سلیم کی (ن) میں شمولیت ،ق کو دھچکا

بزرگ سیاستدان ،سابق صوبائی وزیر و تحصیل ناظم ملک سلیم اقبال نے ایک بار پھر نئے جوش و جذبے کے ساتھ مسلم لیگ(ن) میں شمولیت اختیار کر لی،میاںبرادران کی جلا وطنی کے بعد ملک سلیم اقبال نے(ق) لیگ کے ساتھ اتحاد کر لیا تھا اور میاں برادران کی وطن واپسی پر مختلف مواقع پر انہوں نے دوبارہ سے ن لیگ میں شمولیتی کی کوششیں کیں مگر ناکام رہے پچھلے دنوں جب میاں نواز شریف بیمار تھے اور لندن کے ہسپتال میں داخل تھے اس وقت ملک سلیم اقبال نے ان کو گلدستہ بھیجا اور فون پر عیادت بھی کی اس سے قبل ضمنی انتخابات میں ملک سلیم اقبال نے ایک پریس کانفرنس میں اس بات کا اعلان کیا تھا کہ وہ ن لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے اور اگر ن لیگ نے ٹکٹ نہ دیا تو وہ امیدوار کا ساتھ دیں گے مگر چند ہی دنوں بعد سلیم اقبال نے آزاد حیثیت سے بطور امیدوار درخواست دے دی،سابق ضلع ناظم سردار غلام عباس نے متعدد بار سلیم اقبال سے رابطے کئے اور کہا کہ (ق) لیگ آپ کا ساتھ دے گی،سلیم اقبال اپنی انتخابی مہم چلاتے رہے این اے اکسٹھ کے دورے کرتے رہے مگر انہوں نے اچانک الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ کیا ان کے اس فیصلے سے اندازہ ہو گیا تھا کہ ملک سلیم اقبال جلد (ن) لیگ میں شامل ہو جائیں گے گزشتہ ہفتے ملک سلیم اقبال نے پاکستان مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف سے ان کی رہائش گاہ رائے ونڈ میں ملاقات کی اور پاکستان مسلم لیگ(ن) میں شمولیت کا اعلان کیانواز شریف نے ان کی شمولیت کا خیر مقدم کرتے ہوئے ملک سلیم اقبال کو گلے لگا لیااور کہا کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) میں پرانے ساتھیوں کی واپسی خوش آئند ہے،ملاقات کے موقع پر حمزہ شہباز،سردار ذوالفقار کھوسہ و دیگر بھی موجود تھے،سلیم اقبال نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) ہی قائد اعظم کی حقیقی وارث ہے جس نے نواز شریف اور شہباز شریف کی قیادت تلے جمہوریت کو فروغ دیا ہے، اس ملاقات میں میاں نواز شریف نے سابق تحصیل ناظم ملک سلیم اقبال کو تلہ گنگ میں نہ صرف کام کرنے کا اشارہ دیا ہے بلکہ کہا ہے کہ آپ کے لئے میرے دل میں بڑی عزت ہے ملک سلیم اقبال کی اچانک ایک بار پھر ن لیگ میں شمولیت عوامی حلقوں کے لئے حیران کن نہیں تھی کیونکہ ایسا لگ رہا تھا کہ جلد پارٹی قیادت اسے قبول کر لے گی کیونکہ وہ تلہ گنگ کے بزرگ سیاستدان ہیں اپنے حلقے میں ایک مقام رکھتے ہیں ادھر مسلم لیگ(ن) نے چند دن قبل چکوال میں تنظیم سازی کی ہے سابق ایم پی اے چودھری لیاقت علی کو چکوال سے ضلعی صدر اور ملک خالد ٹہی کو ضلعی جنرل سیکرٹری بنایا گیا ہے انہوں نے ملک سلیم اقبال کی ن لیگ میں شمولیت کو خوش آئند کہا اور کہا کہ یہ ہمارے ساتھ مشاورت کے بعد کیا گیا ہے، ضلعی جنرل سیکرٹری ملک خالد آف ٹہی نے کہا کہ ملک سلیم اقبال سمیت تمام کارکنوں کو ساتھ لے کرچلیں گے انشاءاللہ ضلع چکوال میں مسلم لیگ ن کو ہمیشہ کی طرح کامیاب کرائیں گے،ضلعی جنرل سیکرٹری مسلم لیگ ن یوتھ ونگ عبد الرازق شاد نے کہا کہ ہماری مرضی کیخلاف کئے گئے فیصلوں کے باوجود ہم نے نواز شریف کی قیادت پر لبیک کہا اور پارٹی کے ہر کام کو کیا،مسلم لیگ(ن) کی قیادت نے ضمنی انتخابات میں کچھ ایسے فیصلے کئے تھے جس کی وجہ سے لیگی کارکنان اپنی قیادت سے ناراض تھے ہو سکتا ہے کہ ملک سلیم اقبال اب پارٹی قیادت کے حکم پر ناراض کارکنوں کو منانے کی کوشش کریں،قاضی ظہور انور جو فارورڈ بلاک میں ہیں اور رکن پنجاب اسمبلی ہیں وہ تعلیم کے حوالہ سے ریکارڈ ترقیاتی کام کروا رہے ہیں حالیہ دنوں انہوں نے تلہ گنگ کے سب سے پسماندہ علاقے خوشحال گڑھ میں مڈل سکول کی عمارت کا افتتاح کیا اور دیگر منصوبوں کا بھی اعلان کیا قاضی ظہور انور جب 2008میں الیکشن لڑے تھے تو ق لیگ کے ٹکٹ سے اور خوشحال گڑھ کے مقامی پولنگ سٹیشن سے ہارے تھے ایک ایسے علاقے میں ہارنے کے باوجود وہاں ترقیاتی کام کروانا ان کا منجھا ہوا سیاستدان ہونے کا ثبوت ہے کئی فصلی بٹیرے خوشحال گڑھ سے جیتے تھے مگر کسی کو وہا ں ترقیاتی کام کرنے کی توفیق نہیں ہوئی ، انتخابات کے دنوں میں صرف چکر لگتے تھے بعد میں سبھی بھول جاتے تھے ترقیاتی کاموں کی بناءپر ملک ظہور انور اپنا ووٹ بینک مزید مضبوط کر رہے ہیں مستقبل قریب میں ہونے والے انتخابات میں ملک ظہور انور (ن) لیگ کو سیٹ دیں گے ویسے بھی تلہ گنگ میں ن لیگ پہلے بھی مضبوط تھی اور اب ملک سلیم اقبال کی وجہ سے مزید مظبوط ہو گئی ہے اب تلہ گنگ سے ن لیگ کو ہرانا کسی کے بس کی بات نہیں ایم این سے سردار ممتاز ٹمن بھی علاقے میں لگے ہوئے ہیں مگر ان کی کوئی خاص کارکردگی نظر نہیں آرہی عوام ان سے مایوس ہے ماضی میں سردار فیض ٹمن این اے اکسٹھ میں 2008کے بعد ترقیاتی کام اپوزیشن میں ہونے کی وجہ سے نہیں کروا رہے تھے مگر عوام پھر بھی ان کے ساتھ تھی ،فیض ٹمن کے اچانک استعفی کے بعد رونما ہونے والی تبدیلیوں نے فیض ٹمن کو اپنے حلقہ انتخاب سے غائب رہنے پر مجبور کر دیافیض ٹمن کے ماموں لیگی ایم این اے ممتاز ٹمن نے انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ این اکسٹھ کے ضمنی الیکشن میں ایم این اے چوہدری ایاز امیر کی سفارش کو میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف نے مسترد کر کے میری بجائے ملک کبیر ایڈووکیٹ کو مسلم لیگ ن کا ٹکٹ دیا تھا،بعد ازاں حا لات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے چوہدری نثار علی خان کے پرزور اصرار پر میں امیدوار بنا اور ٹکٹ تبدیلی کا فیصلہ بھی چوہدری نثار نے ہی کروایا اب کو ئی مجھے ٹکٹ دلوانے کا کریڈٹ لیتا ہے تو میں کیا کہہ سکتا ہوں،سردار ممتاز ٹمن کا کہنا تھا کہ 1993 میں جب پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے ایم این اے منتخب ہو ا تھا تو سردار غلام عباس ایم پی اے تھے جن کا بے نظیر بھٹو شہید میرا چھوٹا بھائی سمجھ کر احترام کرتی تھیں اور جب ان پر مشکل وقت آیا تو یہی سردار عباس میاں منظور وٹو کے ساتھ میاں نواز شریف کی رہائش گاہ پر گئے لیکن اس سب کے باوجود بعد میں انہی سردار غلام عباس کو میرا چھوٹا بھائی ہی سمجھتے ہوئے محترمہ بے نظیر بھٹو نے سردار عارف نکئی کا بینہ میں صوبائی وزیر بنایا ،سردار عباس نے بعد میں بے وفائی کا ریکارڈ قائم کر دیا،ایم این اے سردار ممتاز ٹمن نے مزید بتایا کہ سابق ایم این اے فیض ٹمن کے دور میں حلقہ این اے ساٹھ کے ایم این اے ایاز امیر اور فیض ٹمن کے درمیان چپقلش موجود رہی جس کی وجہ دوسرے حلقے میں مداخلت تھی تاہم اب ایسی کوئی صورتحال نہیں ہے اب میں اور چوہدری ایاز امیر بہترین ورکنگ ریلیشن شپ قائم رکھے ہوئے ہیں اور یہ آئندہ بھی رہے گی البتہ ایم پی اے ملک ظہور انور کی طرف سے کہیں کہیں مداخلت کی شکایات ہیں جو کہ نہیں ہونی چاہئیے تاہم وہ میرے محسن ہیں انہوں نے اپنے خاندان کے ملک سلیم اقبال کو چھوڑ کر میری حمایت کی،دوسری جانب چکوال میں بزرگ سیاسی رہنما اور سابق وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبد المجید ملک نے بزرگ مسلم لیگی رہنما ملک محمد اسلم سیٹھی کے ہمراہ پاکستان مسلم لیگ (ن) ضلع چکوال کے صدر چوہدری لیاقت علی خان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور انہیں ضلعی صدر نامزد ہونے پر مبارکباد پیش کی اس موقع پر چوہدری لیاقت علی خان نے جنرل (ر) عبد المجید ملک کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ فروری 2008ءکے الیکشن میں آپ نے جس انداز میں مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کی غیر مشروط حمایت کی تھی اسی وجہ سے مسلم لیگ (ن) ضلع چکوال کو ریکارڈ ساز کامیابی حاصل ہوئی۔ اس موقع پر ایم پی اے بیگم عفت لیاقت نے بھی جنرل (ر) عبد المجید ملک کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ جنرل (ر) مجید ملک نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ضلع چکوال کی سب سے بڑی سیاسی قوت ہے اور اس وقت 1985ﺅالی مسلم لیگ متحد ہو چکی ہے اور آنے والے الیکشن میں تمام نشستوں پر کامیابی حاصل کرے گی،سابق وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبد المجید بھی چند دنوں میں باقاعدہ مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کرنے والے ہیں ان کی شمولیت سے مسلم لیگ(ن) کا ووٹ بینک مزید مضبوط ہو گا،چکوال میں مسلم لیگ(ن کے ووٹ بینک کا اندازی حالیہ کشمیر انتخابات سے لگایا جا سکتا ہے ،آزاد کشمیر انتخابات میں ضلع چکوال کے 7 پولنگ اسٹیشنوں کے مکمل نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے نامزد امیدواروں راجہ محمد صدیق اور سید شوکت علی شاہ نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی ڈھڈیال پولنگ اسٹیشن کے انتخابی نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے 233 جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے 80 ووٹ ، بھون پولنگ اسٹیشن پر راجہ محمد صدیق نے 302 اور امین چغتائی نے 53 ووٹ ، چکوال پولنگ اسٹیشن پر مسلم لیگ (ن) کے راجہ محمد صدیق نے 117 جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے امین چغتائی نے 69 ووٹ ،کریالہ پولنگ اسٹیشن پر مسلم لیگ (ن) کے 216 اور پیپلز پارٹی کے 13 ووٹ ، تلہ گنگ شہر میں راجہ صدیق نے 162 اور امین چغتائی نے 91 ووٹ ، کوٹ سارنگ پولنگ اسٹیشن یکطرفہ رہا جہاں پر مسلم لیگ (ن) نے 350 اور پیپلز پارٹی نے صرف 8 ووٹ حاصل کیے۔ مجموعی طور پر مسلم لیگ (ن) نے 1380 ووٹ حاصل کیے جبکہ پیپلز پارٹی 314 ووٹ حاصل کر سکی،ان انتخابات سے اندازہ لگانا انتہائی آسان ہے کہ ملک سلیم اقبال اور بعد ازاں چکوال سے جنرل(ر) عبدالمجید ملک کی مسلم لیگ(ن) میں شمولیت کے بعدتو پوزیشن کو مزید تقویت ملے گی۔
Mumtaz Haider
About the Author: Mumtaz Haider Read More Articles by Mumtaz Haider: 88 Articles with 70663 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.