وٹس ایپ لڑائیاں

واٹس ایپ اسٹیٹس پہ خاندانی لڑائیاں بھی لڑی جاتی ہیں. آئیے ایک فیملی گروپ میں چلتے ہیں جہاں ساس، سسر، نندیں، نندوئی، دیورانیاں، جیٹھانیاں، دیور، جیٹھ اور ڈھیر سارے کزنز ہیں.

صبح صبح جیٹھانی نے اسٹیٹس لگایا:
" آپ بالوں کی بات کرتے ہیں. یہاں تو لوگ بھی دو مونہے ہوتے ہیں"

یہ اسٹیٹس سیدھا لگا نند کے کلیجے پہ. جوابی اسٹیٹس:
" دوسروں پہ انگلی اٹھانے والے بھول جاتے ہیں کہ چار انگلیاں خود ان کی طرف اشارہ کر رہی ہوتی ہیں"

اس دوران ساس صاحبہ نے مولانا طارق جمیل کا ایک وڈیو کلپ لگا دیا جس میں بیویوں کو اپنے ہاتھ سے کھانا کھلانے کی بات کی گئی تھی. جسے دونوں بہوؤں نے فوراً لائک کیا. بلکہ بڑے والے دل بھی دیئے.

اتنے میں سب سے سینئر نندوئی نے مفتی طارق مسعود کا ایک وڈیو کلپ شئیر کیا جس میں تیسری شادی کی شدید خواہش ظاہر کی گئی تھی. جسے سسر اور دونوں بیٹوں نے لائک تو کیا مگر دل والے ایموجی دل ہی دل میں بھیجے اور پھر پرائیویٹ بھیجے.

دیورانی کیسے پیچھے رہتیں. انہوں نے لکھا:
" وقت گزر جانے کے بعد کوئی قدر کرے تو اسے قدر نہیں افسوس کہتے ہیں"

ساس صاحبہ کو فوراً اپنی فاش غلطی کا احساس ہوا. ان کو لگا کہ دامادوں کے بجائے بیٹے اس وڈیو کو سیریس نہ لے لیں تو انہوں نے علامہ ثاقب مصطفائی صاحب کا ایک وڈیو کلپ فوراً لگایا جس میں ماں کے حقوق کے بارے میں رقت انگیز بیان تھا لیکن دونوں بیٹوں کے بجائے دامادوں کی طرف سے پسندیدگی ظاہر کی گئی.

اس پوری لڑائی کے دوران نوجوان نسل اسی طرح بے خبر اور بے نیاز رہی جیسے اقوام متحدہ تیسری دنیا کے مسائل سے رہتی ہے.

ماشاء اللہ ہمارے لوگوں کا بھی کیا ٹیلنٹ ہے. زکربرگ کے فرشتوں کو بھی خبر نہ ہوگی کہ اس کے بنائے گئے فیچر سے ہم پوری سٹار پلس سیریز تیار کر سکتے ہیں.
 

سید شازل شاہ گیلانی
About the Author: سید شازل شاہ گیلانی Read More Articles by سید شازل شاہ گیلانی: 6 Articles with 8661 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.