امی کو کینسر ہوا تو گھر سے باہر کام کے لئے نکلنا پڑا۔۔۔فضا علی کی ہنسی کے پیچھے چھپے دکھ
|
|
کہتے ہیں ہر ہنسی کے پیچھے ایک غم کی داستان ہوتی
ہے۔۔۔شوبز کی دنیا میں ایسے کئی ستارے ہیں جنہوں نے اپنی آنکھوں کے آنسوؤں
کو مسکراہٹ کا لبادہ پہنا کر لوگوں کو جینے کا حوصلہ دیا۔۔۔فضا علی بھی ان
میں سے ایک ہیں۔۔۔ |
|
فضا علی نے ایک بہت مشکل بچپن دیکھا جہاں ان کی والدہ نے
دو شادیاں کی تھیں اور پہلی شادی سے پانچ بچے تھے اور بیوہ ہونے کے بعد ایک
دوسرے شخص نے ان کی ماں سے شاید کی جس سے فضا علی بھی پیدا ہوئیں۔۔۔ اس شخص
کو فضا اپنے باپ کے طور پر مانتی ہی نہیں۔۔۔ان کا کہنا ہے کہ باپ وہ ہوتا
ہے جس میں اولاد کا درد ہو۔۔۔ |
|
فضا کا کہنا ہے کہ ہم لیاری میں رہتے تھے اور میں وہیں
پیدا ہوئی۔۔۔میری پیدائش کے وقت جب میں اپنی ماں کے پیٹ میں تھی تو میرے
والد نے امی کو پہلے زینہ سے مارتے ہوئے دوسرے زینے تک لے کر آئے، میری امی
کے دو دانت ان کے حلق میں چلے گئے تھے اور میری امی نے گھر میں ہی مجھے جنم
دیا۔۔۔وہ کیونکہ خود بھی میڈیکل کی سمجھ بوجھ رکھتی تھیں تو اپنے بچے کو
خود ہی پیدا کروا رہی تھیں۔۔۔پڑوس میں رہنے والے بلوچی اور مکرانی گھروں کی
خواتین نے ان کی مدد کی اور یوں میں پیدا ہوئی۔۔۔ |
|
|
|
میرے والد نے امی کو ہمیشہ مار پیٹ کی زندگی دی اور میرے
بچپن کی کسی یاد میں انہوں نے ہمیں کبھی پیار نہیں کیا اور کبھی ہمیں اسکول
چھوڑنے لینے تک نہیں آئے۔۔۔فضا کا کہنا ہے کہ ایک دور ایسا تھا کہ جب میں
ان لڑکیوں کو دیکھتی تھی جو اپنے ابو کی تعریف کرتی ہیں تو میں ان سے دور
چلی جاتی تھی کیونکہ مجھے وہ لڑکیاں بھی بری لگتی تھیں جو اپنے باپ کی
تعریف کریں۔۔۔ وہ اب کہاں ہیں۔۔۔زندہ ہیں یا مرگئے مجھے کچھ نہیں پتہ۔۔۔ |
|
فضا علی نے کہا کہ میری امی کے پہلے شوہر کی جائیداد سے
ہی ہمارا گزارا ہوا اور امی نے اپنی زندگی میں بچوں کی شادیاں کیں اور
انہیں دے دلا کر فارغ کیا۔۔۔میں گھر میں تھی اور اسی دوران امی کو کینسر
ہوگیا۔۔۔ |
|
|
|
ہمارے حالات اچھے نہیں تھے اور کیمو تھراپی اور ٹیسٹس کے
پیسے نہیں تھے۔۔۔میں نے اسکول میں پڑھایا، پھر بینکوں میں آپریشن مینیجر
بنی۔۔۔اور وہاں سے بھی جب گزارا نا ہوا تو میڈیا میں باقاعدہ قدم رکھ دیا
۔۔۔ یہ سفر بہت ہی مشکل تھا |
|