ان کی اہلیہ اور بیٹی بھی نعتیں پڑھتے ہیں۔۔۔ نجم شیراز کی زندگی کی کہانی

image
 
پاکستانی پاپ میوزک کا ایک بہت بڑا نام ہیں نجم شیراز ۔۔۔جنہوں نے نوے کی دہائی میں اپنے گانوں سے بڑے بڑے کانسرٹس کو اپنا دیوانہ بنایا۔۔۔ نجم ملتان میں پیدا ہوئے اور باقاعدہ پروفیشنل کرکٹ بھی کھیلی ہے۔۔۔
 
انہوں نے سول انجینئرنگ کی تعلیم لاہور سے حاصل کی لیکن ڈگری نہیں حاصل کی۔۔۔اپنے دو بھائیوں کے ساتھ مل کر 1987 میں ایک میوزک بینڈ بنایا۔۔۔ان بھائیوں کی زندگی آج مختلف ہے لیکن وہ اب بھی یہی سوچتے ہیں کہ ان کا میوزک نجم سے بہتر ہی تھا۔۔۔
 
نجم شیراز ایک الگ ہی زندگی کے مسافر تھے جہاں نماز اور قرآن سے ہمیشہ دوری رہی۔۔۔نجم کے گھر میں ان کی والدہ کے قرآن تیس سال سے بند رکھے تھے لیکن وہ ان کو کھولتے نہیں تھے۔۔۔
 
image
 
پھر ایک دن یہ دوری ختم ہوئی اور ایک گانے کی کمپوزیشن کے دوران ان کی ملاقات اسٹوڈیو میں رکھے قرآن شریف سے ہوئی۔۔۔
 
اپنے دل اور دماغ میں موجود سوالات کو ایک ایک کر کے کرتے گئے اور جواب ملتے گئے۔۔۔پانچ ہفتے وہ صحیح سے سو نا سکے۔۔۔ اس جنگ کا شکار رہے اور پھر حمد تیار کی۔۔۔اور یہ سوچا کہ جہاں میوزک کرتا ہوں وہیں ﷲ سے رشتہ بھی گہرا کرنا ہوگا۔۔۔قومی نغمے، نعت اور حمد و ثنا کو اپنی زندگی کا حصہ بنالیا-
 
نجم شیراز کی زندگی میں یہ جنگ اس وقت تک قائم رہی جب تک انہوں نے مستقل بنیادوں پر پاپ میوزک سے کنارہ نہیں کیا۔۔۔ وہ خود کو اس مقام پر لے آئے جہاں انہیں لوگوں کو اس بات کا جواب دینے کی وضاحت بھی نا محسوس ہو کہ میوزک حرام نہیں۔
 
انہوں نے ایک غیر مسلم عورت سلوہ کو الرحمن الرحیم کے پلیٹ فارم پر دس مہینے سوالات اور جوابات کی جنگ کرتے دیکھا۔۔۔ وہ کسی مذہب کو نہیں مانتی تھی لیکن بس قرآن کو سمجھنا چاہتی تھی اور دس ماہ بعد جب اس کے سوالات ختم ہوئے تو اس نے کلمہ پڑھ دیا۔۔۔ وہ لمحہ ہی عجیب تھا۔۔۔انہوں نے سلوہ سے شادی کی اور سلوہ بھی تبلیغ کرتی ہیں اور باقاعدہ نعتیں پڑھتی ہیں۔۔۔
 
نجم شیراز کی ننھی سی بیٹی حیا نجم بھی اب تبلیغ اور نعت پڑھنے کا کام کرتی ہیں اور اس میں بہت خوش ہیں۔۔۔
 
image
 
2002 میں نجم شیراز نے بلائنڈ کرکٹ ٹیم کے ورلڈ کپ کا گانا گایا ’ جیتو میرے لال‘‘ 2012 میں ڈھاکہ میں آخری کنسرٹ کیا کیونکہ دل ارو دماغ کی جنگ تھی کہ کب تک لوگوں کو نچاؤں گا۔۔۔اور پھر اس کے بعد پی ٹی آئی کے دھرنوں میں یہ ہمیشہ نظر آتے تھے ۔۔۔عمران خان کے جلسوں میں کنٹینر پر کھڑے ہوکر امامت بھی کی اور لوگوں کو آیات سناتے تھے-
 
جب پرائم منسٹر ہاؤس پر دھرنا دیا تو اس وقت فائرنگ بھی ہوئی اور نیچے جیالے اور پولیس کی لڑائی ہوئی تو کنٹینر میں صرف چھے یا سات لوگ رہ گئے جن میں سے ایک نجم شیراز تھے اور عمران خان نے نام لے کر کہا کہ نجم کی حمد لگائیں نا تیرا خدا کوئی اور ہے۔۔۔اور جب یہ بارہا چلی تو نیچے لوگوں نے لڑائی چھوڑ دی ۔۔
 
9/11 کے بعد جب یہ امریکہ کنسرٹ پر گئے تو ان کی جس طرح تلاشی لی گئی اور وقت لیا گیا تو یہ لیٹ بھی ہوگئے تھے۔۔۔لیکن انہوں نے وہاں اسٹیج پر جا کر اپنی حمد پڑھی جس پر انہیں باقاعدہ چٹ آئی کہ آپ بتائیں کہ آپ کیا پڑھ رہے ہیں۔۔۔کیونکہ مجمع بھی ورد کر رہا تھا ﷲ کا۔۔۔
YOU MAY ALSO LIKE: