ لیتے ۔
جمن بولا دیکھو بھائی سچائی یہ ہے کہ ٹرسٹ نے پہلے اس معاہدے کو ختم کروایا اور پھر نیا معاہدہ بنوایا ۔
اچھا تو وہ گویا 9میں سے انصاری اور تیواری بچ گئے اور باقی 7 کی چھٹی کردی گئی؟ لیکن یہ آپ کو کس نے بتایا۔
خود سلطان نے اور کس نے ؟ وہ میرا بچپن کا دوست لیکن للن بھیا سلطان نے 8 کی چھٹی کردی اور ان میں سے صرف وہ اکیلا بچ گیا ۔
اچھا لیکن سنجے سنگھ اور چمپت رائے دونوں اس زمین کو دو لوگوں سے یعنی تیواری اور انصاری سے خریدنے کی بات کہہ رہے ہیں ؟
جمن بولا جی ہاں یہ بات درست ہے۔ یہ زمین ان 9 لوگوں سے ان دولوگوں نے خریدی اور پھر ٹرسٹ کو بیچ دی ۔
للن نے پوچھا لیکن یہ اچانک رام موہن تیواری بیچ میں کہاں سے آگیا ؟اور پچاس فیصد کا حصے دار بھی بن گیا ؟
جمن بولا یہی تو معمہ ہے دوست جب زمین کا بھاو بڑھا تو ایک نیا حصہ دار آگیا۔ اس سادھو کے پاس اتنے پیسے کہاں سے آئے ؟
جمن بولا میں نے سنا ہے وہ بی جے پی کےمیئر رشی کیش اپادھیائے کا آدمی ہے ۔ اس کے بارے میں سنبھال کر بولو ورنہ وبال ہوجائے گا۔
للن بولا انصاری تک تو ٹھیک تھا لیکن اس تیواری نے تو شک شبہ بہت بڑھا دیا ہے۔ مجھے تو یہ فرضی شراکت دار لگتا ہے ۔
جمن نے کہا مجھے بھی لگتا ہے لیکن ایسا نہ بولو ورنہ اس بیچارے کی جان کو خطرہ ہوجائے گا۔
للن نے چونک کر پوچھا ۔ جان کو خطرہ ؟ کس سے اور کیوں ؟؟
ارے بھائی انہیں لوگوں سے جنھوں نے اس کو فرضی کھڑا کردیا ہے ۔ وہ لوگ اپنی جان بچانے کے لیے کسی کی بھی جان لے سکتے ہیں ۔
للن گھبرا کر بولا اب تو مجھے بھی ڈر لگنے لگا ہے۔ سنا ہے سنجے سنگھ کے گھر پر بھی حملہ ہوچکا ہے؟
کلن بولے لیکن سنجے سنگھ ڈرنے والوں میں سے نہیں ۔ انہوں نے پھر پریس کانفرنس کرکے اپنا الزام دوہرا دیا ہے۔
جمن نے کہا اب تو سنجے سنگھ کو شنکرآچاریہ سوروپ آنند کی حمایت حاصل ہوگئی ہے کیونکہ انہوں نےچمپت رائے کو چمپت کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
للن بولا دیکھو شنکرآچاریہ سوروپ آنند نے تو شیلانیاس کی بھی مخالفت کی تھی ہم لوگ ان کو نہیں مانتے ۔
کلن نے کہا لیکن ہنومان گڑھی تو رام مندر کا پرانا دعویدارہے ۔ اس کے مہنت راجو داس نے بھی تفتیش کے ساتھ کڑی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
للن بولا نرموہی اکھاڑتو اہم عہدہ نہیں ملنے کے سبب ناراض ہے۔ اس لیے وہ چمپت رائے کی مخالفت کرتا رہتا ہے۔
کلن نے کہا چلو مان لیا وہ بھی ناراض ہے لیکن پچھلے پچیس سال سے رام مندر کے پجاری مہنت ستیندر داس کا کیا کریں گے ؟
للن نے چونک کر پوچھا لیکن ستیندر داس جی نے کیا کہہ دیا ؟
کلن بولے انہوں نے کہہ دیا کہ شکوک و شبہات جائز ہیں ۔ اس کی تفتیش ہونی چاہیے اس کے بغیر یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا ۔
للن سر پکڑ بولا یار ہم لوگ تو سوچ رہے تھے کہ اس بار رام مندر کے نام پر الیکشن جیت جائیں گے مگر اب تو مشکل لگتا ہے؟
جمن نے کہا میں اندر کی بات بتاوں اس بارے میں یوگی بالکل خاموش ہے مجھے تو ان پر بھی شک ہورہا ہے۔
یوگی پر شک میں نہی سمجھا؟
اس میں سمجھنے کی کیا بات ہے؟ چمپت رائے کو کس نے مقرر کیا کیا؟ مودی نے ۔ اب یوگی اس کی آر میں مودی کو گھیر رہے ہیں۔
کیا بات کرتے ہو جمن ! تو کیا اب یہ مندر کی تعمیر مندر یوگی اور مودی کی لرائی میں الجھ گئی ہے ؟
کون جانے؟ اس لیے کہ جب تک مندر مسجد کا کھیل تھا سب ساتھ تھے لیکن اب چونکہ مندر مندر کھیلا جارہا ہے اس لیے کچھ بھی ہوسکتا ہے ۔
کلن نے کہا نہیں بھائی بات صرف اتنی ہے کہ کھلے عام گھپلے بازی نے سب گڑ بڑ کردیا ہے ورنہ سب ٹھیک تھا ۔
للن بولا کوئی بات نہیں مندر نہ سہی تو وہی اپنی پرانی ذات پات کی سیاست کریں گے ۔ اس بار کمل اور ہاتھی ساتھ رہے گا ۔
جمن مسکرا کر بولا سمجھ گیا ’چل چل میرے ہاتھی ، میرے ساتھی ، چل لے چل کمل کو کھینچ کے‘۔
للن نے بیچارگی سے کہا ’ ارے یا ر دھکا مار ، بند ہے شاہکار ‘
جمن نے پوچھا یہ درمیان شاہکار کہاں سے آگیا ؟
للن نے جواب دیا وہی اپنے شاہ جی کی کار جس میں یوگی جی پٹرول ڈالنے نہیں دیتے اس لیے وہ بند پڑی ہے۔ اب ساری امیدیں ہاتھی پر ٹک گئی ہیں ۔
کلن بولا اوہو للن بھیا ہاتھی تو پچھلے انتخاب میں مر کھپ چکا ہے اور اب اس کے ارکان اسمبلی سائیکل سواری کے لیے پرتول رہے ہیں ۔
جمن نے کہا ایک بات بتاوں میرے دوست سلطان انصاری کے فرضی پارٹنر رام موہن تیواری کی طرح ہاتھی مر جائے تب بھی سوا لاکھ کا ہوتا ہے۔
یہ سن کر کلن کا موڈ خراب ہوگیا ۔ وہ بولا اچھا دوستو چلتے ہیں کل پھر ملیں گے ۔ کون جانے کل تک مودی اور یوگی کون سا نیا گل کھلائیں ۔





 

Salim
About the Author: Salim Read More Articles by Salim: 2124 Articles with 1449502 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.