ظریفانہ :رام بھکت للن

رام بھگت للن نے تیوری چڑھا کر کرشن بہاری کلن سے پوچھا یار یہ بتاو کہ تم لوگوں نے سلمان خورشید کا گھر کیوں جلا دیا؟
کلن بولا کیوں نہیں جلاتے ؟ کوئی اگرہمارے دھرم کو گالی دے تو کیا اسے بخش دیا جائےگا؟ اس نے ہمارے دھرم کو آتنکواد سے جوڑ دیا ۔
اچھا یہ بتاو کہ تمہارا دھرم کون سا ہے؟
ہمارا دھرم وہی سناتن دھرم ہے ۔ یعنی ہندو دھرم اور کیا؟
لیکن سلمان خورشید نے نہ تو سناتن دھرم کے بارے میں کچھ کہا اور نہ ہندو دھرم کا نام لیا ۔ پھر کیوں تم لوگوں کو مرچی لگ گئی؟
اچھا تو کیا اس نے اپنی کتاب میں ہندوتوا کا موازنہ آئی ایس آئی ایس(داعش) یا بوکو حرام سے نہیں کیا؟
کیا مگر ہندو دھرم اور ہندوتوا میں وہی فرق ہے جو اسلام اور داعش میں ہے۔ اس لیے مسلمان تو داعش پر کی جانے والی تنقید کا برا نہیں مانتے۔
یہ آپ کیا کہہ رہے ہیں للن بھیا ہم تو ان سب کو ایک ہی سمجھتے تھے ؟
یہی تو مسئلہ ہےللن نے کہا اچھا یہ بتاو کہ رام بڑے ہیں یا جناح؟
کلن نے کہا للن آج تمہیں یہ کیا ہوگیا؟ کہاں رام اور کہاں جناح ؟؟ ہم ایک کی پوجا کرتے ہیں اور دوسرے سے نفرت کرتے ہیں۔
جی ہاں مجھے پتہ ہے لیکن پچھلے دنوں اکھلیش نے جناح کو بھی مجاہد آزادی قرار دے دیا تو اس پر کتنا بڑا ہنگامہ کھڑا ہوگیا یاد ہے؟
کیوں نہیں الیکشن کا زمانہ ہے۔ اکھلیش نے مسلمانوں کا دل جیتنے کے لیے وہ کہا تو اپنے یوگی جی نے اس فائدہ اٹھا کر ہندووں کو خوش کرنا شروع کردیا۔
اچھا تو کیا وہ ٹویٹ اور بیان بازی صرف الیکشن کا فائدہ اٹھانے کے لیے تھی ۔ اس کا قوم پرستی (راشٹرواد) سے کوئی تعلق نہیں تھا؟
دیکھو للن ہم چونکہ راشٹر کے بھکت ہیں ۔ ہمارے ہر سیاسی و غیر سیاسی کام کا براہِ راست تعلق قوم پرستی سے ہوتا ہے۔
ٹھیک ہے سمجھ گیا لیکن جناح والا بیان تو حقیقت پر مبنی تھا اس میں تو قوم کے خلاف کچھ نہیں تھا۔ اس پر شور شرابہ کرنے کی کیا ضرورت تھی؟
بھائی بھگت رام للن اگر الیکشن کے وقت کوئی گاندھی ، نہرو اور سردار کی صف میں جناح کو کھڑا کردے تو یہ قومی توہین ہے۔ اس پر خاموشی جرم ہے۔
للن بگڑ کربولا اچھا یہ قومی توہین ہے اور ہمارے پرم پوجیہ رام کے بارے کوئی اناپ شناپ بک جائے تو وہ پاپ نہیں پونیہ ہے؟
ارے کیسی بات کرتے ہو للن ۔ وہ تو مہا پاپ ہے ایسے آدمی کی لاش کو ہمارے رام راجیہ کے اندر سریو میں بہا دیا جائے گا ۔
اچھا اگر تمہارے اندر ہمت ہے تو نشاد پارٹی کے رہنما سنجے نشاد کے ساتھ یہ سلوک کرکے دکھاو ؟
کیوں اس بے وقوف نے کیا کہہ دیا ؟
سنجے نشاد نے رام کے بارے میں ایسا توہین آمیز بیان دے دیا کہ میں رات بھر سو نہیں سکا لیکن یوگی جی منہ میں دہی جمائے بیٹھے ہیں ۔ ایسا بھی کیا ڈر؟
ارے بھائی اپنے یوگی تو امیت شاہ سے بھی نہیں ڈرتے اس سنجے نشاد کی کیا بساط ؟ لیکن یہ تو بتاو کہ اس نے کہا کیا؟
سنجے نشاد نے دعویٰ کردیا کہ بھگوان رام ایک عظیم سَنت شرنگی رشی کے بیٹے تھے۔
کیا! وہ باولا تو نہیں ہوگیا ؟ تو کیا وہ کہنا چاہتا ہے کہ رام دشرتھ کے بیٹے نہیں تھے ؟
اس نے یہی تو کہا کہ راجہ دشرتھ بے اولادتھے۔ شرنگی رشی کی پوجا کے بعد ان کے بیٹوں کی پیدائش ہوئی ۔
یہ تو مشہور بات ہے کہ دشرتھ نے اپنی تین رانیوں کو ایک خاص طریقے سے تیار کھیر کھلایا جس کے بعد بیٹوں کی پیدائش ہوئی۔
یہ تو مجھے بھی معلوم ہے لیکن سنجے نشاد کہتا ہے کہ صرف کھیر کھانے سے کوئی حاملہ نہیں ہوتی ۔ رام کا جنم نشاد پریوار میں ہوا تھا۔
اچھا یہ تو بڑا سنگین الزام ہے ۔ اس کو ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا ؟
ارے بھائی برداشت نہیں کیا جائے گا کیا مطلب؟ وہ تو ہماری پارٹی کا حلیف ہے ۔ اس سے الحاق تک ختم نہیں کیا جارہا تو اور کیا کیا جائے گا؟
دیکھو للن فی الحال ہماری پارٹی کی حالت پتلی ہے اس لیے الیکشن سے پہلے تو برداشت کرنا پڑے گا ۔ بعد میں ان ملاحوں کو دیکھ لیں گے کیا سمجھے؟
نشاد تو کہتا ہے کہ رام اور نشاد راجہ کی پیدائش مکھوڑا گھاٹ پر ہوئی تھی اگر ایسا ہےتو رام جنم بھومی اور اس پر بننے والے مندر کا دعویٰ ہی غلط ہوجاتا ہے۔
ارے بھائی کیا کریں ؟ ہماری مجبوری ہے کہ ملاحوں کے ووٹ سے ہاتھ نہیں دھو سکتے۔
مجھے پتہ ہے ۔ وہ آج کل ریزرویشن کو لے کر دھمکی دے رہا ہے کہ اگرمطالبہ نہیں مانا گیا تواز خود اتحاد توڑ دے گا ۔ یہ تو بلیک میلنگ ہے۔
کیا کریں بھائی ہماری حالت تو مرتا کیا نہ کرتا کی ہو گئی ہے مگر ہمارے سادھو سنت خاموش نہیں رہیں گے۔ہم ان کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلائیں گے
ایودھیا کے سَنتوں نےتو اس کےدعویٰ کو بھگوان کی بے عزتی اور سستی تشہیر کا ذریعہ قرار دے کر بی جے پی سےفوراً اتحاد توڑنے کا مطالبہ کردیاہے ۔
اوہو یہ سنت مہنت کیا جانیں کہ الیکشن جیتنے کے لیے کون کون سے پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں ۔ مشکل سے اتحاد بنتا ہے اسے اتنی آسانی سےکیسے توڑا جاسکتا ہے؟
للن بولا اس پر تو اسدالدین اویسی نے سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کو ڈی این اے کا ماہر بتاکر وضاحت طلب کری ہے ۔
کلن نے پوچھا یہ درمیان میں ڈ ی این اے کہاں سے آگیا ؟
آپ کوتو معلوم ہوگا کہ پچھلے دنوں بھاگوت نے کہا تھا ہندو اور مسلمانوں کا ڈی این اے ایک ہے۔توکیا اب رام کے ونش کا پتہ ڈی این اے سے چلے گا؟
کلن کو موقع مل گیا وہ بولا پراچین کال میں بھارت بڑا پرگتی شیل دیش (ترقی یافتہ ملک)تھا۔ اس وقت ڈی این اے ٹسٹ ضرور ہوا ہوگا۔
بھائی کلن کہیں سنجے نشاد کی طرح آپ بھی تو پاگل نہیں ہوگئے۔ اس وقت ڈی این اے ٹسٹ کیسے ممکن تھا ؟
اپنے اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ دنیش شرما نے دعویٰ کیا تھا کہ سیتا جی کا جنم ٹیسٹ ٹیوب بیبی کے طور پر ہوا تھا ۔ توپھر ڈی این اے کیا چیز ہے؟
اوہوکیا آپ نہیں جانتے کہ اس بیان پر ان کے خلاف سیتا مڑھی میں ملک کی ثقافت، وراثت اور رسوم کی توہین کا مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔
بہار میں بھی اپنی ہی سرکار ہے اس لیے کوئی ہمارے نائب وزیر اعلیٰ کا بال بیکا نہیں کرسکتا ۔
جی ہاں مگر لالو یادو کی بیٹی میسا بھارتی نے اسے 'سیتا جی کی توہین' قرار دے کر لکھا تھا کہ سیتا جی کی توہین پر سنگھی، بھاجپائی ، یوگی کو اعتراض نہیں ہوگا۔
وہ کون ہوتی ہے ایسا کہنے والی ؟ اس نے ایسا کیوں کہہ دیا؟
وہ رکن پارلیمان ہے ۔ اس کا دعویٰ ہے کہ خواتین مخالف کردار کے سبب ’سیتار رام‘ کے نعرے کو 'جے شری رام' سے بدل دیا گیا ہے۔
بات تو معقول ہے لیکن اس کے باپ لالو نے رام رتھ کو روک دیا تھا اس لیے یادو پریوار کا اعتبار ہی مشکوک ہوگیا ہے۔ وہ لوگ رام کے دشمن ہیں ۔
للن نے سوال کیا :رام کے یا رام رتھ کے؟ ان دونوں میں بھی وہی فرق ہے جو ہندو دھرم اور ہندوتوا میں ہے۔
دونوں ایک ہی بات ہے۔ آپ بار بار کنفیوژ کررہے ہیں ۔ سیدھی بات یہ ہے کہ جو ہمارا دشمن ہے وہ رام کا دشمن ہے کیونکہ ہم رام بھکت ہیں ۔
یار کمال کی منا فقت ہے کہ جو ہمارا دشمن ہے وہ رام کا دشمن ہے لیکن سنجے نشاد جو رام کا دشمن ہے وہ ہمارا دوست ہے؟
کلن نے موضوع بدلنے کے لیے کہا کہ دنیش شرما نے 'مہابھارت' کے سنجے کی بابت کیا کہا تھا تمہیں معلوم ہے ۔
اچھا تو کیا یہ شرماجی رامائن اور مہابھارت دونوں کے عالم ہیں ؟
ان کا کہنا تھا کہ ہستناپور میں بیٹھے دھرتراشٹر کو کرکشیتر میں ہونے والی جنگ مہابھارت کا آنکھوں دیکھا حال سنانا ' لائیو ٹیلی کاسٹ نہیں تو اور کیا ہے؟'
ارے بھائی ایسا احمقانہ دعویٰ تو تریپورہ کے وزیر اعلیٰ بپلب دیو نے بھی کیا تھا کہ اس وقت ہندوستان کے اندر انٹرنیٹ موجود تھا جس سے یہ ممکن ہوسکا۔
دیکھو للن ہمیں اس طرح کے بیانات سے ڈرنے کے بجائے ان کا دفاع کرنا چاہیے کیونکہ جن میں قوم پرستی کی کمی ہوتی ہے وہی ان کا مذاق اڑاتے ہیں۔
ارے بھائی کلن اگر کوئی کہے کہ نارد منی اس زمانے کےگوگل تھے اور ہر جگہ موجود رہتے اور سارے سوالوں کا جواب دیتے تو اسے کیسے مان لیں ؟
اوہو مانناتو پڑے گا ہمارے پردھان سیوک کہہ چکے ہیں ہندوستان میں صدیوں پہلے کاسمیٹک سرجری اور جینیٹک سائنس موجود تھی۔
اچھا ! کلن نے حیرت سے پوچھا ۔ انہوں نے یہ دعویٰ کس بنیاد پر کردیا ؟
انھوں نے کہا تھا: ’مہابھارت کےکرن ماں کے پیٹ سے پیدا نہیں ہوئے تھے۔ اس کا مطلب ہے کہ اس زمانے میں جینیٹک سائنس موجود تھی۔‘
اچھا کمال ہے؟ اور پلاسٹک سرجری کے بارے میں پردھان جی کیا بولے؟
انھوں نے تھا: ’اس زمانے میں کوئی پلاسٹک سرجن رہا ہو گا جس نےگنیش کے انسانی جسم پر پلاسٹک سرجری کرکے ہاتھی کا سر لگا دیا ‘۔
للن بولا یہ تو ایسا چمتکار ہے کہ آج کے پلاسٹک سرجن بھی نہیں کرسکتے اس لیے مجھے وشواس (یقین) نہیں ہوتا ۔
نہ کرنا ہے تو نہ کرو۔ تم جیسے دھرم ورودھی(دین مخالف) اور دیش دروہی(قوم دشمن) لوگ بہت ہیں جو پردھان جی کی بات نہیں مانتے۔
اچھا اب میں بھی دھرم ورودھی اور دیش دروہی اور سنجے نشاد کی اہانت کو برداشت کرنے والے دیش بھکت ہوگئے ۔ میں رام بھگت ہو مودی بھکت نہیں
اس یگ میں رام اور مودی کی بھکتی ایک جگہ جمع ہوگئی ہے۔ وہی اصلی رام بھگت ہے جو مودی بھکت بھی ہے کیا سمجھے ؟
میں نہیں سمجھا اور اگر ایسا ہی ہے تو مجھے اپنا راستہ بدلنا پڑے گا۔
کلن نے پوچھا ہاں تو یہ بتاو کہ راستہ بدل کر کہاں جاوگے اویسی کے ساتھ یا اکھلیش کے پیچھے؟
میں کسان کا بیٹا ہوں راکیش ٹکیت کے ساتھ تحریک میں شامل ہوجاوں گا۔
کیوں راکیش ٹکیت پر اچانک کیسے پیار آگیا؟ وہ تو اشتراکیوں کا آلۂ کار بنا ہوا ہے ۔ ان کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے۔
یہ تو میں نہیں جانتا لیکن اس نے ہمارے بارے میں جو کچھ کہا ہے وہ اب مجھے درست لگنے لگا ہے ۔
کلن بولاہمیں بھی تو بتاو کہ ایسا کیا کہہ دیا اس جاٹ کے بچے نے کہ تم اس پر فدا ہوگئے ۔
اس نے کہا کہ : بی جے پی آرایس ایس جیسے نظر آتے ہیں ویسے ہیں نہیں۔ یہ دھرم کی کتاب میں چھری لے کر بیٹھتے ہیں اور لوگوں کو کاٹتے ہیں۔
کلن مایوس ہوکر بولا اچھا اگر ایسا ہے تو اب ہمارے راستے الگ الگ ہیں ۔ چلو تمہارا نیا سفر تمہیں مبارک ہو۔
للن کہا بھیا آپ میرے کرم فرما رہے ہیں۔ مجھے آپ کا ان راہوں پر انتظار رہے گا ۔آپ بھلے مانس ہیں امید ہے جلد یا بہ دیر آپ بھی ضرور آئیں گے۔
 

Salim
About the Author: Salim Read More Articles by Salim: 2045 Articles with 1223660 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.