|
|
شادی کریں تو اکثر یہی خوف لڑکیوں کے ساتھ سفر کرتا ہے
کہ ساس کے ساتھ نبھ پائے گی یا نہیں۔۔۔ کیونکہ عموماً ساسیں اپنے بیٹوں کے
ساتھ رہنے والی بہو نامی ہستی کو کچھ خاص پسند نہیں کرتیں۔۔۔ لیکن جن سے
کوئی برائی کی امید نہیں ہوتی وہ ہوتے ہیں سسر۔۔۔مگر کچھ سسر ایسے بھی ہوتے
ہیں جو بہو کا جینا مشکل کردیتے ہیں۔۔۔پاکستانی ڈراموں میں آج کل ایسے بھی
سسر دکھائی دے رہے ہیں۔۔۔ |
|
وفا بے مول کے بہروز
سبزواری |
ڈرامہ ’’وفا بے مول ‘‘میں بہروز سبزواری ایک ایسے باپ
دکھائے گئے ہیں جو اپنے بچوں کے بے تحاشا لاڈ اٹھاتے ہیں کیونکہ ماں کے
مرنے کے بعد انہوں نے تنہا ان کی پرورش کی ہوتی ہے۔۔۔ لیکن کیونکہ وہ
عورتوں کی طرح بھرپور انداز میں گھر سنبھالتے رہے اس لئے بیٹے کی شادی کے
بعد وہ باقاعدہ ساس بن جاتے ہیں۔۔۔ اپنی بہو سے صفائی اور گھرداری کی اتنی
امید لگاتے ہیں کہ یہ بھول جاتے ہیں کہ اسی عمر کی ان کی اپنی بیٹی
شہزادیوں کی طرح رہتی ہے۔۔۔بہو بہت دل سے ان کے معیار پر پورا اترنے کی
کوشش کرتی ہے لیکن وہ کسی طرح خوش نہیں ہوتے۔۔۔ |
|
|
مجھے وداع کر کے شبیر
جان |
ڈرامہ ’’ مجھے وداع کر‘‘ میں شبیر جان ایک ایسے سسر
دکھائے گئے ہیں جنہوں نے اپنے بیٹوں کو اپنے خزانے کی کنجی سمجھ لیا ہے۔۔۔
وہ اپنی بہو مدیحہ امام کے ساتھ اتنا برا سلوک کرتے ہیں کہ وہ اور ان کا
بیٹا الگ ہوجاتے ہیں۔۔۔ اپنی بیٹی کی خاطر اسے گھر سے نکلوا دیتے
ہیں۔۔۔بیٹے کا گھر برباد کردیتے ہیں۔۔۔جب ان کی اپنی بیٹی جلن کی آگ میں
بھابھی کو جلا دیتی ہے تب بھی وہ بیٹی کا ہی ساتھ دیتے ہیں اور بہو سے
انتہائی نفرت کا اظہار کرتے ہیں۔۔۔ شبیر جان کو جب احساس ہوتا ہے کہ وہ غلط
ہیں تب تک وہ اپنا بیٹا اور اس کی خوشیاں کھو دیتے ہیں- |
|