حضرت ابراہیم (ع) کی قربانی کی یاد میں پوری دنیا کے
مسلمان عید الاضحٰی مناتے ہیں اور ان کی سنت کے مطابق جانوروں کی قربانی
دیتےہیں۔اس قربانی کا مقصد اللہ تعالٰی کو راضی کرنا ہے۔جیسا کہ خود قرآن
مجید میں ارشاد ہے ، "نہ تو ان کا گوشت اللہ تک پہنچتا ہے اور نہ ہی انکا
خون، یہ آپ کا تقویٰ ہے جو اس تک پہنچتا ہے"۔
بدقسمتی سے لوگوں ایک بڑی تعداد ہے جو عیدالاضحٰی کے موقع پر جانوروں کی
قربانی دیتے ہوئے دوسرے لوگوں کے ساتھ مقابلے کی دوڑ میں ملوث نظر آتے ہیں
تاکہ وہ اپنے لائے ہوئے قربانی کے جانور کا دکھاوا اور اس پہ غرور کرسکیں۔
میں نے بہت سارے لوگوں کو دیکھا ہے جو جانوروں کی خریداری کرتے ہوئے ہر
ممکن کوشش کرتے ہیں کہ انکا جانور پڑوسی کے خریدے ہوئے جانور سے زیادہ
مہنگا ہو۔ یہ ایک غیر اخلاقی اور غیر منصفانہ مقابلہ ہے جو اللّٰہ کو سخت
نا پسند ہے۔
اس طرح کے مقابلے کا معاشرے پر بھی برا اثر پڑتا ہے جہاں نوجوان ، اپنے
بڑوں کی پیروی کرتے ہوئے صرف یہ سیکھ رہے ہیں کہ دوسروں کے ساتھ محض دکھاو
کے لئے کسطرح مقابلہ کرنا ہے اور زیادہ سے زیادہ مہنگے جانور خریدنے کے
رجحان نے قربانی کے جانوروں کی قیمتوں میں بھی ناقابل تصور اضافہ کیا ہے۔ان
قیمتوں کے باعث متوسط طبقے سی تعلق رکھنے والے لوگوں کو اس سنت کی ادائیگی
میں مشکل پیش آتی ہے۔
ایسی قربانی جو معاشرے میں نام اور شہرت حاصل کرنے کے لئے کی جائے وہ
اللّٰہ تعالٰی کے لئے کیسے قابل قبول ہوسکتی ہے! ہمارے معاشرے کی اکثریت کو
اس بات پہ غور کرنے کی ضرورت ہے۔
عرج منظور، کراچی
|