ماناکہ آدھاگھنٹہ دھوپ میں بیٹھنے،لیٹنے
اورخاموش رہنے کے مختلف ناٹک کرنے کے بعداب کشمیرکے مسئلے پر نہ صرف ہم
مستقل بیٹھ اورلیٹ چکے ہیں بلکہ ہمیشہ کے لئے خاموش سے بھی ہوگئے
ہیں۔کشمیراب ہماری باتوں میں رہاہے اورنہ ہی خبروں میں۔وہ بھی ایک وقت
تھاکہ ہماری ہربات شروع ہی کشمیرسے ہوتی تھی لیکن آج ہم کشمیرسے اتنے آگے
یادورنکل گئے ہیں کہ اب ہمیں کشمیر یادہی نہیں رہتا۔پی ٹی وی دیکھنے والے
ہمارے جیسے دیہاتی لوگ اچھی طرح جانتے ہیں کہ پی ٹی وی پرتو خبرنامے
کااختتام ہی کشمیرپرہوتاتھالیکن اب ۔۔؟اب معلوم نہیں کہ شام پانچ سے چھ
اوررات نوبجے خبرنامے کے اختتام پر کیاہوتاہے۔؟خیرجوبھی ہوویسے ہمارے
آغازواختتام سے کیاہوتاہے۔ہوتاتوپھربھی وہی ہے جومنظورخداہوتاہے۔اﷲ
کومنظورہواتوجس طرح افغانستان سے گورے دم دباکربھاگ گئے ہیں اسی طرح دل
وجان کے یہ کالے ہندو بھی انشاء اﷲ ثم انشاء اﷲ آج نہیں توکل چوہے کی طرح
دم اٹھاکرکشمیرسے بھاگنے پرمجبورہوں گے۔کون کہتاتھاکہ اپنے لاؤلشکرسمیت
افغانستان پرراتوں رات چڑھائی کرنے والابدمست ہاتھی لاکھوں افواج اورتمام
ترجنگی سازوسامان کے باوجوداس طرح افغانستان سے ذلیل ورسواہوکرنودوگیارہ
ہوگا۔میرارب بڑا۔۔واقعی بہت بڑاہے۔دنیاکاٹھیکیداروتھانیداربن کردن کی روشنی
میں افغانستان پروارکرنے والے گوروں نے جانے کے لئے پھرسورج کے طلوع ہونے
کابھی انتظارنہیں کیابلکہ انہوں نے رات کی تاریکی میں بھاگنے میں ہی عافیت
جاننی یا سمجھی۔ افغانستان فتح کرنے کے خواب دل میں لئے آنے والے نیٹوکے
مکس اچاروالے نیلے،پیلے گورے افغانستان فتح کرتے کرتے اپنے نیکر،پینٹ
اورپتلون بھی افغانستان کی وادیوں اور پہاڑی چوٹیوں پراس طرح بھول بیٹھے کہ
اب افغانستان میں امریکی جھنڈے کی بجائے نیلے،پیلے اورسرخ وسفیدنیکر،پینٹ
اورپتلون ہی نظرآرہے ہیں ۔تکبروغرورمیرے رب کوذرہ بھی پسندنہیں۔امریکی بھی
مودی کے ان یاروں کی طرح سمجھ رہے تھے کہ ہم ایک دن میں افغانستان فتح
کرلیں گے لیکن وہ یہ بھول گئے تھے کہ ان سے پہلے دنیاکوفتح کرنے کے خواب دل
میں لئے انسان سے حیوان بننے والے ان کے سب سے بڑے پیوفرغون کابھی
آخرکارایساہی انجام ہواتھا۔فرغون کے بعدروس کاانجام بھی سامنے تھامگرامریکہ
کوشائداپنے بڑے باپ فرغون کی طرح ٹھیکیداروتھانیداربننے کاکچھ زیادہ ہی شوق
تھااس لئے اس نے آؤدیکھااورنہ تاؤ۔طالبان کے نام پرمظلوم افغانیوں پرچڑھائی
کردی ۔امیدویقین ہے کہ روسیوں کی طرح افغانستان سے الٹے پاؤں بھاگتے ہوئے
امریکہ کاٹھیکیداروتھانیداربننے کاشوق بھی اب ضرورپوراہواہوگا۔جوصورتحال
افغانستان میں اﷲ کامبارک نام لیکرلڑنے اورمرنے والے طالبان اورغیرت
مندافغانیوں کی تھی اس جیسی حالت کشمیرمیں کالے ہندوؤں سے برسرپیکارمظلوم
کشمیریوں کی بھی ہے۔کشمیریوں کامقابلہ توپھربھی صرف کالے ناگ سے
ہے۔افغانستان میں تواکیلے طالبان تھے اورسامنے نیٹوکے رنگ برنگ بھیڑیئے
۔لاکھوں افواج سے خالی ہاتھ لڑنے والے طالبان کودیکھ کرکیاکوئی یہ سوچ
سکتاتھاکہ یہ خالی ہاتھ والے طالبان کبھی جہاز،ٹینک،میزائل اورڈرون والوں
پراس طرح غالب آئیں گے۔۔؟لاکھوں افواج اورہرقسم کے جنگی سازوسامان کے
باوجودنیٹوکے ٹٹواگرخودکوافغانستان میں شکست سے نہیں بچا سکے توکشمیریوں
پرمظالم توڑنے اورڈھانے والے مودی کے یہ غنڈے پھرکس باغ اورکھیت کی مولی
ہیں کہ یہ ایک تاریخی شکست اورعبرتناک ودردناک انجام سے اپنے آپ کوبچالیں
گے۔۔؟اﷲ کے ہاں دیرضرورہے مگراندھیرنہیں۔ہمیں اپنے رب پرپورایقین اوریہ
امیدہے کہ جوحشرآج افغانستان میں امریکہ اورنیٹوکاہواہے اس سے بھی براانجام
انشاء اﷲ بھارت کاکشمیرمیں ہوگا۔امریکہ کوتوپھربھی افغانستان سے بھاگنے
کاراستہ ملا۔اﷲ نے چاہاتوکشمیرمیں ہماری ماؤں،بہنوں اوربیٹیوں پرمظالم
ڈھانے والے بھارت کے ان کالے ہندوؤں کوکشمیرسے بھاگنے کاراستہ بھی نہیں ملے
گا۔ظلم جب بڑھتاہے توپھرآخرمٹتاہی ہے۔بھارت نے کشمیرمیں کوئی تھوڑاظلم نہیں
کیا۔بھارت ہی کے ہاتھوں آج تک کشمیرکی جنت نظیروادی جہنم بن چکی
ہے۔افغانستان میں طالبان کاخون اگررائیگاں نہیں گیاتوپھرکشمیری ماؤں،بہنوں
اوربیٹیوں کامقدس خون انشاء اﷲ کبھی رائیگاں نہیں جائے گا۔افغانستان میں
نیٹوکی تاریخی شکست اورطالبان کی فتح یہ توآغازہے۔ابتدائے عشق ہے روتاہے
کیا۔آگے آگے دیکھئے کہ ہوتاہے کیا۔امت مسلمہ نے عالم کفرکے بہت مظالم
برداشت کئے۔بش،ٹرمپ ،اوباما،بائیڈن کے دلالوں اورمودی کے یاروں سے کوئی
مسلمان کبھی محفوظ نہیں رہا۔عراق،لیبیا،شام،فلسطین،کشمیر،افغانستان
اورہندوستان میں جس طرح مسلمانوں کے پاک خون سے ہاتھ رنگے گئے وہ کالے ہاتھ
مسلمان آج تک نہیں بھولے ہیں۔ سپرپاوری کے نشے میں مدہوش امریکہ
کاغرورتوطالبان کے ہاتھوں خاک میں مل گیااب اگلانمبرمودی کے یاروں
اورپاکستان کے غداروں کانشان عبرت بنناہے۔افغانستان میں اﷲ کے آسرے پروقت
کے سپرپاورسے نبردآزمائی کرنے والے طالبان کی تاریخی فتح کودیکھ کرلگتاہے
کہ اب کشمیرمیں انڈیاکی عبرتناک شکست کچھ دورنہیں،جس طرح افغانستان
نیٹوافواج سے آزادہوااسی طرح بہت جلدکشمیرمودی افواج سے آزادہوگا۔ہمارے
حکمران آزادی کشمیرکے لئے آدھاگھنٹہ بیٹھنے اورآدھاگھنٹہ لیٹنے کے ناٹک
کریں یانہ۔پوری قوم اورامت مسلمہ کی دعائیں اورنیک تمنائیں کل بھی مظلوم
کشمیریوں کے ساتھ تھیں اور22کروڑعوام کی دعائیں آج بھی کشمیریوں کے ساتھ
ہیں۔مودی اوران کے حواریوں کاسورج کشمیرمیں غروب ہوچکاہے۔اب صرف اس صبح
کاانتظارہے جس صبح کشمیرکی آزادی اوربھارت کی بربادی کاسورج طلوع ہوگا۔
|