محمد زبیر عمر(سابق گورنر سندھ) کا ویڈیو سکینڈل

 آ ج کل سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ جو ٹرینڈ چل رہا ہے وہ سابق گورنر سندھ جناب زبیر عمر کا وہ ویڈیو ہے جس میں وہ کچھ لڑکیوں کے ساتھ رنگ رلیاں مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے ۔ زبیر عمر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر راہنما ہیں ۔ نواز شریف کے دورِ حکومت میں فروری 2017سے اگست 2018تک صوبہ سندھ کے گورنر رہ چکے ہیں ۔ پرائیوٹیزیشن کمیشن کے چئیرمین بھی رہ چکے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ کہ ان کے ویڈیو سکینڈل نے پورے ملک میں بحث کا بازار گرم کر رکھا ہے ۔ورنہ کون ہے جس کے پاس دولت کا انبار بھی ہو اور اقتدار و اختیار کا مالک بھی ہو اور پھر اس نے ممنوعہ درخت کا پھل نہ کھایا ہو ۔ اقوامِ عالم کی تاریخ پر نظر دوڑائیے تو اس میں سارے حکمران خصوصا مسلم حکمران اس حمام میں ننگے نظر آتے ہیں ۔دودھ کا دھلا ہوا کوئی بھی نہیں مگر لعنت ہو اس کیمرے پر، ٹوٹ جائے یہ کیمرہ ، جس کی آنکھ جھوٹ تو نہیں بولتی مگر بہت سے راز افشاء کرنے میں اس کا ہاتھ ہوتا ہے ۔ زبیر عمر کے ساتھ بھی کیمرے نے کچھ اچھا نہیں کیا ۔ خواہ مخواہ ساری دنیا کے سامنے رسوا کیا ۔ اب وہ لاکھ صفائیاں پیش کرے مگر اس کا ننگا جسم چھپ نہیں سکتا ۔

یار لوگ خصوصا اینکر پرسن دوڑ کی کوڑی لانے میں مصروف ہیں ۔ کوئی اسے مسلم لیگ (ن) میں جاری اندرونی کشمکش کا شاخسانہ قرار دے رہے ہیں ،کوئی اسے اس کے مخالفین کا انتقام بتا رہے ہیں تو کوئی اس ویڈیو کو فیک ثابت کرنے پر لگے ہوئے ہیں ۔ راقم الحروف تو یہ بتانے سے قاصر ہے کہ اس ویڈیو سکینڈل کی حقیقت کیا ہے ؟ اور اس کے پیچھے ویڈیو لیک کرنے والے کے کیا مقاصد ہیں ؟ لیکن اتنا ضرور کہا جا سکتا ہے کہ جس کسی نے یہ ویڈیو بنائی ہے ،اور اب زبیر صاحب کو شرمندہ و رسوا کرنے کے لئے میڈیا پر اَپ لوڈ کی ہے ۔اس کا یہ عمل ہزار بار قابلِ مذمّت ہے ۔ ہمیں معلوم نہیں کہ یہ کار ستانی کس کی ہے مگر مریم نواز صاحبہ کا یہ بیان کہ ’’ ہمارے پاس کئی ویڈیو محفوظ ہیں جو وقت آنے پر نواز شریف کی اجازت سے لیک کئے جائیں گے ‘‘ کیا پتہ، مسلم لیگ (ن) نے ویڈیو بنانے کا یہ حربہ جاسوسی اداروں سے سیکھا ہو ،تاکہ ایسے ویڈیوز بوقتِ ضرورت کام آئیں ،یا ایسے ویڈیو سے کسی کو ڈرا دھمکا کر اپنے مطلب براری کے لئے استعمال کر سکیں ۔ بحر حال یہ ویڈیو جس نے بھی بنائی ہے ، اس نے اﷲ تعالیٰ کے حکم کی کھلی خلاف ورزی کی ہے ۔ اﷲ تعالی کا ایک نام ’’ستار ہے ‘‘ یعنی عیب چھپانے والا ۔۔ فرمانِ الہی ہے ’’ کسی کے بھید نہ ٹٹولا کرو ‘‘ بے عیب تو صرف اﷲ کی ذات ہے ۔ اپنے گریباں میں سر جھکا کر سوچئیے !کیا ہم سب میں ایسی سینکڑوں برائیاں نہیں ہیں جو ہم دوسروں کو ہر گز بتانا نہیں چاہتے؟ اگر ہیں تو پھر کوشش ہونی چا ہئے کہ ہم دوسروں کی پردہ پوشی کریں ۔ اس کا مقصد ہر گز زبیر عمر کی طرفداری نہیں کیونکہ وہ ایک اعلیٰ عہدے پر فائز تھے ،ایک صوبہ کے گورنڑ تھے اور وہ بڑے آ سانی سے نوجون لڑکیوں کو لالچ دے کے کر زیرِ دام لا سکتے تھے ،جو انہوں نے کیا ،ایک نہیں پانچ لڑکیوں کے تو نام بھی سامنے آچکے ہیں ، اس کے علاوہ کتنی ہونگی یہ تو اﷲ بہتر جانتا ہے ۔

بحر حال ایک بات جو اظہر من الشمش ہے وہ یہ کہ کیمرہ مو بائل کا ہو یا کوئی اور ، یہ بہت سنگدل اور راز افشاکرنے والا ظالم پرزہ ہے ، اس سے بچ کر رہئیے ۔ یہ کسی کا لحاظ نہیں کرتی ۔ اگر یہ گورنر، وزراء اور بڑے بڑے مگر مچھوں کا لحاظ نہیں کرتی تو یہ کسی اور کا کیا لحاظ کرے گی ۔

بوجہ ازیں ہمارا مشورہ یہی ہے کہ ایساکوئی کام مت کیجئے جو عیب والا ہو، جو آپ دوسروں سے چھپانا چاہتے ہوں ۔ پاکستانی سیاست یقینا ایک گندہ کھیل بن چکا ہے مگر اس میں ہمارے سیاستدان اتنے گر جائیں گے کہ ایک دوسرے کی ٹوہ لگا کر ان کے ذاتی زندگی میں پیش آنے والے نہایت خفیہ عمل کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرکے کسی کی رسوائی کا سبب بنیں گے ، ایسی توقع نہیں تھی ۔ عوام کا سیاست دانوں پر اعتماد متزلزل ہوتا جا رہا ہے جو ملک کے لئے اچھا شگون نہیں ہے ۔ ہم تو ان سے استدعا ہی کر سکتے ہیں کہ خدا را ! اپنے اعمال کو درست کیجئے اور لفظ ’’ پاکستان ‘‘ یعنی پاک لوگوں کی جگہ ، کو بد نام نہ کیجئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 
roshan khattak
About the Author: roshan khattak Read More Articles by roshan khattak: 300 Articles with 285090 views I was born in distt Karak KPk village Deli Mela on 05 Apr 1949.Passed Matric from GHS Sabirabad Karak.then passed M A (Urdu) and B.Ed from University.. View More