بھارتی سرجیکل سٹرائکس، پاکستانی سرپرائز

بھارتی صدر رام ناتھ کووندجمعرات کوچین کی سرحد کے قریب مقبوضہ لداخ میں موجودتھے جب دہلی میں ملک کے ہندو انتہا پسند وزیر داخلہ امیت شاہ نے پاکستان کے خلاف سرجیکل اسٹرائیکس کا غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز بیان داغ دیا۔ اسی روز ان کی وزارت خارجہ نے بھی دھمکی آمیز ریمارکس دیئے۔ بھارت کی یہ دھمکیاں مقبوضہ پونچھ میں مجاہدین کے کامیاب حملوں اور مقبوضہ وادی میں چند غیر مسلموں کی پر اسرار ہلاکتوں کے بعد سامنے آئے ہیں۔ تا ہم بھارت کا جمعرات کو ہی اقوام متحدہ کی193رکنی جنرل اسمبلی کی طرف سے یو این انسانی حقوق کونسل کے لئے چھٹی بار 184ووٹ لے کر رکن منتخب ہونا نئی دہلی کو اشتعال انگیز بیان بازی پر اکسا رہا ہے۔ جو بھارت مقبوضہ کشمیر میں معصوموں کا قتل عام اور ملک میں ریاستی دہشتگردی کو اقلیتوں کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے ، اس کا اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کا رکن منتخب ہونا افسوسناک ہے۔ بھارتی اشتعال انگیزی اور دھمکیاں ملک کے سب سے بڑے صوبے اتر پردیش سمیت 8صوبوں میں 2022کو اسمبلی انتخابات کے تناظر میں دی جا رہی ہیں۔ کیوں کہ اتر پردیش میں لوک سبھا کی 80نشستیں ہیں۔ لوک سبھا کے الیکشن 2024میں ہوں گے۔ ان انتخابات سے پہلے مودی حکومت ایک بار پھر ہندو جنونیت کو ہوا دے رہی ہے۔ پاکستان اور اسلام کے خلاف پروپگنڈہ کو ووٹ بینک کے طور پر بروئے کار لایا جار ہا ہے۔

بھارتی اشتعال انگیزی کے جواب میں پاکستان کے ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے درست کہا کہ جھوٹے بیانات بی جے پی-آر ایس ایس کی خطے میں صرف کشیدگی کو ہوا دینے کی مزید کوشش ہے جو ان کے لئے پاکستان سے دشمنی کی بنیاد پر نظریاتی اور سیاسی دونوں حوالوں سے فائدے کی بات ہے۔بھارتی وزیر داخلہ کے پاکستان میں نام نہاد سرجیکل اسٹرائیکس کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز قرار دیتا ہے اور پاکستان اس کی شدید مذمت کرتا ہے ۔ یہ بیانات بھارت کی ریاستی دہشت گردی، مقبوضہ جموں و کشمیر میں اور بھارت کے اندر مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں سے دنیا کی توجہ ہٹانے کا حربہ ہے۔ یو این ہیومین رائٹس کونسل کا رکن منتخب ہو کر بھارتی ریاستی دہشتگردی میں مزید شدت آ سکتی ہے۔ عالمی برادری بھارت کے جھوٹے فلیگ آپریشنز کی طرف توجہ دینے میں سستی دکھا رہی ہے۔ پاکستان کی امن پسند ی یہ مطلب نہیں کہ وہ کسی قسم کی جارحیت کا بھرپور جواب نہ دے۔دنیا نے پاکستان کا بھارتی جارحیت کے جواب میں سرپرائز دیکھ لیا ہے۔ 2019 میں بالاکوٹ میں پاکستان کی جانب سے منہ توڑ جواب دیا گیا اور بھارت کے دو طیارے گرائے گئے اور ایک پائلٹ کو گرفتار کیا گیا اور یہ پاکستان کا بھرپور جواب، صلاحیت اور مسلح افواج کی بھارتی جارحیت کے خلاف تیاریوں کا مظہر تھا۔بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان نے اگر مداخلت کی توبھارت مزید سرجیکل اسٹرائیکس کرے گا ، مذاکرات کا وقت گزر گیا ہے اور اب جواب دینے کا وقت ہے۔امیت شاہ نے گووا کے دھربندورا میں ایک یونیورسٹی کی افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے عوام کو مشتعل کیا۔ 2016 میں آزاد جموں و کشمیر میں سیز فائر لائن کے پار سے قابض بھارتی فوج کی فائرنگ سے پاک فوج کے دو اہلکار شہید ہوئے تھے۔اس جارحیت کو بھارت نے سرجیکل سٹرائکس کا نام دے دیا۔ 26 فروری 2019 کو بھارت نے بالاکوٹ میں ایک کارروائی کی کوشش کی تھی لیکن اس کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا اور پاک فضائیہ نے بھارت کے دو طیارے گرادئے تھے اور ایک پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کو گرفتار کرلیا تھا۔بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی جمعرات کو پاکستان کے خلاف پروپگنڈہ پر مبنی تنقید کی کہ دہشت گردی کو غیر ریاستی اداروں اور غیر ذمہ دار ریاستوں نے خطے میں اپنے سیاسی مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کیا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سیمینار سے خطاب میں، راجناتھ سنگھ نے کہا کہ گروپ کے رکن ممالک کو اجتماعی طور پردہشت گردی جیسے چیلنجوں سے نمٹنا ہوگا۔بھارتی وزرات خارجہ ترجمان ارندام بھاگچی نے بھی پریس بریفنگ کے دوران اشتعال انگیز بیان دیا کہ جموں کشمیر اور لداخ کی یونین ٹریٹریاں پہلے سے ہی بھارت کا ٹوٹ حصہ تھیں، ہیں اور ہمیشہ رہے گی کیوں کہ بھارت نے 5اگست 2019کو جموں کشمیر اور لداخ کو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تبدیل کرکے انہیں بھارت میں مکمل طور پر ضم کر دیا ہے۔بھارتی وزرات خارجہ ترجمان نے بھی دھمکی آمیز بیان دیا کہ پاکستان عسکریت پسندی کو فروغ اور دراندازوں کی مدد کرکے جموں کشمیر کے حالات بگاڑنے میں مصروف عمل ہے۔ جموں کشمیر کے حالات کو بگاڑنے میں جو کوئی بھی ملوث پایا جائے گا، اس کے خلاف کارورائی ہو گی۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت نے پہلے بھی اقوام متحد ہ کے فورموں پر اس بات کو اجاگر کیا ہے کہ پاکستان بھارت میں شدت پسندی میں ملوث ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے اور ایک بار پھر اس بات کو دوہراتے ہیں کہ پاکستان پر زودیا جائے کہ وہ جموں کشمیر میں شدت پسندوں کو فروغ دینے کی کوششوں پر روک لگائیں۔

چین اور افغانستان کی طرف سے خوفزدہ بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔اس کے یہ خطرناک بیانات ہیں۔ وہ پاکستان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر رہا ہے۔ بھارت ایک طرف اپنی جنتا کو مشتعل کرتا ہے تو دوسری طرف مغرب کا ڈارلنگ بن کر ریاستی دہشتگردی کو ڈھال فراہم کر رہا ہے۔ اس کی قابض فوج کشمیر میں شکست سے دوچار ہے۔ فوجی جوان اور افسر خود کشیاں کر رہے ہیں۔ جب بھارتی وزیر پاکستان کو دھمکیاں دے رہے تھے اس وقت بھی مقبوضہ کشمیر میں شمالی ضلع کپوارہ کے نیاری کرالہ پورہ کے قابض بھارتی فوجی کیمپ میں انجینئرنگ یونٹ سے وابستہ سپاہی دھیرج کمار نے اپنی سروس رائفل سے خود پر گولی چلاکر اپنا زندگی کا خاتمہ کیا۔ بھارتی دھمکیاں اپنا پس منظر رکھتی ہیں تا ہم پاکستان کو بھارت کی ریاستی دہشتگردی کو عالمی فورمز پر معقول دلائل کے ساتھ اٹھانے میں سستی نہیں دکھانی چاہیئے۔غور طلب بات ہے کہ انسانی حقوق کی بدترین پامالی کرنے والا بھارت کیسے بھاری اکثریت سے ا قوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا مسلسل رکن بن رہا ہے۔پاکستان کو اپنی ڈپلومیسی میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔
 

Ghulamullah Kyani
About the Author: Ghulamullah Kyani Read More Articles by Ghulamullah Kyani: 710 Articles with 555808 views Simple and Clear, Friendly, Love humanity....Helpful...Trying to become a responsible citizen..... View More