الطاف حسین کی مدبرانہ سوچ

ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا
متحدہ وقومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین جو کہ فارماسیٹیکل کے طالبعلم رہے ہیں ، پاکستان اور پاکستانی کے حالات نے انہیں سیاست میں آنے پر مجبور کردیا تھا۔۔ ۔ درحقیقت جناب الطاف حسین کے دل میں اس قوم کیلئے انتہائی درد موجود تھا اور وہ اس درد کو برداشت نہ کرسکے اسی لیئے انھوں نے سوچا کہ لاکھوں جانوں کی قربانی سے حاصل پاکستان کو ایسا ہی ملک بنائیں گے جیسا قائد اعظم محمد علی جناح، مولانا شوکت علی جوہر، مولانا علی جوہر اور علامہ اقبال نے جو خواب دیکھاتھا۔ ۔۔۔خان لیاقت علی خان کی شہادت کے بعد سے پاکستان میں جمہوری سیاست اپنی اساس کھو بیٹھی تھی اور اس وطن عزیز جس کو اللہ تبارک و تعالیٰ نے ہر نعت سے نوازا ہے پستی کی حد تک پہنچ رہا تھا۔ جناب الطاف حسین نے اپنی تعلیمی دور میں ہی روشن پاکستان کیلئے اپنے چند ہم خیال ساتھیوں کے ساتھ تحریک شروع کی۔۔جناب الطاف حسین پاکستان کے وہ واحد سیاسی رہنما ہیں جنھوں نے پہلے ہی روز سے شدید مخالفت کو برداشت کیااور اس کے ساتھ ساتھ کئی مظالم کو بھی سہا۔۔۔۔آپ کے ابتدائی ساتھیو ں میں عظیم طارق کو تحریک کے چند سالوں میں مخالفوں نے شہید کردیا اور یہ تحریکی ساتھیوں کی شہادت کا سلسلہ اب تک جاری رہا۔۔۔۔۔۔۔ عمران فاروق کی شہادت نے جناب الطاف حسین کو شدید غم میں نڈھال کرڈالا ہے۔۔۔ مخالفین کی کوشش رہی ہے کہ اس تنظیم میں انار کی پھیلائیں مگر ہر بار انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کی سب سے بڑی وجہ متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں کی منظم اور قائدتحریک پر والہانہ محبت و عقیدت ہے۔جناب الطاف حسین نے ادنیٰ سے کارکن کو بھی وہی حیثیت دی ہے جو کسی ایم این اے،ایم پی اے، منسٹر کو حاصل ہے۔۔۔جناب الطاف حسین کا وطیرہ رہا ہے کہ وہ اپنے فیصلوں میں اپنے ساتھیوں اور عوام کو ضرور شامل رکھتے ہیں ۔ آپ کی سیاست عوامی سطح سے شروع ہوتی ہے اور عوامی سطح پر ہی ختم ہوتی ہے ۔ آپ کے ہاں وڈیروں، جاگیر داروں ، خانزادوں کی طرح بند کمروں تک محدود نہیں رہتی۔۔۔۔ آپ نہایت ذہین، قوی مدبرانہ سوچ کے مالک ہیں ۔ آپ جذبات سے نہیں ہوش سے کام لیتے ہیں یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں میں یہ سب سے زیادہ امتیاز رکھتی ہے ۔ اس جماعت کے کارکن قابل، جفاکش، ایماندار اور مخلص وطن ہیں ۔۔۔۔گزشتہ شہری حکومت کراچی، حیدرااباد اور میرپور خاص میں متحدہ قومی موومنٹ کی رہی ہے اس دوران قائد تحریک کی رہنمائی سے جو عوامی فلاح و بہبود کے کام سر انجام دیئے گئے آج تاریخ میں سنہری حروف سے لکھے جارہے ہیں ۔۔۔۔۔

پیپلز پارٹی کی حکومت میں ایسے بھی ممبران ہیں جو متحدہ قومی موومنٹ کے الحاق سے ناخوش ہیں اور آئے روز غیر اخلاقی اور غیر جمہوری بیانات دیکر اس الحاق میں درڑایں ڈالنے پر تلے ہوئے ہیں یہ ممبران نہ تو پیپلز پارٹی کے مخلص ہیں اور نہ جمہوریت کے ۔۔۔۔۔۔پاکستان کی ہر جماعت نے متحدہ قومی موومنٹ کی شہری حکومت کی نا چاہتے ہوئے بھی تعریف کی ہے اور شہری حکومت کے کارنامے دنیا بھر میں تعریف اور قدر کی نگاہ سے دیکھے جارہے ہیں ۔۔پیپلز پارٹی کی حکومت میں عامی سطح پر انتہائی بد حالی پھیل چکی ہے ۔ معیشت تباہی کی حد پار کرگیا ہے مہنگائی آسمان چیر چکی ہے غریب دو روٹی کیلئے اپنے آپ کو فروخت کررہا ہے۔۔۔ زبوں حالت پر بھی پیپلز پارٹی کے ممبران لا علمی اور لا تعلقی اپنائے بیٹھے ہیں ۔۔۔ ہونا تو یہ چاہئے کہ ایسے حالات میں اپنے حلیف جماعتوں سے ملکر ملکی حالت کو سدھارنے اور تباہ شدہ معیشت کو سنوارنے کیلئے باہمی تعاون سے زندہ کر بیٹھیں مگر نجانے یہ کس خواب و خیال کی دنیا میں گم ہیں۔۔۔۔ آج کے حالات کو دیکھ کر جناب الطاف حسین نے بار بار حکومت وقت کو جھنجھوڑا ہے کہ اب بھی وقت ہے خواب سے بیدار ہوجاﺅ اور عوام کے حالات کو سدھارنے کیلئے مثبت اقدام اپناﺅ تا کہ پاکستان خود کفیل ملک بن سکے۔۔۔۔جناب الطاف حسین نہیں چاہتے کہ جمہوری حکومت کا خاتمہ ہو ان کی تو خواہش ہے کہ جہوری حکومت پاکستان کو مثالی ملک بنائے اسی لیئے سیاسی جماعتوں سے غیر مشروط تعاون پیش کرتے آئے ہیں ۔۔۔ آپ کی سوچ و افکار میں خوشحال پاکستان ہمیشہ سر رہا ہے۔۔۔جناب الطاف حسین چاہتے ہیں کہ پاکستان کی جمہوری حکومتیں باہمی اتفاق سے اس ملک کی تعمیر و ترقی میں وہ کام کرجائیں جو نعروں پر نہیں بلکہ عمل پر محیط ہوں اور اس کا عملی جامہ آپ کے منتخب نمائندﺅں اور شہری حکومت کے ذمہ داروں نے پیش کرکے ثابت کردیا۔۔۔جناب الطاف حسین کی خواہش ہے کہ پاکستان کے تمام عوام ایک پلیٹ فارم میں رہتے ہوئے اس ملک کی بقاءاور ترقی میں ایک ساتھ دیں اسی لیئے آپ نے اپنی سیاسی تنظیم کا نام متحدہ قومی موومنٹ رکھا ہے اور آپ کے نزدیک ہر پاکستانی مظلوم متحدہ قومی موومنٹ کا رکن ہے۔۔۔۔جناب الطاف حسین نے فکری نشت ہو یا عوامی جلسہ گاہ ہر جگہ برملا اس بات کا اظہار کیا کہ پاکستان میں پائے جانے والے قدرتی اجناس، قدرتی معدنیات، قدرتی ذرائع کو خود تلاش کرکے مکمل پاکستان کیلئے استعمال میں لایا جائے، ہمارے ہاں دنیا کے قابل ترین سائنسدان، محقق، انجینئرز موجود ہیں ان کی خدمات کو حاصل کرتے ہوئے دیگر ترقیاتی ممالک کی طرح ہم بھی وطن عزیز کو قرض کے دلدل نے نکال باہر کرسکتے ہیں ۔۔۔۔ اس کیلئے ہمارے امراﺅں کو اپنے عیش و تعائش کو ختم کرنا پڑیگا اور ایک بار یکجہتی کے ساتھ اس مشن میں کاربند ہونا پڑیگا تا کہ ہمارا مستقبل روشن ہوسکے اور ہماری نئی نسل حقیقت میں آزادی پا سکے۔۔۔۔ آج ہم یہود و نصارا کے قرضوں تلے ہیں اور ہم سود در سود چڑھائے جارہے ہیں اگر یہی سلسلہ جاری و ساری رہا تو ایک دن ہماری شناخت مٹ جائے گی اور ہم امریکیوں اور اس کے اتحادیوں کے جوتے تلے کسما پرسی کی زندگیاں گزار رہے ہونگے۔۔۔۔
Jawed Siddiqui
About the Author: Jawed Siddiqui Read More Articles by Jawed Siddiqui: 310 Articles with 273844 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.