بہترین فائیو جی سروس سے دورہ سنکیانگ کا خوشگوار آغاز

ان دنوں ایک وفد کے ہمراہ چین کے علاقے سنکیانگ جانے کا بہترین موقع ملا ہے جہاں آئندہ ایک ہفتے تک قیام رہے گا ، اس دوران سنکیانگ کی تعمیر و ترقی ،سماجی اقدار ،متنوع ثقافت اور دیگر کئی پہلووں سے متعلق عینی مشاہدہ یقیناً ایک دلچسپ تجربہ ہو گا۔بطور صحافی میرے لیے یہ موقع اس لحاظ سے بھی یادگار ہے کہ آج سے دس برس قبل مجھے سنکیانگ کے دارالحکومت ارمچی آنے کا موقع ملا تھا۔ اُس وقت یہاں چائنا یوریشیا ایکسپو کا انعقاد کیا گیا تھا جس کی کوریج کے لیے پہلی مرتبہ چین آنا ہوا۔دس برس قبل بھی ارمچی کی بلند و بالا عمارات اور تعمیر و ترقی دنگ کر دینے والی تھی ،لہذا آج بھی یہی تجسس ہے کہ سنکیانگ بالخصوص ارمچی نے جو مزید ترقیاتی کامیابیاں حاصل کی ہیں اُن سے متعلق جانا جائے اور قارئین کو بھی اپنا ہم سفر بنایا جائے۔

ارمچی کے ائیرپورٹ پر اترتے ہی پہلی چیز جس نے متاثر کیا وہ عملے کی خوش مزاجی کے ساتھ ساتھ انسداد وبا کے مضبوط اقدامات ہیں۔یہاں آنے والے تمام مسافروں کے لیے لازم ہے کہ ایک تو اُن کا کووڈ۔19کے حوالے سے نیو کلک ایسڈ ٹیسٹ منفی ہونا چاہیے دوسرا یہاں کی ہیلتھ کٹ کے ساتھ بھی منسلک ہوا جائے ۔اسی طرح یہاں جس ہوٹل میں ہمارا قیام ہے وہاں بھی دوبارہ نیو کلک ایسڈ ٹیسٹ کیا گیا ہے ،مطلب ارمچی روانگی سے قبل ایک ٹیسٹ بیجنگ میں ہوا اور اڑتالیس سے بہتر گھنٹے کے وقفے سے آپ کا دو سرا نیو کلک ایسڈ ٹیسٹ ارمچی میں کیا گیا جس سے اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ یہاں وبا پر مکمل طور پر قابو پایا جا سکے ۔ یہ چین کی مرکزی حکومت اور سنکیانگ کی مقامی انتظامیہ کی جانب سے انسداد وبا کی بہترین کوششوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

اسی طرح سنکیانگ میں انٹرنیٹ اور 5G کی بہترین سروس بھی دل خوش ہو گیا۔ یہ بات قابل زکر ہے کہ سنکیانگ میں تا حال 10 ہزار سے زائد 5G بیس اسٹیشنز تعمیر کیے جا چکےہیں اور 5G کا ایک ایسا نیٹ ورک تشکیل دیا گیا ہے جو شہروں اور دیہی علاقوں پر محیط ہے۔سنکیانگ میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے اور رواں برس یہ علاقہ اپنے 5G انفراسٹرکچر اور سہولیات کی تعمیر اور ترقی کو تیز کرنے کے لیے 1.7 بلین یوآن (261.6 ملین ڈالر) کی سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ رواں سال کے اواخر تک سنکیانگ کی تمام کاؤنٹیوں اور بڑے سیاحتی مقامات کو بھی 5G نیٹ ورک کے احاطے میں لائے جانے کی توقع ہے۔

یہ پہلو بھی منفرد ہے کہ سنکیانگ کا دارالحکومت ارمچی چین کے اُن اولین شہروں میں شامل ہے جس نے اکتوبر 2019 میں 5G ٹیکنالوجی کو اپنایا ہے۔اعداد و شمار کے مطابق جولائی تک سنکیانگ میں 4.08 ملین سے زائد گھرانوں میں 5G سروس موجود تھی۔ ٹیکنالوجی کے فروغ اور تحفظ کی خاطر مقامی حکومت نے قوانین بھی وضع کیے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ نیٹ ورک قانون کے تحت ٹیکنالوجی کا تحفظ بالکل اُسی انداز سے کیا جا سکے جس طرح پانی ، بجلی ، گیس اور دیگر عوامی سہولیات کی حفاظت کی جاتی ہے۔اس ضمن میں 5G نیٹ ورکس کی تعمیر اور دیکھ بھال میں رکاوٹ یا اس کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی کوئی بھی کوشش ممنوع ہے۔اسی ٹیکنالوجی کو مزید احسن انداز سے استعمال میں لانے کی خاطر

سنکیانگ نے کان کنی اور صحت کی دیکھ بھال سے لے کر زراعت اور بجلی کی صنعت تک 5G ٹیکنالوجی کو فروغ دیا ہے ۔مثال کے طور پر ارمچی میں سنکیانگ میڈیکل یونیورسٹی سے ملحقہ اسپتال نے 5G ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے پری اسپتال دیکھ بھال میں بہتری ، طبی روبوٹ اور ریموٹ الٹراساؤنڈ اسکین کی سہولیات متعارف کروائی ہیں۔5G ٹیکنالوجی ڈاکٹروں اور مریضوں کے درمیان ہائی ڈیفینشن ، ریئل ٹائم ویڈیو کالز کو یقینی بنا رہی ہے ، جس سے آبادی کے ایک بڑے حصے کو اعلیٰ معیار کے طبی وسائل میسر آئے ہیں۔

اس کے علاوہ کان کنی کو محفوظ اور مزید موثر بنانے کے لیے 5G ٹیکنالوجی کی مدد سے چلنے والی خودکار گاڑیاں متعارف کروائی گئی ہیں جو خود بخود لوڈ اور ان لوڈ کر سکتی ہیں، ساتھ ساتھ راستوں کے حوالے سے منصوبہ بندی کر سکتی ہیں اور رکاوٹوں سے بھی بچ سکتی ہیں۔ یوں کہا جا سکتا ہے کہ سنکیانگ میں 5G ٹیکنالوجی کی بدولت انٹیلی جنٹ کان کنی کی بنیاد رکھی گئی ہے۔سنکیانگ میں زیر زمین کام کرنے کے دوران پیچیدہ حالات کو دیکھتے ہوئے 5G ٹیکنالوجی کی مدد سے چلنے والی بغیر ڈرائیور گاڑیوں کا وسیع استعمال حادثات کی روک تھام اور کام کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں بھی انتہائی مددگار ثابت ہو رہا ہے۔

شمال مغربی چین میں واقع سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کی قدیم وقتوں سے ہی ایک عالمی و علاقائی اہمیت رہی ہے کیونکہ یہ مشہور قدیم شاہراہ ریشم کی بدولت چین اور باقی دنیا کے درمیان رابطے کا فعال مرکز رہا ہے اور آج بھی اسی کردار کو بخوبی آگے بڑھا رہا ہے۔ یہ وہ علاقہ ہے جو صدیوں سے متنوع ثقافتوں اور تہذیب و تمدن کا گھر رہا ہے۔دو ہزار سال سے زائد عرصے سے سنکیانگ مشرق اور مغرب کے درمیان ثقافتی تبادلے کا گیٹ وے چلا آ رہا ہے اور آج ایک نئے ترقیاتی سفر میں دنیا کے لیے مزید مواقع سامنے لا رہا ہے۔


 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1324 Articles with 615288 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More