|
|
پاکستان ٹیلی ویژن کی تاریخ میں ایسے کئی ناموں نے جنم
لیا جو آج بھی یادوں کی کتاب میں محفوظ ہیں۔۔۔یہ وہ نام تھے جنہوں نے ایک
وقت میں آکر فنی کیرئیر کو خیر آباد کہہ دیا لیکن ان کا کام امر
ہوگیا۔۔۔ایک ایسا ہی نام ہم سے بچھڑ گیا ۔۔۔سلطانہ ظفر۔۔۔تنہائیاں، خالہ
خیرن اور بے شمار ٹی وی ڈراموں میں بے حد فطری اداکاری کرتی سلطانہ ظفر ایک
باکمال خاتون تھیں۔۔۔ان کے شوہر کو بھی ڈراموں میں دیکھا گیا لیکن سلطانہ
ظفر کا کام اور نام دونوں ہی دلوں میں بس گیا۔۔۔ |
|
وہ ایک بہت بہادر اور زندہ دل خاتون تھیں جو کبھی کسی
مصیبت یا پریشانی سے گھبراتی نہیں تھیں بلکہ چٹان کی مانند تن کر کھڑی
ہوجاتی تھیں۔۔۔ان کے قریبی جاننے والوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی سلطانہ
ظفر کو تھکتے ہوئے یا کمزور پڑتے نہیں دیکھا۔۔۔وہ گھر اور باہر کی دنیا
دونوں کو محبت کے ترازو میں تولتی تھیں اور کبھی کسی بھی پلڑے میں زیادتی
نہیں ہونے دی۔۔۔ |
|
|
|
دو دہائیوں قبل انہوں نے اچانک ہی اپنے ڈراموں اور ٹی وی
کی دنیا کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔۔۔اس وقت ان کے دونوں بیٹے چھوٹے تھے اور
شوہر بھی کسی نوکری پر نہیں تھے۔۔۔سلطانہ ظفر نے اپنے بیٹوں کی بہترین
پرورش کی خاطر امریکہ میں ہی اپنے بزنس کا آغاز کیا۔۔۔یہ ایک کپڑوں کی دکان
تھی ۔۔۔اس بوتیک کے پیچھے صرف پیسہ کمانا مقصد نہیں تھا بلکہ سلطانہ ظفر
اپنے اس شوق کو بھی زندہ رکھنا چاہتی تھیں جو بچپن سے ان کے دل ا ور دماغ
کو جھنجھوڑتا تھا۔۔۔ |
|
انہیں بہت شوق تھا اچھے کپڑے اور اچھی جیولری پہننے
کا۔۔۔انہوں نے امریکہ میں ایک بوتیک کھولا اور اس میں نا صرف اچھے کپڑے اور
ساڑھیاں رکھیں بلکہ جیولری بھی رکھیں۔۔۔یہ بوتیک جلد ہی لوگوں کی توجہ کا
مرکز بن گیا اور پاکستانی ثقافت کے شائقین نے اسے ہاتھوں ہاتھ لیا۔۔۔ |
|
|
|
کچھ عرصہ قبل سلطانہ ظفر کا جسم کمزور ہونا شروع ہوگیا تھا اور وہ کپکپانے
بھی لگی تھیں۔۔۔ان کے بیٹوں نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ گھر میں آرام
کریں۔۔۔لیکن سالوں سے محنت کو اپنا زیور بنانے والی سلطانہ کے لئے یہ آسان
نہیں تھا۔۔۔اس لئے آہستہ آہستہ وہ زندگی سے دور جانے لگیں اور پھر حرکت قلب
بند ہوجانے کی وجہ سے وہ زندگی کی بازی ہار گئیں۔۔۔ |