کیا غلطی آپ سے نہیں ہوتی۔۔۔ندا یاسر کو ہمیشہ کیوں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے

image
 
انسان خطا کا پتلا ہے۔۔۔یہ صرف ڈائیلاگ تو نہیں۔۔۔اس کا کوئی نا کوئی مقصد بھی ہے لیکن افسوس یہ ہے جہاں مقصد سمجھنے کی نوبت آتی ہے وہیں لوگ اس حقیقت سے بے نیاز ہوجاتے ہیں۔۔۔مارننگ شو کی میزبان ندا یاسر عموماً لوگوں کی تنقید کا نشانہ بنتی نظر آتی ہیں۔۔۔ اور انگلیاں اٹھانے والے زیادہ تر لوگ وہ ہوتے ہیں جن کی اپنی زندگیاں غلطیوں کی کھلی کتاب ہوتی ہیں۔۔۔
 
حد تو یہ ہے کہ ندا یاسر کے بہت پرانے شوز نکال نکال کر ان میں سے آغاز کے شو کی غلطیاں باقاعدہ ڈھونڈی جاتی ہیں تاکہ ندا کو پریشان کیا جائے۔۔۔
 
یہ سچ ہے کہ کوئی بھی شو ٹی وی پر نشر کرنے سے پہلے میزبان، ٹیم اور چینل کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔۔۔لیکن برا وہاں لگتا ہے جب سب کچھ چھوڑ کر صرف ایک انسان کو تنقید اور مذاق کے گھیرے میں لے لیا جائے۔۔۔
 
 
ندا یاسر نے آج سے کئی سال پہلے ایک شو میں کچھ ایسے سوالات کئے جس کی ویڈیو وائرل کرکے اس کو باقاعدہ ٹاپ ٹرینڈنگ میں لے آئے ہیں۔۔۔ یہ سوچے سمجھے بغیر یہ ٹرینڈ در حقیقت کسی کی غلطی کو اس کی تذلیل بنا کر پیش کیا جارہا ہے۔۔۔
 
ندا یاسر اس طرح کی چیزوں سے بہت جلدی گھبرا جاتی ہیں اس لئے یہ کیا گیا تاکہ وہ پریشان ہوکر کوئی ویڈیو بنائیں، اور پھر اسے بھی لوگ مذاق کا نشانہ بنائیں۔۔۔
 
یوں تو کئی طرح کے لوگوں نے اسے وائرل کیا لیکن کامیڈین علی گل پیر نے فوری طور پر اس ویڈیو کی پیروڈی بنائی اور اس میں ایک جگہ یہ بھی لکھا دکھایا کہ انسان میں سے اگر دماغ نکال دیا جائے تو ندا یاسر بنتی ہے۔۔
 
 
علی گل پیر خود بارہا اس مارننگ شو کے مہمان بنتے رہے ہیں اور ابھی بھی انہیں اگر پیسے دے کر کسی شو میں مہمان بلایا جائے تو وہ صبح ندا سے بھی پہلے سیٹ پر موجود ہوں گے۔۔۔ندا یاسر کا کہنا ہے کہ ان شوز کا مقصد اینٹرٹینمنٹ ہے ۔۔۔
YOU MAY ALSO LIKE: