منفرد ادیب کی انوکھی آپ بیتی

بچوں کے معروف ادیب ذوالفقار علی بخاری کی آپ بیتی جو کہ ماہ نامہ انوکھی کہانیاں کے اگست ٢٠٢١ میں شائع ہوئی اس پر ایک جاندارتبصرہ ملاحظہ کیجئے۔

ماہنامہ انوکھی کہانیاں اگست کا شمارہ جس کا مجھے بے صبری سے انتظار تھا جیسا ہی ہاتھ میں آیا میں نے بغیر وقت ضائع کئے رسالے کے آخری صفحات نکالے جس کی وجہ ذوالفقار علی بخاری کی آپ بیتی تھی جسے پڑھنے کا بہت انتظار تھا۔ پہلی بار ایسا ہوا تھا کہ مِیں کوئی رسالہ آخر سے پڑھ رہی تھی اگر یہ باقی کہانیوں اور ان کے لکھاریوں کے ساتھ زیادتی ہے تو اس کے لیے معذرت۔

ذوالفقار علی بخاری کی شخصیت ہی ایسی ہے جنہیں میں نے ہمیشہ نئے لکھاریوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہی دیکھا ہے اور یہ میرے بھی استاد ہیں پہلے مِیں صرف ان کی تحریریں پڑھا کرتی تھی اور اپنے سکول میں بچوں کو ان کی لکھی ہوئی کہانیاں سنایا کرتی تھی پر سر ذوالفقار علی بخاری نے مجھے حوصلہ دیا کہ میں بھی لکھ سکتی ہوں اور آج میں صرف ان کی وجہ سے ہی بچوں کے لیے لکھ رہی ہوں جو کہ میری بچپن کی خواہش تھی۔ بچپن میں کہانیاں تو سبھی پڑھتے ہیں بچے۔پر مجھے لکھنے کا شوق کا بھی تھا ۔بچپن میں اپنی دوستوں کے ساتھ مل کے ایک کہانی لکھی تھی اور اسے شائع کروانے کی خواہش تھی اس غرض سے ہمارے ایک قریبی ڈاکٹر جن کا نام بھی ذوالفقار تھا انہیں دی تھی کیونکہ وہ رسائل تک پہنچ رکھتے تھے پر وہ کہانی شائع نہ ہوسکی۔ اور میرے لیے سب سے خوشی کی بات تو یہ ہے کہ میری پہلی کہانی جو بچوں کا باغ میں شائع ہوئی وہ بھی ذوالفقار علی بخاری کی وجہ سے ہی ہوئی۔

یہاں یہ سب بیان کرنے کا مقصد ذوالفقار علی بخاری کی سب سے بڑی خوبی کو اجاگر کرنا ہے کہ انہوں نے ہمیشہ سب کا ہاتھ تھاما ہے نئی اور پرانے لکھاری سب کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کی ہے۔ آپ سب جانتے ہیں کہ حوصلہ افزائی کسی بھی لکھاری کو نکھارتی ہے اس کے لکھنے کی صلاحیتیں باہر آتی ہیں۔ آپ بیتی کا آغاز بھی کچھ ایسا ہی تھا جہاں ذوالفقار علی بخاری کے حوصلہ دینے کی وجہ سے کوئی لکھنے کے قابل ہوا تھا اور ان کی تحریر شائع بھی ہوئی تھی۔

میں ذوالفقار علی بخاری کی بہت شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اپنی زندگی کی آپ بیتی میں میرا ذکر بھی کیا ہے۔ ذوالفقار علی بخاری نے مجھے اس قابل سمجھا کہ اپنی زندگی کی آپ بیتی میں شامل کریں یہ میرے لئے بہت اعزاز کی بات ہے۔

ذوالفقار علی بخاری کی زندگی میں بہت سی مشکلات آئی پر انہوں نے ہمیشہ ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا اور اللہ کی مدد پر یقین رکھتے ہوئے بغیر رشوت دیے اپنا حق حاصل کیا۔بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ آج کے دور میں بغیر رشوت اور سفارش کے اپنا حق حاصل کرنا بہت مشکل دکھائی دیتا ہے پر ذوالفقار علی بخاری کی مسلسل کوشش اور محنت سے انہیں ان کا حق ملا۔
" اور انسان کو وہی کچھ ملتا ہے جس کی وہ کوشش کرتا ہے "

اس میں سب پڑھنے والوں کے لیے ایک سبق ہے یقینا بہت سے پڑھنے والے بھی اس سے اپنے اندر ایک جذبہ اور حوصلہ پیدا ہوتے دیکھیں گے کہ وہ بھی اپنی زندگی مِیں کوشش سے بہت کچھ حاصل کر سکتے ہیں جو کہ انہیں ناممکن نظر آرہا ہوتا ہے۔

ذوالفقار علی بخاری نے ادب اطفال کے لیے اب تک جتنا بھی کام کیا ہے جو انہوں نے اپنی آپ بیتی میں بیان کیا ہے وہ قابل تعریف ہے۔

اللہ پاک انہیں مزید حوصلہ اور ہمت دے بے شک وہ ہمارے ملک اور ادب اطفال کا ایک قیمتی سرمایہ ہیں اور اس کے علاوہ وہ جیسے معاشرتی مسائل پر کالم کے ذریعے بات کرتے ہیں وہ بھی قابل تعریف ہے۔
میری خواہش ہے کہ ماہ نامہ انوکھی کہانیاں کے اگست ٢٠٢١ کے شمارے کوضرورخرید کر ایک بارپڑھیں، آپ کے کتب خانے میں ایک اچھی آپ بیتی اس کا قیمتی اثاثہ ثابت ہوگی۔انشااللہ

ماہ نامہ انوکھی کہانیاں عام ڈاک سے منگوانے کے لئے 85روپے اوررجسٹرڈ ڈاک کے لئے 100روپے درج ذیل جاز کیش نمبر پر ارسال کیجئے۔

Hina Rahat
About the Author: Hina Rahat Read More Articles by Hina Rahat: 4 Articles with 5069 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.