محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر درود یا محمد صلی اللہ علیہ
وسلم کی تائید
Darood upon Muhammad or support to Muhammd
درود:- یہ فارسی زبان کا لفظ ہے اور قرآنی آیت جس سے یہ درود ماخوذ ہے اس
پر بحث کرنا بہتر ہے:-
33-سورہ احزابٓ-56
إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا
الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمً
یہ قوانین انسانیت کے لیے نمونہ معاشرہ بنانے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ جیسا
کہ قرآن میں کہا گیا ہے کہ ان قوانین کی پابندی کرنے سے آپ کو نظام الٰہی
اور آسمانی قوتوں سے ہر طرح کی مدد حاصل ہو گی۔ 33-سورۃ الأحزاب-43 نب صلی
اللہ علیہ وسلم!۔ تاہم، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کو کچھ کرنے کی ضرورت
نہیں ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ اور اس کی آسمانی قوتیں اس کی مدد اور حمایت کے
لیے تیار ہیں۔ نہیں! یہ سب سے اہم ہے کہ آپ اس کے اور اس کے مشن کے لیے
مسلسل طاقت کا ذریعہ بنے۔ آپ کی مدد فراہم کرنے اور اس کے مشن کو اس کی
تکمیل تک لے جانے سے۔ اس کو حاصل کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے؛ اور یہ ظاہر
کرنا ہے کہ آپ کے دل سے اس کی مکمل اطاعت ہے۔
4-سورۃ النسء-65، 7-سورۃ الاعراف-157، 33-سورۃ احزاب-43
خلاصہ:- روایتی لفظ درود ایسی چیز نہیں ہے جسے ہم نے رسول تک پہنچانا ہے
بلکہ یہ حمایت ہے، اس عزم کے ساتھ حمایت جو اس وقت کے لوگوں نے اسے پیش کی
تھی۔ اس وقت میں اگر ہم نے قرآنی نظام کو نافذ کرنے میں مدد کی یا مدد کی
تو یہ ہمارا سرشار تعاون ہوگا۔ ہمارے معاشرے میں۔ براہ کرم اپنے تاثرات پر
تبصرہ کریں…
تحریر: انجینئر/ محمدؐ طفیل شاد
ترجمہ: ڈاکٹر/ شہزاد شمیم
|