اس سے پہلے کہ میں راشد محمود صاحب کے بارے میں کوئی بات
کروں مجھ سے ان کا کیا تعلق ہے بتانا ضروری سمجھتا ہوں یوں تو راشد صاحب سے
جب بھی کسی تقریب میں ملاقات ہوتی وہ ہمیشہ مجھے عزت و احترام سے ملتے لیکن
پھر ان سے کئی دلی تعلق ہو گیا میری دو کتابوں کی تقریبات میں راشد صاحب نے
بطور مہمان خصوصی شر کت کی میں ان کا اس لئے بھی مشکور ہوں کہ یہ اپنی گونا
گوں مصروفیات میں سے میرے لئے وقت نکالتے ہیں نہایت پیارے انسان ہیں ایسے
لوگ دنیا میں کم ہی پیدا ہوتے ہیں میں یہاں ذکر کرتا چلوں کہ راشد صاحب کا
خوبصورت جواں سال بیٹا اس دنیا سے وصال کر گیا جس کی جدائی راشد صاحب کے
لئے انتہائی تکلیف دہ ہے لیکن آپ جب بھی ان سے ملیں گے ان کے چہرے پر
مسکراہٹ رہتی ہے یہ اپنے اس غم کو بھلا کر ہر تقریب میں شرکت کرتے ہیں راشد
محمود صاحب نہ صرف ایک اچھے اداکار ہیں بلکہ صدا کار بھی ہیں کیونکہ جب یہ
دس سال کے تھے تو انہوں نے ریڈیو پاکستان سے اپنے کیرئیر کے سفر کا آغاز
کیا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے ایک لیجنڈ اداکار بن گئے آج نہ صرف پاکستان
میں بلکہ پوری دنیا میں ان کی اداکاری کے چرچے ہیں انہوں نے جو بھی کردار
کیا امر ہو گیا ۔
کل مجھے میرے ایک دوست جو خود بھی ایک اچھے ڈرامہ نگار ہیں شاعر ہیں جن کا
نام جناب محترم توقیر اسلم صاحب ہے انہوں نے مجھے پیغام بھیجا کہ یکم ستمبر
کو راشد صاحب کے اعزاز میں ایک تقریب ہے جس کا وقت ۵ بجے شام کا ہے یکم
ستمبر کو میں ۵ بجے جانے کے تیار تھا پھر سوچا کیوں نہ پہلے پوچھ لوں کہ
پروگرام وقت پر شروع ہو جائے گا کیونکہ ہمارے ہاں یہ روایت بن گئی ہے کہ
دیے گئے وقت پر لوگ نہیں پہنچتے جب میں کارڈ پر مطلوبہ فون پر کال کی تو
ایک خاتون نے وہ کال اٹینڈ کی میں نے کہا کہ پروگرام شروع ہو گیا ہے تو
انہوں نے کہا کہ میں تو گھر پر ہوں ابھی آپ کی بات کرواتی ہوں تو تھوڑی ہی
دیر میں مجھے پھر ایک کال آئی تو دوسری جانب کوئی ملک صاحب تھے ان کا کہنا
تھا کہ پروگرام ۷ بجے شروع ہو گا میں پھر ایک اور جگہ جانا تھا وہاں چلا
گیا سات بجے جب میں کاسمو پولیٹین کلب پہنچا تو تقریب جاری تھی توقیر اسلم
صاحب سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ اب تو ختم ہونے والی ہے خیر انھیں
ساری بات بتائی پھر کمپیئر کرنے والے دوست ڈاکٹر ابرار صاحب کو پیغام بھیجا
کہ میں راشد صاحب کے لئے تحفہ لایا ہوں وہ دینا چاہتا ہوں انہوں نے جلد ہی
مجھے سٹیج پر بھلا لیا اورمیں نے اپنا تحفہ راشد صاحب کو پیش کیا ۔
سٹیج پر راشد محمود صاحب کے علاوہ پی ٹی وی کے جنرل مینیجر محترم سیف الدین
صاحب بھی موجود تھے ان سے بھی میرا ذاتی تعلق ہے انتہائی نفیس انسان ہیں
مجھے ایک دو بار ان کے آفس میں جانے کا موقع ملا بہت محبت سے ملتے ہیں میری
ایک کتاب کی تقریب رونمائی میں آپ مہمان خصوصی بھی تھے دوسرے مہمان ماضی کے
معروف اداکار و شاعر محترم ریحان اظہر صاحب تھے فیس بک پر ان سے ملاقات ہو
جاتی تھی لیکن یہاں ان سے میری پہلی ملاقات تھی تقریب کے بعد ان سے مختصر
سے ملاقات ہوئی لیکن جاندار ملاقات تھی جپھی ڈال کر دونوں نے تصویر بنائی
اس سے آپ ان کی محبت کا نادازہ لگا سکتے ہیں تیسرے مہمان کاسمو کلب کے صدر
محترم ڈاکٹر افتخار بخاری صاحب تھے جو میرے وہاں پہنچنے سے پہلے جا چکے تھے
ان سے ملاقات ہے لیکن پروگرام میں ملاقات نہ ہو سکی چھوتھے مہمان پنجابی کے
شاعر بابا نجمی تھے ان سے میری ملاقات تو ہے لیکن زیادہ جان پہچان نہیں ہے
ان سے بھی ہاتھ ملایا ۔اس تقریب کا سہرا حاجی اصغر علی ملک کو جاتا ہے
تقریب میں کمپیئرنگ کے فرائض شاعر ڈاکٹر ابرار صاحب نے دیے وہ کافی تقریبات
میں کمپیئرنگ کرتے دکھائی دیتے ہیں بہر حال ایک خوبصورت تقریب تھی جس میں
ملک کے معروف افراد نے شرکت کی اس تقریب میں معروف شاعرفیروز کنول صاحب ،
اقبال راہی صاحب بھی تھے محترم فراست بخاری،نجمہ شاہین،ممتاز راشد لاہوری
صاحب اور دیگر موجود تھے۔
راشد محمود صاحب ٹی وی اور فلم انڈسٹری کے معروف اداکار ہیں اب تک وہ کئی
ڈراموں اور فلموں میں کام کر چکے ہیں ان کی فلموں میں گنڈاسا،کالے چور،شیر
دل ،لاگ اورکہی ان کہی ہیں تمام فلموں میں آپ نے خوب اداکاری کے جوہر
دکھائے ہیں راشد صاحب پی ٹی وی کے علاوہ بھی کئی چینل کے ڈراموں میں
اداکاری کر چکے ہیں آپ کے والد محترم نوازش کشمیری بھی ایک معروف شاعر تھے
آپ کے والد صاحب اخبارات ،میگزین ،فلم ،ریڈیو اور ٹی وی کے لئے بھی لکھتے
رہے راشد محمودصاحب کی تاریخ پیدائش ۴جون 1949 ہے صرف دس سال کی عمر میں
ریڈیو پاکستان سے اپنے فنی کیریئر کا آغاز کیا ساتھ تعلیم کا سلسلہ بھی
جاری رکھا آپ نے 1971میں گورنمنٹ اسلامیہ کالج سے گریجوایشن کیا یہ اپنے
خاندان کے واحد فرد ہیں جو شوبز میں آئے ان کے باقی افراد کاروبار سے منسلک
ہیں راشد محمود صاحب جتنے اچھے اداکار اور صدا کار ہیں اس سے کہیں بڑھ کر
اچھے انسان بھی ہیں یہی وجہ ہے کہ آئے دن کوئی نہ کوئی تنظیم ان کے اعزاز
میں تقریب منعقد کرتی رہتی ہیں آپ کے چاہنے والوں کا دائرہ کار پورے
پاکستان میں پھیلا ہوا ہے آپ واحد اداکار ہیں جو ریڈیو ،ٹی وی اور فلم میں
کامیاب ہوئے آپ ایک منجھے بھی اداکار ہیں آپ کی اداکاری میں پیار و محبت کا
درس بھی ملتا ہے آپ انتہائی شفیق انسان ہیں ہر ایک کے ساتھ خلوص و محبت سے
ملتے ہیں جو بھی ان سے ملنے ان کے آفس جاتا ہے انتہائی محبت و پیار سے ملتے
ہیں ہر بندہ ان کا فین ہے جو ایک بار ان سے ملاقات کر لیتا ہے وہ ان کا
دیوانہ ہو جاتا ہے ان کی شخصیت میں ایسا جادو ہے کہ ہر شخص ان کی جانب
کھنچا چلا آتا ہے ۔
آپ نے اپنے کام اور لگن سے خوب محنت کی اور متعدد ایوارڈز حاصل کیے آپ کو
حکومت پاکستان کی جانب سے پرائڈ آف پرفارمنس کا ایواڈ بھی مل چکا ہے جو اس
بات کا غمازی ہے کہ آپ ایک اچھے اداکار ہیں آپ کی صلاحیتوں سے کسی کو انکار
نہیں ہے آپ ایک باصلاحیت اداکار ہیں میں نے بتایا تھا کہ آپ کو شاعری اور
ادب سے بھی پیار ہے خود بھی بہت اچھے شعر کہتے ہیں اور شاعر اور ادیبوں کی
محفلوں میں بھر پور طریقے سے شرکت کرتے ہیں آپ کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا
جائے گا۔
|