سندہ میں سیاسی بیانات اور عوام کی لاشوں کے انبار

ٓپاکستان کا المیہ رہاہے کہ جب بھی پاکستان میں سیاسی جماعتوں نے حکومتیں بنائی ہیں آپس میں سیاسی اختلافات کے باعث حالات کو بگاڑتے ہوئے فائرنگ، دھماکے، جلاﺅ گھراﺅ، لوٹ مار اور ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے صرف عام عوام کوہی شہید کیا جاتا رہا ہے ۔۔۔۔۔ پاکستان کی تمام سیاسی پارٹیوں نے عوام الناس کی بہتری کیلئے ملکی حالات کو کبھی بھی ساز گار بنانے کیلئے کبھی بھی سنجیدہ کوششیں نہیں کیا بلکہ پارٹی کے مفادات اور اپنی طاقت کے اظہار کیلئے ہمیشہ فائرنگ، جلاﺅ و گھیراﺅ اور عوامی املاک کو خاکستر کرنا ان کا مشغلہ رہا ہے۔۔۔۔۔گزشتہ دنوں سندھ کے سابق وزیر داخلہ کے بیانات کے سندھ میں انکار کی کا عمل پیدا کردیا تھا اور اب پھر ایک نجی تقریب میں دوبارہ اسی عمل کو دوہرایا گیا جس سے کراچی سمیت سندھ بھر میں متحدہ قومی موومنٹ کی کال پر سندھ بلاک ہوگیا ، ان حالات میں روز کمانے والے مزدور فاقہ کشی کا شکار رہے۔۔۔ سندھی ، پنجابی، پشتو، مہاجر، سرائیکی، بنگالی اور دیگر زبانوں ،قوموں سے تعلق رکھنے والے پاکستانی سیاستدانوں کی سیاسی چالوں، سیاسی کشتیوں، سیاسی کلابازیوں سے براہ راست اثر انداز ہوتے ہیں کیونکہ حالات کے بگاڑ میں کبھی بھی کوئی سیاسی لیڈر نہ مرتا ہے اور نہ زخمی ہوتا ہے بند کمروں میں بیانات یا گارڈوں کے تحفظ میں اظہار خیالات دینا بہت آسان ہے مگر ان بیانات اور خیالات کا برا اثر عوام پر گزرتا ہے حیرت تو اس بات کی ہے کہ اسی عوام سے حاصل کرنے والے ووٹ کی بناءپر حکومت میں آتے ہیں اور پھر ایک طویل لوٹ مار کا سلسلہ شروع کردیا جاتا ہے جسے کم ملتا ہے وہ چیخ و پکار کرکے اس پارٹی کو بد نام کرنے پر تل جاتا ہے مگر حقیقت تو یہ ہے کہ کوئی بھی عوام کیلئے مخلص نظر نہیں آتا۔۔۔۔پاکستان ہے تو ہم سب ہیں ، پاکستان نہیں تو کچھ بھی نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔حقیقت تو یہی ہے کہ پاکستان کو مضبوط کرنے کیلئے سب اپنے اپنے اختلافات کو بھلا کر یکجہتی کے ساتھ ملی خدمات کو جتھ جائیں تاکہ بنیادی مسائل کو خاتمے کو یقینی بنایا جاسکے، ایک دوسرے کا احترام کے ساتھ انہیں اختیارات کر ساتھ شامل کیا جائے اور ہر پارٹی اپنے اپنے دائرے میں رہتے ہوئے عوامی فلاح و بہبود میں کوشاں رہے۔۔۔۔ سیاسی اشتعال انگیز بیانات پر ہر پارٹی اپنے نمائندوں کو سختی سے پابند رکھے سیاسی اختلاف کو احسن انداز میں حل کیا جائے اور ان اختلافات کو عوام سے دور رکھا جائے تاکہ عوام کو تحفظ کا احساس رہے۔ اگر ایک دوسرے کو نیچا دکھانا مقصود ہو توان حالات میں قیامت تک کوئی بھی سیاسی جماعت بہتر حکومت نہیں کرسکتی، ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچنے سے عوام میں سیاستدانوں اور ان کی پارٹیوں سے اعتماد ختم ہوتا جارہا ہے ، شائد مستقبل قریب میں عوام سب کو رد کردیں ۔۔ پاکستان آج کل بیرونی ہاتھوں کی سازش کا شکار ہے آئے روز خود کش حملوں اور بم بلاسٹ کی زرد میں ہے ایسے حالات میں تمام سیاسی جماعتوں کو ایک دوسرے کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے اشتعال انگیز بیانات سے پرہیز کرنا چاہیئے، کیونکہ جذبات میں ہوش کھو جاتے ہیں اور تحمل مزاجی میں عقل کام کرتی ہے ، ہمارے سیاستدانوں کو ترقی و کامرانی کی منازل پر اس ملک کو پہنچانا ہے نہ کہ بیروت و فلسطین۔؟؟؟ ہمارا نظام حقیقی طور پر فرسودہ اور ناکارہ ہے اس نظام کو واقعی تبدیل کرنے کی شدید ضرورت ہے ، اس کیلئے تمام سیاسی پارٹیوں کو اپنے درمیان پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنا لازم ہے تاکہ سب یکجا ہوکر ایک بہتر کامیاب نظام رائج کریں جس میں عوام الناس کی فلاوح و بہبود کا عنصر واضع ہو اور یہ جدید خطوط پر استوار کیا گیا ہو اسے کمپیوٹرائز کیا گیا ہے تا کہ لوٹ مار ، غبن، اختیارات کا ناجائز استعمال کا سختی سے احتساب بر وقت موجود ہو ۔۔۔۔ ملکی حالات سیاستدانوں کے بیانات سے براہ راست تعلق رکھتی ہے ، بہتر ہے کہ ہوش میں رہتے ہوئے ایسے بیانات سے اجتناب کرنا چاہیئے جس سے حالات میں بگاڑ پیدا نہ ہو۔۔۔۔ پاکستان کے دشمن ممالک یہی چاہتے ہیں کہ پاکستان کے سیسی ڈھانچے کو استحکام حاصل نہ ہوسکے اور یہ یکجا ہوکر ملکی ترقی و کامرانی کی جانب گامزن نہ ہوں اگر پاکستانی سیاستدانوں میں اتفاق پیدا ہوگیا تو یقینا یہ مل جل کر اس ملک کی ترقی کیلئے مصروف عمل ہوجائیں گے اور پھر انہیں دیگر ممالک سے قرض لینا نہیں پڑے گا یہ کیسے گوارا ہے دشمنان پاکستان کو کہ پاکستان مستحکم ہو ، یہ بات پاکستان کی سیاسی جماعتوں کو خوب سمجھ لینی چاہیئے اور دشمنان پاکستان کے عزائم کو بھانپتے ہوئے ایسے عوامل سے اجتناب کرنا چاہیئے جس سے ایک دوسرے کی دل آزاری نہ ہو اور غریب عوام کی لاشوں کے انبار نہ بنیں ۔۔۔۔۔۔!!! ہمارے سیاستدان کب سوچیں گے ؟؟؟۔۔۔ہمارے سیاستدان کب سوچیں گے ؟؟؟۔۔۔ہمارے سیاستدان کب سوچیں گے ؟؟؟ ٭٭٭
Jawed Siddiqui
About the Author: Jawed Siddiqui Read More Articles by Jawed Siddiqui: 310 Articles with 245994 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.