سر آپ بھی سمجھ دار ہیں اسد عمر کی ذاتی دکان سے آتا تو
وہ چالیس کرتا حضور اس وقت چالیس بنتا تھا جب تیس ڈالر کا بیرل تھا اور
ڈالر 105 کا تھا اس وقت ٹیکس 50 تھا آج ڈالر 170 کا ہے اور ٹیکس 10 ہے
خدا را پڑھا لکھا ہونے کا ثبوت دیجیئے
اس حکومت کے پلے کچھ نہیں ہے کرونا نے دنیا کی معیشتوں کو ہلا کے رکھ دیا
ہے انگلینڈ جیسے ملک میں پٹرول مل نہیں رہا اور ہمارے ہاں گاڑی نہیں مل رہی
۔پیسے کا ارتکاز غلط ہاتھوں میں ہے آپ کا سرمایہ دارانہ نظام لے ڈوبا ہے
خدا را سمجھیں
اگر اسد عمر کے گھر سے پٹرول نکلتا تو وہ مفت بھی دے سکتا تھا
اوگرا OGRA
آئل اور گیس کی ریگولر اتھارٹی ہے اس کا ایک نظام ہے قیمتیں وہ طے کرتی ہے
اسی حکومت نے 75 روپے کیا تھا اور مافیا کھڑا ہو گیا
جیسے ہی عالمی منڈی میں تیل سستا ہو گا اپنکو سستا مل جائے گا خطے میں سب
سے سستا تیل اب بھی پاکستان میں بک رہا ہے
لوگ کہتے ہیں کہ سعودی عرب میں مہنگا ہے اور وہاں مہنگا ہو بھی جائے تو
کوئی بات نہیں
نہیں حضور وہاں بھی بہت سے لوگ آٹھ نو سو ریال پر کام کرتے ہیں متناسب
تنخواہ دو ہزار ریال ہے ۔جہاں جس کے پاس کار ہے وہ بھی لاکھ سے نیچے نہیں
کماتا ۔
مزدور کی فکر نہ کریں جس کی دیہاڑ پانچ سو تھی اب وہ ایک ہزار لے رہا ہے
تنگی اور تکلیف کے دن ضرور ہیں اللہ کرے گا جب حالات بہتر ہوئے تو ضرور
سستا ہو گا
اور یہ بھی یاد رکھیں اگر مشرق وسطی میں تیل کی قیمتیں تیس ڈالر پر آئیں تو
دیکھیئے گا آپ کا سعودی عرب کہاں جائے گا۔
اس کرونا سے ملکوں کی جغرافیائی حدیں بھی بدلیں گی یہی سازش ہے
کہ وائریس کو کنٹرولڈ پھیلایا جا رہا ہے جہاں چاہتے ہیں اسے تیز کر دیتے
ہیں اور جہاں چاہتے ہیں روک دیا جاتا ہے ۔اپ کیا سمجھتے ہیں امارات کا سانس
نہیں روکا گیا جب اسرائیل تسلیم ہو گیا تو اب دبئی کھل گیا ہے
حضور مسئلہ اسد عمر کے چالیس والا نہیں ہے مسئلہ سمجھنے کا ہے
کیا آپ سمجھتے ہیں کہ میں آرام سے ہوں ہمارے سارے ذرائع آمدن اب گھریلو
مصارف کی نظر ہو گئے ہیں
پانی اگر مہینے کا گیارہ ہزار کا ہے تو بجلی کا بل پچاس ہزار ہے ہم جو
لوگوں کو امیر نظر آتے ہیں ہم خود مشکل کا شکار ہیں ۔غریبی دور اچھا تھا نہ
گارڈ نہ نوکر نہ نوکرانیاں اب یہ چیزیں زندگی کا لازمی جزو بن گئی ہیں ان
پر ایک لاکھ خرچ آتا ہے بجلی پانی گیس فون ایک لاکھ کچن ڈیڑھ لاکھ یہ سب
کیا ہے دیکھنے والے کو شاہی خرچ نظر آتے ہیں لیکن یاد رکھیں جس گھر کے چھ
سے سات افراد صبح رزق حلال کی تلاش میں نکلتے ہوں تو جا کر گھر چلتا ہے فیس
بک پر ویلا بندہ میں ہی ہوں مجھے بھی نوکری مل گئی تو کروں گا ۔
صاحب آپ کے ایک سوال نے پیٹ سے پردہ اٹھوا دیا ہے اعلی تعلیم یافتہ ورک
فورس اگر دس سے بارہ لاکھ کماتی ہے تو جا کر گاڑیوں کی قسطیں اور دیگر
اخراجات پورے ہوتے ہیں
ہم نے سیاست ایمانداری سے کی ہے ہمارے نزدیک حرام کمائی ایسے ہی ہے جیسے
چور یا ڈاکو کی کمائی ہے ۔ہمارا مقابلہ ان سے نہ کیجئے جو ٹکٹ بیچ کے کھا
گئے اور ڈکار بھی نہیں مارا۔مظہر شاہوں کی لمبی لسٹ ہے
زندگی میں صرف ،،اردو نیوز،، نے لکھنے کا معاوضہ دیا یہ سعودی عرب کا اخبار
تھا جسے ہم کہتے ہیں ،،شخصی آزادی،،، نہیں
وہاں صرف ،،بھونکنے،، کی آزادی نہیں
جب پاکستان کے ایک معروف اخبار کی نمائیندگی کی ایڈیٹر جو مالک تھا اس سے
کہا فیکس کا خرچ کون دے گا تو جواب آیا خود وی کھائو تے سانوں وی کھوائو یہ
تھا منشور ۔آپ کے اخبار میں کالم چھپتے ہیں کیا دیتے ہیں آپ الٹا میں احسان
مانتا ہوں کہ آپ نے مجھ فقیر کو چھاپ دیا
سر کسی پر انگلی اٹھانا آسان ہے
سارے ہی گھر سے ظلم کے خلاف لڑنے نکلتے ہیں لیکن ہے کوئی جو کسی کو منہ
مانگی تنخواہ سے زیادہ دے
لیں مثال دیتا ہوں تین ہفتے پہلے ڈرائیور رکھا اس نے خود کہا میں اٹھارہ
ہزار سیلری لوں گا میں نے کہا نہیں میں تمہیں بیس ہزار دوں گا
میں نے کوئی احسان نہیں کیا وہ رات کو اپنے بچوں کے ہاس جاتا ہے یہ رہا
کاری ہو گی لیکن میں بتانا چاہتا ہوں ظالمو اپنے ساتھ جڑے ہوئے لوگوں کا
خیال کرو ۔میں نے اسے کہا ہے کہ ناشتہ دوپہر کا کھانا رات کا کھانا ادھر
کھائے اور جب کچھ بچ بھی جاتا ہے تو کہتا ہوں ان ظالم فریجوں کا پیٹ نہ
بھرو نوکروں کو دو ۔یہی وجہ ہے اللہ پاک نے پردہ رکھا ہوا ہے ۔اپ کیا
سمجھتے ہیں یہ درس بھی اسد عمر دیتا ہے کہ افتخار ایسے زندگی گزارو
اسد عمر دوست ہیں آج تک ان کے دفتر کا پتہ نہیں ۔عون عباس بپی بیت المال کا
ہیڈ رہے ہیں انہوں نے اس دن نوید کی تعریف کی سلام آپ کے والد کو ایک دن
بھی میرے پاس کسی کام کے لیے نہیں آئے میں اس لئے نہیں گیا کہ میری بہو
وہاں کام۔کرتی ہے ۔میں نے لوگوں کے جائز کام کروائے ہیں صرف عام۔لوگوں کے
نہیں بڑے بڑے طرم خانوں کے کرائے ہیں مگر خاموشی سے
سر مہنگائی ایک اور جرم بھی ساتھ لاتی ہے انسان کو اللہ سے ڈرنا چاہئے کل
ایک باشعور صحافی کہہ رہا تھا کہ پردہ رکھیں اس بے حس سے پوچھو تم نے اس
مولوی کا پردہ رکھا تھا جس نے اغلام بازی کی تھی ۔اشرافیہ کا دفاع کرنے
والے کس قدر سفاک ہوتے ہیں کسی نے کہا تھا حرام کمائی کبھی نطفہ حلال پیدا
نہیں کرتی
ایسے حرامیوں کی ایک لائن لگی ہوئی ہے میں صاحب آپ کو بتاتا ہوں دنیا میں
بہت سے لوگ زبیر عمر سے برے ہیں لیکن وہ معاشرے میں عزت سے جی رہے ہوتے ہیں
ان میں کمال ان کا نہیں کمال اللہ کی ذات کا ہے جس نے ان کا پردہ رکھا ہوتا
ہے ۔یہ جو بڑی مائی بنتی پھرتی ہے میں اللہ کو حاظر و ناظر جان کر لکھ رہا
ہوں کہ وہ بھی اسی ذات کے کرم کےحصار میں ہے ورنہ جن کا تماشہ دیکھ رہی ہے
وہ تماشہ بن بھی سکتی ہے
ہمیں بھی اللہ نے پردہ رکھنے کا ظرف دیا ہے ورنہ جس طرح ریحام خان کی کتاب
اور اس کے بیانات کو ان لوگوں نے اچھالا ہے ہم بھی ایسا کرتے تو بڑے بڑے
حاجی ثنا اللہ اور بیبیاں بیچ چوک کے ،،پریشان،، کھڑے ہوتے ۔بے نظیر کی
تصویروں کو عام کرنے والے اللہ سے ڈریں
جو سامنے آیا ہے اسے سزا اسٹیٹ دلوائے مدعی ریاست بنے
کسی کی مجبور بچیوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانے والو آپ کو خدا کا خوف نہیں
آیا
پٹرول چالیس نہ مانگیں اللہ سے خیر مانگیں کہ وہ استطاعت خرید دے
On Sun, 26 Sep 2021, 4:19 pm Engr Iftikhar Chaudhry, <[email protected]>
wrote:
آہ چوہدری محمد یعقوب خان باعث افتخار انجنیئر افتخار چودھری
یہ نوے کی دہائی تھی زہرہ ہوٹل جدہ جسے اہ۔کافی ہائوس لاہور بھی کہہ سکتے
ہیں ایک دوپہر کو وہاں پہنچا تو ایک خوبصورت شخصیت کو اپنے سامنے پایا
۔بھرا ہو جسم دراز قد اور سر پر برائون جناح کیپ پوچنے ہر پتہ چلا میں
چوہدری یعقوب خان کے ساتھ مل رہا ہوں مجھے یہ تو علم تھا کہ صاحب کا تعلق
مسلم کانفرنس سے ہے اور کشمیر کونسل کے ممبر بھی ہیں لیکن یہ علم نہیں تھا
کہ گجروں کی کٹاریہ گوت سے تعلق ہے اور بڑے دبنگ زیرک انسان ہیں ۔وقت گزرتا
گیا کبھی ملاقات نہیں ہوئی البتہ برادر قدیر گجر اور چوہدری ظفر آف کہوٹہ
کے حوالے سے تعارف بڑھتا گیا نمبر دار اصغر سے دوستی ہونے کے بعد اسرار
کھلے کہ مرد درویش کن خوبیوں کے مالک تھے پوٹھہ میں نمبر دار اصغر کا گھر
میرا دوسرا گھر ہے
فون پر متعدد بار بار چیت بھی ہوئی میرے کزن مرحوم مختار گجر سے بھی تعلق
تھا اس حوالے سے ان کی شفقت مزید بڑھ گئی ۔بعد میں لالہ قدر جو ان کے بھائی
ہیں ان سے واسطہ پڑا کیا خوب بھائی ہیں ۔مل کر ٹھنڈ پڑ جاتی ہے
دو روز پہلے پتہ چلا کہ وہ طویل علالت کے بعد خالق حقیقی سے جا ملے ہیں انا
للہ و انا الیہ راجعون ۔ان کا جانا ایک عہد بہار کا جانا کہا جا سکتا ہے
بعض اوقات آپ کسی بندے سے بہت زیادہ نہیں ملتے ان سے فیض نہیں پاتے لیکن آپ
اس کے عہد میں جیتے ہوئے ان کی خوشبو سے ضرور فایدہ مند ہوتے ہیں سینسہ
پوٹھہ کی عظیم دھرتی کے اس سپوت کو زمانہ صدیوں روئے گا ۔
ملٹری کالج جہلم سے فارغ التحصیل تھے ایک مارشل قوم سے تعلق تھا لیکن فوج
میں نہیں گئے تاریخ میں لکھا ہے کہ عظیم لوگ اپنی عظمت کا تذکرہ خود نہیں
کرتے لوگ کرتے ہیں کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ
مشک آنست کہ خود ببو نہ کہ عطار ببوید
خوشبو وہ ہے جو خود محسوس ہو نہ کہ عطار بتاتا پھرے ۔
چوہدری محمد یعقوب خان نے 1967 میں لوکل الیکشن لڑا اور کامیابی حاصل کی
حسن انتحاب کی داد دیجئے آپ نے کے ایچ خورشید کی جماعت لبریشن لیگ کا
انتحاب کیا وہ کے ایچ خورشید جو قائد اعظم کے سیکرٹری رہے اور نفیس سیاست
دان کا خطاب پایا ۔ویسے آزاد کشمیر ہے تو ایک چھوٹا سا خطہ لیکن آفرین ہے
اس خطے پر کہ جہاں چودھری غلام عباس سردار ابراہیم سردار عبد القیوم
صاحبزادہ اسحق ظفر جیسے نامور لوگ پیدا ہوئے جنہوں نے نہ صرف آزاد کشمیر
بلکہ پاکستان کی سیاست پر حکمرانی کی
ایسے نامور لوگ صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں جن میں آپ چوہدری یعقوب کا شمار
بھی کر سکتے ہیں ۔ اس خطے کی مائوں نے نفیس دلیر بہادر لوگ پیدا کرنے بند
نہیں کئے جس کی حالیہ مثال مطلوب انقلابی کی شکل میں ہمارے سامنے ہے
چوہدری یعقوب نے انقلابی جیسے شعلہ بیاں اور نفیس لوگوں کی سر پرستی بھی کی
۔سیاست میں پارٹیاں مختلف ہو سکتی ہیں لیکن کچھ لوگ پارٹیوں کی شناخت کو
میلوں دور پرے پھینک دیتے ہیں اور حلقہ ء احباب حسن اخلاق کی بنیاد پر پیدا
کر لیتے ہیں چوہدری صاحب کی عادت حسنہ تھی کہ انہوں نے آزاد کشمیر کو دوست
نہیں لیڈر دئے
سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ کی ایک نشست ہی نہیں بھلائی جا سکتی وہ لوگ
کتنے خوش نصیب ہوں گے جنہوں نے مدت ان کے ساتھ مجلس کی ہو گی لالہ قدر بتا
رہے تھے کہ لوگ دھاڑیں مار کر رو رہے تھے۔ جنازے میں انہیں رونے والوں کی
تعداد ہزاروں میں تھی ۔ میں ضرور آتا مگر یہاں پنڈی میں بھی ایک جنازہ تھا
جس کی وجہ سے نکل نہیں پایا
سیاست دانوں کو ویسے تو لوگ برا کہتے ہیں لیکن جن لوگوں نے سیاست خدمت کے
جذبے سے کی ہو تو لوگ ان کے جنازوں میں جان بھی دے دیتے ہیں۔یہ سیاست دان
ہی ہوتا ہے جو اپنے آرام کو تج کے لوگوں کی خدمت میں جت جاتا ہے
اللہ پاک ان کی قبر کر جنت کے باغوں میں سے ایک باغ بنا دے ۔چویدری صاحب
لبریشن لیگ میں گئے تو بڑی دلیری سے ان کا ساتھ دیا جنہوں نے قائد اعظم کا
ساتھ دیا تھا کے ایچ خورشید ایک ایساسورج تھا جس نے قائد اعظم محمد علی
جناح سے روشنی پائی تھی
بعد میں 1975 میں جب لبریشن لیگ پر دبائو بڑھا تو آپ نے مجاہد اول کا ہاتھ
تھام لیا اور مسلم کانفرنس میں شامل ہو گئے ۔سردارعبدالقیوم بھی کمال شخص
تھے انہوں نے بھی چوہدری محمد یعقوب خان کا بھرپور ساتھ دیا متعدد بار
کشمیر کونسل کے ممبر بنے اور پاکستان کے وزیر اعظم کے مشیر بھی رہے ۔نفاست
کی سیاست کی تھانہ کچہری کی سیاست سے اجتناب کیا
آپ 1938 میں جنگ آزادی کے عظیم ہیرو کیپٹن نتھا خان کے ہاں پیدا ہوئے یہ
وہی کیپٹن نتھا خان ہیں
جنہیں ہم ،،مجاہد خاص ،،کہہ سکتے ہیں
چوہدری یعقوب خان کے دادا کا نام بہادر خان تھا
ان کے والد کیپٹن نتھا خان کو شیر جنگ کا خطاب بھی ملا
جنہوں نے آزادی کے لیے ایک رجمنٹ قائم کی اور آزاد کشمیر کا بڑا حصہ بزور
بازو چھین کر آزاد کشمیر میں شامل کیا
چوہدری یعقوب کے پردادا حویلی سے ہجرت کر کے یہاں تحصیل سینسہ کے گائوں
نروٹ ہیلاں میں آن بسے
کیپٹن نتھا خان جو ایک ایک جنگجو قبیلے کے سرخیل تھے انہوں نے آزادی کشمیر
کے لیے ایک رجمنٹ قائم کی ان کا ساتھ سردار فتح محمد نے بھی دیا یہ وہ عظیم
لوگ ہیں جو کشمیر کے اصل ہیرو ہیں
چوہدری محمد یعقوب خان کی رحلت سے ایک ایسا خلاء پیدا ہوا ہے جو مدتوں پورا
نہیں ہو گا ۔
آپ کی کوششوں سے 1985 کے انتحابات میں مسلم کانفرنس نے ضلع کوٹلی کی پانچ
نشستوں میں سے چار پر کامیابی حاصل کی
میں تو ان کی شہرت کا اس وقت قائل ہو گیا جب چوہدری اخلاق کی انتحابی مہم
میں ایک جلسے میں ان کا نام لیا تو پنڈال تالیوں سے گونج اٹھا ۔جن لوگوں نے
عوام کی خدمت کی ہوتی ہے لوگ انہیں برسوں یاد رکھتے ہیں ۔چوہدری محمد یعقوب
خان کو بھی دنیا یاد کرے گی اس میں کوئی شک نہیں کہ جو زی روح اس دنیا میں
آیا ہے اس نے ایک روز چلے جانا ہے
آج ہم ہیں کل نہیں ہوں گے زندہ تو وہ کام رہ جائیں گے جو ہم اس مختصر سی
زندگی میں کرتے ہیں ۔سیاست ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس میں آپ کو خدمت خلق کے
ہزار ہا مواقع ملتے ہیں ۔یہاں اپ پر تنقید کی جاتی ہے برا بھلا بھی کہا
جاتا ہے لیکن یہ طعن و تشنیع ان دعائوں کے سامنے کچھ معنے نہیں رکھتیں جو
اس غرض مند کے منہ سے نکلتی ہیں جس کا کام ہو جاتا ہے ۔
ہر سیاست دان کے کھاتے میں یہ دعائیں موجود ہوتی ہیں ۔
آپ کی خوبیوں کی فہرست بڑی طویل ہے
کبھی موقع ملا تو آپ تک پہنچا دوں گا میرا کام تو حاصل کردہ معلومات آپ تک
پہنچانا ہو گا ۔دعا کریں کہ ہمیں بھی اپنا پیارا رب لوگوں کی زندگیوں کے
راستے سے پتھر ہٹانے کی توفیق عطا فرمائے آمین
میں ان کی رحلت پر ان کی پوری فیملی سے کرتا ہوں خصوصا ان کے احباب ان کی
پارٹی کے لوگوں کے ساتھ ۔
خدا رحمت کند ایں عاشقان پاک طینت را
|