|
|
شوبز کی زندگی پردہ اسکرین پر نظر آتی ہے ویسی حقیقت میں نہیں ہوتی ہے ۔ پردہ
اسکرین پر جو لوگ ہنستے مسکراتے نظر آتے ہیں اور جن کو دیکھتے ہی ہمارے چہرے پر
مسکراہٹ آجاتی ہے اپنی اصل زندگی میں اپنے دل میں کتنے دکھ چھپائے بیٹھتے ہیں اس کے
بارے میں کم ہی لوگ جانتے ہیں- آج ہم آپ کو ایسے ہی کچھ ہنستے چہروں کے بارے میں
بتائیں گے جن کے دل کے چھپے غموں کے بارے میں کم ہی لوگ جانتے ہیں- |
|
اسماعیل تارہ |
اسماعیل تارہ کی شہرت کا آغاز ففٹی ففٹی سے ہوا جہاں زیبا شہناز اور ماجد
جہانگیر کے ساتھ مختلف گیٹ اپ میں کام کیا کرتے تھے- ان کا اصل نام اسماعیل
مرچنٹ تھا ان کو شوبز میں آنے کی سزا کے طور پر ان کے بڑے بھائی نے ان کو
گنجا بھی کر دیا تاکہ ان کو اس شعبے میں کام کرنے سے روکا جا سکے مگر ان کے
شوق کے آگے کوئی رکاوٹ کھڑی نہ ہو سکی- ان کا اپنی زندگی کے دکھ کے حوالے
سے یہ کہنا تھا کہ وہ ٹیلی وژن کے ساتھ اسٹیج بھی کرتے تھے تو ایک دن جب کہ
وہ ایک مزاحیہ شو کر رہے تھے جو کہ ہاؤس فل چل رہا تھا اسی دوران ان کو خبر
ملی کہ ان کے آٹھ سالہ بیٹے کا انتقال ہو گیا وہ بچے کی لاش کو چھوڑ کر
اسٹیج پر گئے اور انہوں نے وہ پورا شو کیا شو کے مکمل ہونے کے بعد انہوں نے
انتظامیہ کو اپنے بچے کی موت کے بارے میں بتایا اور اس کے بعد بیٹے کی
تدفین کی- |
|
|
حنا دلپزیر |
حنا دلپزیر جن کو لوگ ڈرامہ بلبلے کی وجہ سے مومو کے نام سے یاد رکھتے ہیں
ان کا شمار پاکستان کی ان خواتین مزاحیہ اداکاراؤں میں ہوتا ہے جن کو
دیکھتے ہی لوگوں کے چہرے پر مسکراہٹ بکھر جاتی ہے- مگر اندر سے کتنی دکھی
ہیں اس کے بارے میں ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ان کی شادی شدہ
زندگی شروع ہی سے بہت مشکلات کا شکار رہی- اپنے اکلوتے بیٹے کی ساتھ وہ بہت
مشکل سے چھوٹے موٹے کام کر کے گزارا کرتی تھیں- ان کے شوہر شراب کے نشے کے
عادی تھے اور ہر روز شراب پی کر مارنا پیٹنا اور گالم گلوچ ان کا وطیرہ تھا-
ایک روز شراب کے نشے میں دھت وہ گھر آئے اور ان کو غصے میں آکر تین بار
طلاق دے دی جس کے بعد حنا دلپزیر کا کہنا تھا کہ ان کے اور ان کے بیٹے کے
سر پر سے چھت بھی چھن گئی۔ شروع میں پیٹ پالنے کے لیے انہوں نے ٹی وی پر
چھوٹے موٹے رول کیے پھر کامیابی نے انہیں مومو بنا دیا مگر اس وقت کو یاد
کر کے وہ آج بھی غمزدہ ہو جاتی ہیں- |
|
|
رفیع خاور |
فنکار اندر سے بہت حساس ہوتے ہیں وہ اسکرین پر بظاہر جتنے بھی ہنستے
مسکراتے نظر آئيں مگر ان کے دل چھوٹی چھوٹی باتوں پر فوراً اداس ہوجاتا ہے
اس بات کا ثبوت رفیع خاور عرف ننھا کی موت بھی تھی۔ الف نون کا ننھا اور
پاکستان کی فلموں کا وہ کامیاب کامیڈین جس کے انداز کو آج تک لوگ فالو کرتے
ہیں اداکارہ نازلی کی محبت میں گرفتار ہوا اس محبت نے ان کے دل و دماغ کو
اس حد تک محبور کیا کہ نازلی کے انکار نے ان کو توڑ کر رکھ دیا- کوئی کسی
کے لیے نہیں مرتا عام طور پر لوگ یہ جملہ کہتے ہیں مگر اداکار ننھا نے
نازلی کے لیے خودکشی کر کے اس بات کو غلط ثابت کر دیا اور خودکشی کر کے
اپنی جان اپنے ہاتھوں سے لے لی- |
|
|
زیبا شہناز |
زیبا شہناز کا شمار بھی ففٹی ففٹی سے شہرت پانے والے کامیڈین میں ہوتا ہے۔
اپنے مخصوص انداز میں مزاحیہ اداکاری کر کے انہوں نے مرد کامیڈين کے درمیان
تیزی سے جگہ بنائی۔ اپنے گھر والوں کے لیے زندگی بھر شادی نہ کرنے والی
زیبا شہناز کے لیے ان کے گھر والے ہی سب کچھ تھے- سال 2019 میں ان کی ایک
ویڈیو نے سب کو غمزدہ کر دیا جس میں انہوں نے لندن میں اپنے بھتیجے محمد
شاہ سبحانی کی گمشدگی کے بارے میں بتایا تھا جو کہ اپنی شادی کے صرف تین
ماہ بعد لاپتہ ہو گئے تھے۔ ان کی تلاش کے لیے گھر والوں نے ہر ممکن کوشش کی
کچھ عرصے بعد ان کے بھتیجے کی موت کی اطلاع نے ان کو مزید غمزدہ کر دیا اور
آج تک وہ اس دکھ کو فراموش نہیں کر پائی ہیں- |
|
|
عمر شریف |
اداکار عمر شریف کی موت نے پوری قوم کو سوگوار کر دیا مگر ایک موت ایسی بھی
تھی جو کہ عمر شریف کے دل کا زخم بن گئی تھی اور وہ موت عمر شریف کی بیٹی
حرا شریف کی موت تھی جن کا گزشتہ سال انتقال ہوا-ان کی موت عمر شریف کے لیے
اس حوالے سے بھی کسی سانحے سے کم نہ تھی کہ حرا گردوں کے امراض کا شکار
تھیں اور ایک خطیر رقم کے عوض عمر شریف نے ان کے گردوں کی تبدیلی کا انتظام
غیر قانونی طور پر پیسے دے کر کیا تھا مگر آپریشن کے دوران ہونے والی
پیچیدگیوں کے سبب حرا بچ نہ سکیں اور گزشتہ سال فروری میں مالک حقیقی سے جا
ملیں- ان کی موت کے غم نے عمر شریف کو بستر سے لگا دیا تھا- |
|