ظریفانہ: للن چوکیدار چور یا جاسوس نہیں ہے

للن بہادر تھاپا نے کلن شیخ سورتی سے کہا یار تم یہاں دبئی میں کیا کرتے ہو؟
میں وہی ہارڈ وئیر کی دوکان چلاتا ہوں ۔ تم اچھے وقت میں آئے ہو مجھے ایک اپنی دوکان میں ایک آدمی کی ضرورت ہے۔
اچھا لیکن مجھے تمہاری دوکان میں کیا کام کرنا پڑے گا ؟
کلن سورتی بولا میری نیابت کرنی ہوگی ۔ بس ۔
یار نوبت تو ہمارے پاس والی درگاہ میں روز شام کو بجتی تھی اور میں سنتا بھی تھا لیکن یہ نیابت پہلی بار سن رہا ہوں !
اوہو نیابت کا مطلب ہے میر انائب بن کر کام کرنا ہوگا یعنی جب میں موجود رہوں تو میرا ہاتھ بٹانا اور غیر موجودگی وہ سب کرنا جو میں کرتا ہوں۔
للن بہادر بولا نہیں بھائی کلن یہ بہت مشکل کام ہے ۔ میں یہ نہیں کرسکتا ۔
اچھا تو پھر کیا کروگے ؟
میں چوکیداری کروں گا۔ تم مجھے اپنے یہاں یا کسی اور کے پاس واچ مین بنادو ۔
للن نے ہنس کر پوچھا یا ریہ گورکھا سماج کا چوکیداری کے پیشے سےکیوں اتناگہرا تعلق ہے کہ ؟ تم لوگ کوئی اور کام کرنا ہی نہیں چاہتے۔
ہاں بھائی کیا کریں میں نے دیکھا ہے کہ اگر کوئی نیگرو بھی کہیں چوکیدار ہوتو لوگ اسے گورکھا کہہ کر پکارتے ہیں ہے۔ مجھے بہت غصہ آتا ہے؟
اس میں غصے کی کیا بات ہے ۔ ایسا تعلق تو سنگھ پریوار اور دیش بھکتی کے بیچ ہے کہ دونوں ہم نام ہوگئے ہیں۔
کلن بہادر تھاپا نے سوال کیا ،سنگھ پریوار اور دیش بھکتی کا گورکھا سماج اور چوکیداری سے کیا تعلق ؟
للن بولا میر امطلب ہے اگر کوئی سنگھی پاکستان کے لیے جاسوسی کرتا ہوا پکڑا جائے تو پتہ ہے دیپک چورسیا اس کی خبر کیسے دیتا ہے؟
کون وہ زی ٹی وی کا جوکر ؟ میں نے تو اس کا چینل دیکھنا ہی بند کردیا ہے ؟
کیوں اس نے تمہارا کیا بگاڑا ؟
زلزلہ کے وقت وہ نیپال آیا اور ہمارے زخموں پر مرہم رکھنے کے بجائے نمک چھڑک چلا گیا ۔ تب سے مجھے نفرت ہوگئی۔
یہ کام تو وہ دن رات مسلمانوں کے خلاف بھی کرتا رہتا ہے۔ وہ ہمارا دشمن ہے ۔
جی نہیں للن سورتی وہ مسلمانوں کا دشمن نہیں سرکار کا دوست ہے ۔
لیکن اس کو تو مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی سے فرصت ہی نہیں ملتی ۔
ارے بھائی دوستی تو نبھانی پڑتی ہے اور پھر نمک خواری کا بھی کچھ حق ہے۔
کلن ہنس کر بولا دوستی والی بات تو سمجھ میں آتی ہے لیکن بیچ میں یہ نمک مرچ کیوں چلاآتا ہے ؟
آپ یہ بتائیے کہ جس کام کے پیسے ملتے ہیں اگر وہ نہ کیا جائے تو نمک حرامی ہوگی یا نہیں؟ خیر یہ بتاو کہ وہ جاسوسی کی خبر کو کیسے سنائے گا؟
وہ غمگین لہجے میں کہے گا مدھیہ پردیش کے اجین شہر میں ظالم پولس نے دیش بھکت کمل بھاگوت کو جاسوسی کے جھوٹے الزام میں گرفتار کرلیا۔
للن بولا یہی تو میں کہہ رہا تھا کہ ایسا کرنا اس بیچارے کی پیشہ ورانہ مجبوری ہے۔
کلن نے کہا اچھا پیشے سے یاد آگیا ، اس چورسیا کو گولی مارو اور یہ بتاو کہ آخر تم چوکیداری ہی کیوں کرنا چاہتے ہو؟
للن بہادر بولا تمہیں تو پتہ ہے سورت میں وہی کرتا تھا یعنی تمہارے محلے کی چوکیداری۔ اس کام کا مجھے وسیع تجریہ ہے۔
وہ تو تم سورت میں کرتے ہی تھے اب کیا ضروری ہے کہ زندگی بھر وہی کام کرو؟
یہ پرانی بات ہے تمہارے دُبئی آنے کے بعد میں سورت چھوڑ کر وارانسی چلا گیا تھا۔
کلن نے حیرت سے سوال کیا اچھا تو وارانسی میں تم کیا کرتے تھے؟
للن ہنس کر بولا وہاں بھی میں چوکیداری کرتا تھا۔
اچھااور اب یہاں بھی وہی کروگے؟
جی ہاں میں جہاں بھی رہوں گا چوکیداری ہی کروں گا کیونکہ اس کام میں مجھے مہارت حاصل ہے۔
کلن کو مہارت پر ہنسی آگئی اس لیے کہ یہ سہل کام تو مودی بھکت بھی بہ آسانی کرسکتاہے۔اس نے پوچھا وارانسی سے تو نیپال بہت قریب ہے ؟
جی ہاں وہاں سے چند گھنٹوں کے اندر میں اپنے گھر چلا جاتا تھا ۔
وہ تو ٹھیک ہے لیکن اسی کام کو کرنے کے لیے ہزاروں میل دور کیوں آگئے؟
للن بہادر بولا ہندوستان میں روپیہ ملتا ہے یہاں درہم کماوں گا۔
اچھا اور درہم کماکر کیاکروگے؟
کٹھمنڈو میں کوٹھی بناوں گا۔
اچھا تو کوٹھی بناکر کیاکروگے ؟
اس کو کرایہ پر اُٹھا دوں گا
اچھا اس کو کرائے پر لگانے کے بعد تم خود کیا کروگے؟
للن بولا میں وہاں آرام سے چوکیدار بن کر بیٹھ جاوں گا۔
یہ سن کر للن چکرا گیا ۔ چوکیداری کی کشش پر حیران ہوکراس نے پوچھا اس پیشے میں ایسا کیا ہے کہ تم اسے چھوڑنا ہی نہیں چاہتے؟
للن بولا یہ تو تم اپنے وزیراعظم سے پوچھوجن کو ان کی پارٹی نے وزارت عظمیٰ کا امیدوار بنایا ۔
ہاں تو وہ وزیر اعظم بن گئے۔ اس میں کیا شک ہے؟
وہ تو بادلِ نخواستہ وزیر اعظم بنے ۔
یہ تمہیں کس نے بتایا ؟ تم ان کے بھی چوکیدار تھے کیا؟ ؟
خود انہوں نے بڑے فخر سے یہ اعلان کیا کہ آپ لوگ مجھے دیش کا پردھان منتری نہیں بلکہ چوکیدار بنا کر بیٹھا دیں۔
اچھا ! انہوں نے ایسا احمقانہ بیان کیوں دے دیا ؟
اس سوال کا جواب بھی انہوں نے خود دے دیا ۔
اچھا ! کلن نے پوچھا ۔ بھائی تم کوتو اندر کی باتوں کا پتہ چل جاتا ہے ۔خیر ہمیں بھی بتاو ۔
اوہو کلن سورتی کبھی نوٹ گننے سے فرصت ملے تو اخبار دیکھ لیا کرو خیر انہوں نے کہا تھا میں چوکیدار بن گیا تو ملک سے ایک پیسہ باہر نہیں جائے گا۔
کیا مذاق کرتے ہو۔ ان کی سرکارکے دوران تو سوئزرلینڈ میں ہندوستانیوں کا سرمایہ دوگنا ہوگیا ۔
تو اس میں ان کا کیا قصور ؟ انہوں نے یہ تو نہیں کہا تھا سرمایہ داروں کو باہر جانے سے روکیں گے ۔
وہ تومجھے پتہ ہے اسی لیے وجئے مالیا ، میہول چوکسی ، نیرو مودی اور اب تو اڈار پونا والا بھی فرار ہوگئے لیکن سوئزرلینڈ کے سرمائے سے اس کا کیا تعلق؟
للن بولا اچھا یہ بتائیں کہ کل کو آپ سورت نکل جائیں تو کیا اپنے درہم یہاں چھوڑ کر جائیں گے؟
کیسی باتیں کرتے ہو للن؟ میں پاگل ہوں کیا؟
اچھا تم عقلمند ہو اور وہ سرمایہ دار پاگل ہیں جو ہندوستان سے فرار ہوتے ہوئے اپنی دولت پیچھے چھوڑ جائیں ؟ بھیا آگے پیسہ اور پیچھے آدمی جاتا ہے۔
کلن نے کہا یار سچ بتاوں میں تم کو ۰۰۰۰۰۰۰۰وہ رک گیا
للن نے جملہ مکمل کیا بولو بولو’ بیوقوف سمجھتا تھا ‘۔ تمہارے سمجھنے نہ سمجھنے سے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ میں جو ہوں سو ہوں۔
ہاں بھائی مان گیا استاد۔ اب یہ بتاو کہ میں تمہاری کیا خدمت کروں ؟
بھائی مجھے کہیں پر چھوٹا موٹا چوکیدار بنادو ۔ میں اس سے زیادہ کچھ نہیں چاہتا ۔
چھوٹا موٹا کیوں؟ آج کل میں یہاں پرراج محل کے ٹھیکیدار کو ہارڈ ویئر سپلائی کرتا ہوں ۔ اس سے کہہ کر تمہارا جگاڑ لگانے کی کوشش کروں گا۔
دو چار ماہ بعد شاہِ دبئی کے سیکیورٹی اسٹاف میں للن بہادر تھاپا کا تقرر ہوگیا۔ اس نے کلن کی شاندار دعوت کرکے اس کا شکریہ ادا کیا ۔
واپسی پر کلن بولا بھائی تم ہمیں بھول تو نہیں جاوگے ۔
للن نے کہا یہ کیسے ہوسکتا ہے میں کوئی سیاستداں تھوڑی نا ہوں ۔
راج محل کا کام مکمل ہوگیا تو کلن کا للن سے رابطہ ختم ہوگیا ۔ چارسال بعد کلن کے کانوں سے عید مبارک کی شناسا آواز ٹکرائی تو وہ چونک پڑا۔
کلن نے خوش ہوکر اپنے دوست للن سے معانقہ کیا اور دعا سلام کے بعد کے پوچھا کیسے راستہ بھول گئے ؟
للن بولا اتنے طویل عرصے کے بعد ملنے کے لیے معافی چاہتا ہوں لیکن فی الحال میں بہت غمگین ہوں ۔
غمگین ! کیوں گھر پر سب ٹھیک ٹھاک تو ہے نا؟
ہاں بھائی آج کل گھر بھی یہیں آگیا ہے ۔ اس لیے کوئی گھریلو چنتا نہیں ہے۔
پھر کیا بات ہے؟
ہم لوگ نسلوں سے چوکیداری کرتے ہیں لیکن آج تک کسی نے ہمیں چور نہیں کہا فی الحال ’چوکیدار چور ہے‘ کی گونج نے میرا سکون غارت کردیا ہے ۔
یار للن تم بھی بہت بھولے ہو۔جس جعلی چوکیدار پر یہ الزام لگ رہا ہے وہ تو موج کررہا ہے اور تم پریشان ہو رہے ہو۔ تم تو اصلی ایماندار چوکیدارہو۔
جی ہاں لیکن اس شخص نے ہمارے مقدس پیشے کو داغدار کرکے ہم سب کو رسوا کردیا ہے۔
ارے بھائی یہ تو اس کی رسوائی جو تم نے بلا وجہ اپنے اوپر اوڑھ رکھی ہے۔ اس کو بھول کر شیر خورما کھاو اور یہ بتاو کہ بھابی کو ساتھ کیوں نہیں لائے؟
وہ ایسا ہے کہ اس بیوقوف عورت کے سامنے میں یہ بات نہیں کرسکتا تھا خیر تم نے میرا من ہلکا کردیا ۔ میری غلطی ہے مجھے اس کو بھی لانا چاہیے تھا ۔
غلطی کی ہے تو سزا بھی بھگتنی ہوگی ۔
للن نے کہا میں ہر سزا کے لیے تیار ہوں ۔ آپ اشارہ کرو تو جان حاضر ہے۔
کلن بولا سزا یہ ہے کہ جاتے ہوئے تمہیں بھابی اور بچوں کا کھانا ڈھو کر لے جانا پڑے گا ۔
ارے واہ بہت خوب ۔ دوست ہوتو ایسا ۔ تم یہ کرو کہ میرا کھانا بھی اسی توشے میں ڈال دو ۔
اچھا ! نام تو للن بہادر تھاپا اور بھابی کا ایسا ڈر کہ اس کے بغیر کھانا بھی نہیں کھاسکتے ۔ میں نے سوچا تھا کہ آج تمہارے ساتھ کھانا کھاوں گا ۔
للن شرمندہ ہوکر بولا بھیا دوسری غلطی ہوگئی ، اب تو میں تمہارے ساتھ ہی کھانا کھاوں گا ۔
تین سال بعد دیوالی کے موقع پرللن کے گھر کلن گیا ۔ اس نے مٹھائیوں کے ساتھ مبارکباد دی اور پوچھا کیوں بھائی کیا حال ہے؟
للن بولا یار کیا بتاوں آج کل پھر میں بہت غمزدہ ہوں ۔
ارے بھائی یہ تمہیں کیا ہوگیا۔ اب کیا پریشانی ہے؟
لوگ کہہ رہے ہیں کہ چوکیدار جاسوس بھی ہے ۔ اب تم ہی بتاو کہ میں جاسوسی کیوں کروں ؟ میرا کام تو جاسوس کو پکڑنا ہے ۔
للن نے ہنس کر کہا بھائی یہ تمہارے بارے میں تھوڑی نا کہا جارہا ہے؟ یہ تو اس جعلی چوکیدار کے بارے میں کہا جارہا جو چوکیداری کے سوا سب کرتا ہے۔
لیکن کلن بھیا کوئی چوکیدار بھلا جاسوسی کیوں کرے گا ؟ یہ بھی کوئی بات ہے؟؟
دیکھو للن تم جیسے ایماندار چوکیدارکو جاسوسی کی کوئی ضرورت نہیں لیکن وہ نقلی چوکیدار جو چوری کرتا ہو اس کو تو اس کی ضرورت پیش آئے گی ۔
چوکیدار کو جاسوسی کی ضرورت میری سمجھ میں نہیں آتی ۔
کلن بولا یہ تمہاری سمجھ میں کبھی نہیں آئے گی۔
کیوں نہیں آئے گی ہم پشتوں سے چوکیدار ہیں۔
مجھے پتہ ہے لیکن اس کے لیے تمہیں چوری کرنی پڑے گی جو تم نہیں کرسکتے ۔
یہ تو ٹھیک خیر ۔ تم اس کی وجہ بتا دو ۔
بھائی جو چور ہوتا ہے اسے چوکنا رہنا پڑتا ہے۔ اسے دیکھنا پڑتا ہے کہ جو اس کے راز سے واقف ہیں وہ کیا کررہے ہیں، اس لیے جاسوسی کرنی پڑتی ہے ۔
للن بولا اب سمجھا کہ جو چوکیدار چور ہے وہ چوکیدار جاسوس بھی کیوں ہے؟
کلن نے کہا چلو اچھا ہے تم سمجھ گئے اس لیے غمزدہ ہونے کے بجائے خوشی مناو اور مجھے بھی کچھ کھلاو پلاو۔
معاف کرنا غلطی ہوگئی ، میں اپنا دکھڑا لے بیٹھا۔ رکو پہلے کھانا کھاتے ہیں پھر مٹھائی وغیرہ ۔
یہ کہہ کرللن اندر چلا گیا اور کلن سوچنے لگا ۔ یہ تو ویسا ہی بھولا ہے جیسے بیس سال قبل سورت میں نیپال سے آیا تھا ’للن بہادر تھاپا‘۔


 

Salim
About the Author: Salim Read More Articles by Salim: 2124 Articles with 1448751 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.