ایم فل کی اسٹوڈنٹ ہے یا کالج کی لڑکی... ڈرامہ ہم کہاں کے سچے تھے میں چند ایسی غلطیاں جنہوں نے ڈرامہ دیکھنے والوں کو حیران کردیا

image
 
ڈرامہ ہم کہاں کے سچے تھے مشہور مصنفہ عمیرہ احمد کا وہ ڈرامہ ہے جو ان کے ناول ہم کہاں کے سچے تھے کی ڈرامائی تشکیل ہے۔ اس ڈرامے کی سب سے خاص بات اس کے ذریعے معروف اداکارہ ماہرہ خان کی چھ سال بعد چھوٹی اسکرین پر واپسی ہے۔ اس ڈرامے کا ناظرین کو بے صبری سے انتظار تھا اس کا ایک سبب اس ناول کی پڑھنے والوں میں بے پناہ مقبولیت بھی اس کے ساتھ ساتھ اس میں ماہرہ خان کی موجودگی نے اس ڈرامے کی شہرت اور انتظار میں مزید اضافہ کر دیا تھا-
 
ڈرامے کے کچھ ایسے جھوٹ جو حیران کر دیں
اس ڈرامے کے ناظرین کو جس طرح اس کا انتظار تھا اسی اعتبار سے اس کو دیکھنے والے اپنے سارے کام چھوڑ کر پوری توجہ سے اسکرین پر نظریں جما کر اس کو دیکھ رہے ہیں۔ اسی وجہ سے اس ڈرامے میں ہونے والی کوئی بھی غلطی لوگوں کی نظروں سے پوشیدہ نہیں رہ سکتی ایسے ہی کچھ مناظر اور کوتاہیوں کے بارے میں ہم آپ کی توجہ مبذول کروائيں گے-
 
کھانے کے دوران شوگر چیک کرنا
ڈرامے کی پہلی قسط کے آغاز میں جب مہرین یعنی ماہرہ خان کو جوان ہوتے دکھایا گیا ہے اس کے پہلے سین میں وہ اپنی نانی کی شوگر چیک کرتی ہے جب کہ وہ اس دوران ڈرائی فروٹ کھا رہی ہوتی ہیں۔ اس بات کے بارے میں تو ہم سب ہی جانتے ہیں کہ شوگر کو چیک کرنے کے لیے یا تو خالی پیٹ چیک کی جاتی ہے یا پھر کھانا کھانے کے دو گنٹوں بعد اس کو چیک کیا جاتا ہے- کچھ بھی کھانے کے دوران جب شوگر چیک کی جاتی ہے تو اس کا نتیجہ لازمی طور پر غلط آتا ہے مگر اس ڈرامے میں ایم فل کرنے والی ماہرہ خان کو یہ بھی نہیں پتہ تھا کیا؟
image
 
ایم فل کی اسٹوڈنٹ کا کالج کی لڑکیوں کی طرح کلاس لینا
اس ڈرامے میں ماہرہ خان کو شامل کرنے کے سبب مصنفہ کی یہ مجبوری تھی کہ وہ کالج کی اسٹوڈنٹ کے طور پر تو اس کو دکھا نہیں سکتے تھے- اس وجہ سے انہیں یہ دکھانا پڑا کہ ماہرہ خان ایم فل کی طالبہ ہیں مگر اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی دکھایا کہ کالج اسٹوڈنٹ کی طرح ان کو سارا دن کلاسز لیتے ہوئے کالج میں گزارنا پڑتا ہے جب کہ حقیقت میں ایم فل کے اسٹوڈنٹ کی پڑھائی اس طرح ريگولر نہیں ہوتی ہے-
image
 
ڈرامے کے او ایس ٹی اور پس منظر موسیقی کا چربہ ہونا
پاکستانی ڈراموں کے اویس ٹی اور پس منظر میں اس کا استعمال ان کی مقبولیت کا اہم ذریعہ ہوتے ہیں- یہی وجہ ہے کہ پروڈیوسر اس بات کا خاص اہتمام کرتے ہیں کہ ڈرامے کا او ایس ٹی ایسا ہونا چاہیے جو کہ ڈرامے کے ٹیلی کاسٹ ہونے سے قبل ہی مقبولیت کے جھنڈے گاڑ لے- اس ڈرامے کی پس منظر موسیقی کے لیے عدنان سمیع کے بیٹے اذان سمیع کا انتخاب کیا گیا جنہوں نے مشہور شاعر صابر ظفر کے اشعار میں موسیقی کے سر بکھیرے مگر یہ سر بدقسمتی سے چینی فلم چوئی بیک ہو سے لیے گئے ہیں اور سننے والے اس ڈرامے کی پس منظر کی موسیقی اور اس چینی فلم کی موسیقی کے حوالے سے مماثلت کو نہ صرف محسوس کر سکتے ہیں بلکہ ان میں موجود یکسانیت کو بھی پہچان سکتے ہیں- اس طرح ہم کہاں کے سچے تھے میں سچ کا پرچار کرتے کرتے لوگوں کے سامنے ایک جھوٹ پیش کر رہے ہیں-
YOU MAY ALSO LIKE: