پانچ سالوں سے اسکرین سے دور کیوں ہیں۔۔۔اداکار شکیل یوسف کہاں غائب ہیں

image
 
پاکستانی ٹیلی ویژن انڈسٹری کے ایسے کئی نام ہیں جنہیں لیجنڈ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔۔۔یہ وہ نام ہیں جنہوں نے پاکستان کی ڈرامہ اور فلم انڈسٹری کو ایک الگ ہی پہچان دی۔۔۔انہی میں سے ایک ہیں یوسف کمال جنہیں اسکرین پر شکیل یوسف کے نام سے جانا گیا۔۔۔
 
ایک زمانے تک انہوں نے اپنی شاندار اداکاری سے اسکرین کو زندگی دی۔۔۔ان کے مشہور ترین کرداروں میں ڈرامہ انکل عرفی، آنگن ٹیڑھا کے محبوب احمد۔ ڈرامہ انکہی کے تیمور احمد۔۔۔اور نا جانے کتنے ہی کردار شامل ہیں۔۔۔
 
انہیں اسکرین کے مدھم ترین لیکن جاندار کردار ادا کرنے کے حوالے سے شہرت ملی اور لوگوں نے یہ مانا کہ ضروری نہیں کہ چیخ کر، شور مچا کر یا زور زور سے رو کر ہی کردار میں جان ڈالی جائے۔۔۔کبھی کبھی مدھم انداز اور ایکسپریشنز کے زور پر بھی کردار کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔۔۔
 
شکیل یوسف ایک بہت ہی اعلیٰ گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔۔۔ان کا تعلق بھوپال سے ہے ۔۔۔والد بیرسٹر تھے اور والدہ ایک نواب گھرانے سے تعلق رکھتی تھیں۔۔۔شکیل یوسف کی شادی فرحت شکیل سے ہوئی جن سے ان کے دو بچے ہیں ایک بیٹا اور ایک بیٹی۔۔۔
 
image
 
اکثر شکیل یوسف کو ان کی نواسی کے ساتھ لاڈ کرتے دیکھا گیا۔۔۔۔بلکہ ایک دور تو ایسا تھا کہ وہ کہیں انٹرویو کے لئے بھی جاتے تھے تو ننھی سی نواسی نانا کے ساتھ ساتھ رہتی تھیں۔۔۔ اب تو ان کی بیٹی حرا کے گھر بھی تین اولادیں ہیں۔۔۔دو بیٹیاں اور ایک بیٹا۔۔۔
 
وہ ڈراموں میں آتے ضرور ہیں لیکن اب کافی وقفے سے انہوں نے کام نہیں کیا لیکن وہ ہر کانفرنس اور آرٹس کونسل کی دعوتوں میں ضرور جاتے ہیں۔۔۔
 
کچھ عرصہ پہلے انہوں نے اپنی ہی بیٹی کے ایک ڈیجیٹل شو پر بہت مزیدار انٹرویو دیا جس میں انہوں نے بتایا کہ جب میری پہلی بیٹی پیدا ہوئی تو میں خوشی سے دیوانہ ہوگیا تھا۔۔۔آپریشن تھیٹر کے باہر جب بچے کے رونے کی آواز آئی تو میری ساس نے کہا کہ داماد مبارک ہو۔۔۔ شکیل نے کہا کہ میں نے حیرانی سے پوچھا کہ کیا مطلب۔۔۔تو انہوں نے کہا کہ بیٹی ہوئی ہے۔۔۔
 
شکیل یوسف کا کہنا ہے کہ میں دیوانہ ہوگیا اور اپنی بیٹی کے کان میں اذان دی۔۔۔اس کا نام میں نے پہلے ہی سوچ لیا تھا۔۔۔حرا رکھوں گا اور ایسے ہی میں نے اپنے بیٹے حیدر کا نام پہلے سوچ لیا تھا۔۔۔
 
image
 
پانچ سال پہلے وہ ڈرامہ صلہ میں نظر آئے لیکن اس کے بعد انہوں نے ابھی تک کوئی ڈرامہ نہیں کیا ۔۔۔ اس کی کوئی خاص وجہ نہیں لیکن وہ شاید کسی خاص پراجیکٹ کے انتظار میں ہیں۔۔کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ ہمارے ملک میں ٹیلنٹ تو بہت ہے لیکن ڈرامہ کمرشلزم، ریٹنگ اور پیسے کی دوڑ میں کہانی کھو چکا ہے اور ستر فیصد ڈرامے کہانی کے بغیر ہیں۔
YOU MAY ALSO LIKE: