میرا چھوٹا بیٹا صرف ایک سال تھا جب میں نے شادی ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔۔۔سلطانہ صدیقی کی کامیابی کا سفر

image
 
’’ہم ٹی وی‘‘ دیکھنے والے اس نام سے اچھی طرح واقف ہیں۔۔۔ سلطانہ صدیقی۔۔۔ایک تنہا عورت نے یہ ثابت کردیا کہ اگر وہ چاہے تو دنیا فتح کر سکتی ہے۔۔۔دس بہن بھائیوں کے درمیان پرورش پانے والی سلطانہ صدیقی کو ایسے ماں باپ نے پروان چڑھایا جنہوں نے بیٹیوں کو بیٹوں سے کبھی کم نہیں سمجھا اور اسی لئے سلطانہ صدیقی میں بلا کی خود اعتمادی تھی۔۔ وہ تعلیم میں بہت آگے تھیں۔۔۔
 
جاگیردارانہ نظام کی وجہ سے ان کے رشتے کم عمری سے بھی آئے لیکن والدین نے کہا کہ پہلے پڑھائی۔۔ مگر ماسٹرز کے دوران ہی ایک رشتے کے لئے ہاں کردی اور اس وعدے کے ساتھ کہ پڑھائی مکمل کروائیں گے۔۔۔ لیکن وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہوجاتا۔۔۔
 
وہ تو ایک ایسے گھرانے میں چلی گئیں جہاں انہیں پردوں میں بٹھا دیا گیا۔۔۔ اپنی مرضی سے کچھ نہیں کر سکتی تھیں۔۔۔اس گھٹن میں وہ تین بیٹوں کی ماں بن گئیں۔۔۔ لیکن سلطانہ صدیقی نے خود کو بچانے کا فیصلہ کیا اور اس فیصلے میں ان کے بھائی اور والدین نے ان کا ساتھ دیا۔۔۔ وہ اپنے بچوں کو لے کر سب کچھ چھوڑ گئیں اور پھر اپنی منزل کی جانب چل نکلیں۔۔۔
 
پی ٹی وی کی جانب قدم بڑھا اور انہوں نے اداکاری کی دو ڈراموں میں۔۔۔ پہلے میں رومانوی کردار تھا جس سے وہ مطمئن نہیں تھیں ۔۔۔انہوں نے پروگرامنگ میں آنے کا فیصلہ کیا اور ڈرامے اور پروگرامز ڈائریکٹ کرنا شروع کئے۔۔۔ ان کی ہی کوشش تھی ـ’’ ماروی ‘‘ ڈرامہ جسے پہلے سندھی میں اور پھر اردو میں بنایا۔۔۔
 
image
 
انہیں بہت مخالفتیں ملیں۔۔۔ کچھ اپنوں کی تھیں اور کچھ غیروں کی۔۔۔ساتھ ساتھ تین بچوں کی پرورش کرنا بھی ایک مرحلہ تھا جسے وہ بخوبی نبھاتی رہیں۔۔۔
 
پی ٹی وی میں انہوں نے اپنا ایک مقام بنا لیا تھا اور انہیں میوزک کی دنیا میں کام کرنے پر ایوارڈ بھی ملے۔۔۔ بچے اب بڑے ہو رہے تھے۔۔۔۔سلطانہ صدیقی نے اپنے تیز ذہن سے بہت کچھ سیکھا پی ٹی وی سے۔۔۔مارکیٹنگ کی گہری نظر بھی۔۔۔1994 میں انہوں نے اپنا پروڈکشن ہاؤس کھولا اپنی بہو کے نام سے۔۔۔مومل پروڈکشنز۔۔۔اس میں کامیابی کے بعد انہوں نے پی ٹی وی سے استعفیٰ دے دیا۔۔۔ اے آر وائی نے چاہا کہ سلطانہ ان کے پاس آجائیں لیکن ان کے بیٹے درید نے کہا کہ نہیں۔۔۔اب آپ اپنا چینل بنائیں۔۔۔یوں 2003 میں انہوں نے ہم ٹی کی بنیاد رکھی۔۔۔
 
اس سفر میں ان کے سگے بھائی ہی ان کے دشمن بھی بن گئے۔۔۔ سلطانہ صدیقی تو جھکنے کو بھی تیار تھیں لیکن بھائی نہیں۔۔۔ہم ٹی وی پر ان کے ڈراموں نے دھوم مچا دی اور یہ چینل کامیابی کے سفر طے کرنے لگا۔۔ اس میں تیس فیصد نوکریاں خواتین کو دی گئیں تاکہ انہیں اپنی پاور کا احساس رہے۔۔۔
 
image
 
وہ خوش بخت شجاعت کی سمدھن بھی ہیں اور ان کی دوستیں کہتی ہیں کہ ہم نے ساس بننے کی بہترین ٹریننگ سلطانہ سے حاصل کی جو اپنی بہوؤں کے لئے ایک نعمت ہے۔۔
 
یہ سفر آسان نہیں تھا ایک تنہا عورت کے لئے لیکن سلطانہ صدیقی کا یہ کہنا ہے کہ رکنا نہیں ہے۔۔۔
YOU MAY ALSO LIKE: