للن مشرا نے کلن سنگھ سے پوچھا کیوں ٹھاکر صاحب آپ کل کہاں غائب ہوگئے
تھے؟
کلن سنگھ نے کہا پنڈت جی کل میں سروجنی نگر گیا تھا ۔
سروجنی نگر تو لکھنو کا دوسرا کونا ہے! اچھا یاد آیا کیا جی ماکس اسپتال
میں داخل آپ کا بھتیجا ابھی ٹھیک نہیں ہوا؟
ارے بھائی وہ بیچارہ کو آکسیجن کی کمی کے سبب کب کا فوت ہوگیا ۔
کیا؟ مودی سرکار تو کہتی ہے آکسیجن کی کمی کے سبب کسی کی موت نہیں ہو ئی ۔
بکواس ہے صاحب میرےبھتیجے کا لکھنو میں اور ماموں کا کانپور میں اسی وجہ سے
انتقال ہوا۔ سرکار کس بنیاد پر یہ دعویٰ کرتی ہے ؟
للن بولا مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ ریاستوں نے اپنی رپورٹ میں کسی مریض کے
موت کا سبب آکسیجن کی کمی نہیں بتایا۔
بھائی للن، ریاستی سرکار یہ کیسے بتاتی ؟ ان کو موت کی وجوہات بتانے کے لیے
جو فارم دیا گیا تھا اس میں آکسیجن کی کمی کا کالم ہی نہیں تھا ؟
اچھا تو اس کا مطلب ہے ان فوت ہونے والوں کو کورونا کا مریض شمار کرکے
آکسیجن کی قلت پر پردہ ڈال دیا گیا ؟
جی ہاں یہی سمجھ لو میرے ماموں کے لیے تو شمشان گھاٹ میں جگہ تک نہیں ملی۔
مجبوراً ان کی لاش کو گنگا میں بہانا پڑا۔
خیر ٹھاکر صاحب آپ نے یہ نہیں بتایا کہ سروجنی نگر گئے کیوں تھے ؟
ارے پنڈت جی کیا آپ کو نہیں معلوم کہ یوپی اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف فورنسک
سائنس کا سنگ بنیاد رکھنے کی خاطر دہلی سے امیت شاہ آئے تھے۔
یہ فورنسک سائنس کیا ہوتا ہے ٹھاکر صاحب ؟
اس کے ذریعہ مجرموں کو پکڑنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کی مدد سے پولس صوبے میں
جرائم کا خاتمہ کردے گی ۔
لیکن اس کے لیے تو ہمارے یہاں انکاونٹر اسپیشلسٹ موجود ہیں ۔ نہ رہے بانس
نہ بجے بانسری ۔
جی ہاں وہ تو ہے لیکن اس غیر مہذب طریقے سے بڑی بدنامی ہوتی ہے اس لیے یہ
فارنسک کا چکر چلایا جارہا ہے ۔
تو کیا اس سے انکاونٹر کا سلسلہ بند ہوجائے گا؟
نہیں فارنسک جانچ سے یہ ثابت کیا جائے گا کہ مرنے والا واقعی مجرم تھا ۔
یہ تو بڑی اچھی بات ہے لیکن کیا ایسا ادارہ اپنے اترپردیش میں ابھی تک نہیں
تھا ؟
ہاں بھائی یہ کانگریسی اور سماجوادی والے کچھ کرتے تو ہیں نہیں ۔ اب یہ
ادارہ گجرات کی فارنسک تجربہ گاہ کے تحت کام کرے گا ۔
گجرات کی لیب کے تحت کیوں ؟ کیا دہلی میں بھی ایسی کوئی تجربہ گاہ نہیں ہے؟
یہ تو اپنے اترپردیش کی توہین ہے ۔
ارے بھائی آپ بھول جاتے ہیں کہ گجرات سے مودی اور شاہ آئے ہیں اور وہیں
جھولا اٹھا کر لوٹ کر جائیں گے ۔ دہلی کا کیا ہے آج ہیں کل نہیں ۔
للن نے حیرت سے پوچھا لیکن اس سنگ بنیاد کی خاطر امیت شاہ کیوں آگئے؟ مودی
جی کی طبیعت تو ٹھیک ہے نا؟
اوہو مودی جی کیوں آتے؟ آپ سے کس نے کہہ دیا کہ مودی جی آنے والے ہیں ؟
؟ان کے پاس کوئی کام نہیں ہے کیا؟؟؟
اچھا تو کیا شاہ جی خالی بیٹھے تھے جو چلے آئے ۔ انتخاب کی آمد آمد ہے
اس لیے یہ دونوں کو لوگ اترپردیش آتے جاتے رہیں گے ۔
خیر یہ بتاو کہ وزیر داخلہ نے یوگی جی کے بارے میں کیا کہا؟
ارے بھائی انہوں نے کہا یوگی کی وجہ سے ریاست سے جرائم کا خاتمہ ہوگیا اور
ہر کوئی اپنے آپ کو محفوظ محسوس کررہا ہے۔
اچھا تو کیا آپ جانتے ہیں کہ شاہ جی کی حفاظت کے لیے مرزاپور میں کتنے لوگ
تھے ؟
جی نہیں مجھے نہیں معلوم آپ کو پتہ ہو تو بتائیں ۔
ٹھاکر صاحب دوہزار پولس والے تھےحالانکہ سارے راستے بند کردیئے گئے تھے نیز
ڈرون پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی۔
کلن نے کہا ہاں بھائی مجھے یاد آیا وزیر اعظم جب وارانسی آئے تو دس ہزار
سے زیادہ لوگ ان کی حفاظت پر مامور تھے اور تمام راستے بھی بند تھے ۔
اس کا مطلب ہے کوئی اور اپنے آپ کو محفوظ محسوس کررہا ہو یا نہیں لیکن یہ
دونوں حضرات تو زبردست عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
جی ہاں حفاظتی دستوں کی تعداد تو اسی جانب اشارہ کرتی ہے۔
تو پھر ایسے میں یوگی کی تعریف کا کیا مطلب ؟
ارے بھائی الیکشن سے قبل ایسا ’جملہ‘ تو کہنا ہی پڑتا ہے ، لیکن پنڈت جی یہ
تو بتائیے کہ آپ کو مودی جی کے آنے خبر کس نے دے دی ؟
اوہو ٹھاکر صاحب آج کل سارا سچ جھوٹ اخبار کے ذریعہ ہم تک پہنچتا ہے ۔ میں
نے اخبار میں دیکھا ۔
اچھا آپ کون سا اخبار دیکھتے ہیں ۔ اپنے دینک جاگرن میں تو امیت شاہ کی
خبر چھپی تھی ؟
ٹھاکر صاحب آج کل خبر پڑھنے کی فرصے کسے ؟ پہلے صفحہ پر سنگ بنیاد کا
اشتہار چھپا تھا اور اس پر مودی جی کی تصویر تھی میں نے سوچ لیا ۰۰۰۰
مودی جی کی تصویر تو پٹرول پمپ اور عوامی بیت الخلا کے علاوہ ویکسین ،
پیدائش اور موت کے سرٹیفکیٹ پر بھی چھپنے لگی ہے ۔اس سے کیا ہوتا ہے؟
چلو مانا لیکن اگر امیت شاہ آرہے تھے ان کی بھی کسی کونے میں تصویر لگا
دیتے ۔ یہ کیا کہ جو آنے والا ہے وہ غائب اور جو نہیں آنے والا وہ موجود
؟
ارے پنڈت جی آپ نہیں جانتے آج کل ہمارے بڑے ٹھاکر کا شاہ جی سےپنگا چل
رہا ہے ۔ اس لیے سبھی جگہ سے شاہ جی کو ہٹا دیا گیا ہے ؟
سبھی جگہ سے میں نہیں سمجھا ؟
وہی سرکاری فیس بک کے پروفائل اور پوسٹر وغیرہ سے ۔
اچھا تو کیا وہاں بھی صرف مودی جی کی تصویر لگی ہے؟
نہیں پوسٹر پر مودی جی کے ساتھ یوگی ، سوتنتر دیو ، موریہ اور شرما جی بھی
موجود ہیں بلکہ نڈا جی کا ہنستا ہوا نورانی چہرا بھی ہے مگر شاہ جی غائب
ہیں۔
اچھا تو کیا اس یوگی نے شاہ کے ساتھ ساتھ اپنے راجناتھ سنگھ کو بھی ہٹا دیا
؟
ہاں بھائی یوگی جی اب اپنے آپ کو مودی جی کا جانشین سمجھتے ہیں اس لیے
سارے حریفوں کا نام و نشان مٹا دیا ۔
یار یہ تو سراسر احسان فراموشی ہے ۔ یوگی جی نے ٹھیک نہیں کیا ۔ ان کو ایسی
نمک حرامی سے گریز کرنا چاہیے تھا ۔
کیوں اس میں نمک حرامی کہاں سے آگئی ؟ وہ اگر اپنے آپ کو مودی جی کا
سیاسی وارث سمجھتے ہیں تو اس میں کیا غلط ہے؟
دیکھیے کلن صاحب میں مودی کی نہیں شاہ کی بات کررہا ہوں ۔ میرا سوال یہ ہے
کہ اگرشاہ خود کو مودی کا سایہ سمجھتے ہیں تو اس میں برا کیا ہے؟
پنڈت جی آپ نہیں جانتے کہ ایک میان میں دو تلوار نہیں رہ سکتی اس لیے
دونوں ایک دوسرے کو کند کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ یہی سیاست ہے۔
اچھا یہ بتائیے کہ 2017 سے قبل کون جانتا تھا کہ یوگی جی صوبے کے وزیر
اعلیٰ ہوں گے۔ اس وقت تو کیشو پرشاد موریہ پارٹی کے صوبائی صدر تھے ۔
جی ہاں مجھے معلوم ہے اور انہیں کے وزیر اعلیٰ بننے کا سب سے زیادہ امکان
تھا بلکہ اس دوڑ میں یوگی سے آگے منوج سنہا بھی تھے ۔
اچھا تو پھر اچانک یوگی جی کی لاٹری کیسے لگ گئی؟ کس کے مشورے سے ان کو
وزیر اعلیٰ بنایا گیا ؟
جی ہاں پنڈت جی اس وقت تو امیت شاہ نے ہی ان کا نام تجویز کیا ہوگا کیونکہ
وہی پارٹی کے صدر اور یوپی کے چانکیہ کہلاتے تھے۔
اچھا تو کیا اب یوگی کا شاہ کے ساتھ ایسا ناروا سلوک کرنا مناسب ہے ؟
جی ہاں یہ ٹھیک تو نہیں لگتا مگر کیا کریں؟ کل یگ کی سیاست میں یہی ہوتا
ہے۔
اگر ایسا ہے تو میری سمجھ میں یہ نہیں آتا کہ آخر آپ کے مودی جی کیوں
خاموش ہیں؟ وہ یوگی کی سرزنش کیوں نہیں کرتے ؟؟
اوہو پنڈت جی کچھ تو سوچئے ؟ یہ کام مودی جی کیسے کرسکتے ہیں ؟
کیوں؟ آج کل کوئی ایسا کام بھی ہے جو مودی کے لیے ناممکن ہو۔ وہ تو سب کچھ
کرسکتے ہیں۔
لیکن یہ نہیں کرسکتے کیونکہ آج جو کچھ یوگی اپنے محسن یعنی شاہ کے ساتھ
کررہے ہیں کل یہی سلوک مودی جی نے اپنے گرو اڈوانی جی کے ساتھ کیا تھا۔
للن مشرا نے چونک کرکہا جی ہاں ایسا لگتا ہے آپ کے سنگھ پریوار کی یہی
پرمپرا ہے۔ اٹل جی نے بھی بلراج مدھوک کے ساتھ یہی کیا تھا ۔
کلن سنگھ بولے وہ تو اڈوانی جی کو موقع نہیں ملا ورنہ اٹل جی کا بھی وہی
حشر ہوتا ۔
اگر ایسا ہے تو بعید نہیں کہ کل کو شاہ جی بھی مودی جی کے ساتھ یہی معاملہ
کریں جو آج یوگی جی ان کے ساتھ کررہے ہیں ؟
جی ہاں بھائی مجھے تو لگتا ہے کہ ان لوگوں کا ماضی ، حال اور مستقبل یعنی
کل ، آج اور کل ایک جیسا ہی ہے۔
اچھا تو ٹھاکر صاحب یہ بتائیں کہ کیا آپ یہ سب جاننے کے بعد بھی کمل پر ہی
مہر لگائیں گے؟
کیا کریں پنڈت جی ۔ آپ تو جانتے ہیں کہ یوگی راجپوت یعنی ہمارا ذات بھائی
ہے اس لیے وہ جیسا بھی ہے۔ ووٹ تو اسی کو دینا پڑے گا ۔
اچھا اگر ایسا ہے تو ہمیں ووٹ دینے کے لیے مت کہنا کیونکہ ہم تو براہمن ہیں
۔
پنڈت جی آپ یہ بھولیں کہ کمل کو ووٹ دینا فی الحال اتر پردیش کے برہمنوں
کی مجبوری ہے ۔ وہ جابھی کہاں سکتے ہیں؟
اس غلط فہمی میں نہ رہیں ٹھاکر صاحب ۔ وکاس دوبے اور آر کے شرما کےساتھ جو
ہوا؟ ہم لوگ اسے آسانی سے نہیں بھولیں گے ۔
اچھا تو یاد رکھ کر کیا کرلیں گے ؟
للن مشرا نے بگڑ کر کہا ٹھاکر صاحب اطمینان رکھیں اس بار یوپی کا برہمن
اپنا ووٹ گنگا برد کر دے گا مگر کمل کو نہیں دے گا۔ کیا سمجھے؟؟
اچھا تو پھر ہمارے یوگی جی کا کیا ہوگا؟
ارے بھائی آپ فلم ’رفو چکر‘ کا مشہور نغمہ بھول گئے ۔
کون سا نغمہ ؟
’وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے‘۔
اگر ایسا ہے تو کیا الیکشن کے بعد اپنے یوگی جی بھی رفو چکر ہوجائیں گے ؟
ٹھاکر صاحب یہ چنتا چھوڑو اور عیش کرو کیونکہ ’زندگی ایک سفر ہے سہانا ،
یہاں کل کیا ہو کس نے جانا‘۔
|