ظریفانہ :للن اور کلن کی جیل یاترا

لکھیم پور کھیری جیل کے دروازے پر جمن انصاری نے للن ٹینی سے پوچھا کیوں صاحب منہ اٹھائے کہاں چلےجارہے ہیں ؟
للن نے اکڑ کر کہا ابے او چوکیدار جانتا نہیں میں کون ہوں؟
دیکھیے صاحب چوکیدار تو آپ کے پردھان جی ہیں ۔ میں چوکیدار نہیں ہوں ؟
اچھا تو چوکیدار نہیں تو کیا ہے ؟
میں حوالدار ہوں صاحب حوالدار۔
خیر تیرا عہدہ جو بھی ہو کرتا تو چوکیداری ہی ہے نا؟ اس لیے چوکیدار ہی کہلائے گا۔
جی نہیں صاحب آپ کے پردھان کہاں چوکیداری کرتے ہیں جو چوکیدار کہلاتے ہیں ۔
للن نے پوچھا اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟
فرق کیوں نہیں پڑتا۔ وہ بغیر چوکیداری کیے چوکیدار ہوسکتے ہیں تو میں چوکیداری کرکے حوالدار کیوں نہیں ۔ کام کرنے اور بول بچن میں فرق تو ہے۔
اچھا چل اب باتیں کم اور کام کر۔ جلدی سے گیٹ کھول کیا سمجھا؟
جمن بولا صاحب گیٹ تو کھولوں کا مگر پہلے آپ کی جامہ تلاشی لینی ہوگی۔
تو میری جامہ تلاشی لے گا ؟ ادھر لکھم پور میں ؟؟ تیری یہ مجال ؟؟؟
صاحب یہ میری مجال نہیں ذمہ داری ہے اور میں اسے ادا کروں گا ۔
للن نے غصے سے آگ بگولہ ہوکر پوچھا لگتا ہے تجھے سبق سکھانا پڑے گا ۔ تو نہیں جانتا کہ میں کون ہوں ؟
دیکھیے صاحب سبق تو آپ کو سکھا یا جاچکا ہے آپ حد میں رہیں ۔ میں جانتا ہوں کہ آپ کون تھے اور مجھے یہ بھی پتہ ہے کہ اب آپ کیا ہیں؟
للن بولا بہت زبان چلاتا ہے تجھے نہیں معلوم کہ میں اس سے پہلے کیا تھا اور اب بھی وہی ہوں ۔
جمن نے کہا مجھے سب پتہ ہے صاحب لیکن آپ کو نہیں معلوم میں کون ہوں ؟
اچھا تو کون ہے تو ؟ کوئی لارڈ گورنر ہے کیا؟
دیکھیے صاحب میرا نام جمن انصاری ہے۔ وہ تو میرا باس فی الحال جیل میں ہے ورنہ ابھی تک آپ کو پتہ چل جاتا کہ میں کیا ہوں ؟
اچھا ! میرے علاقہ میں مجھے دھمکی دیتا ہے ۔
دیکھیے صاحب باس نہیں ہے تو کیا وردی تو ہے ۔ آپ تلاشی کے بغیر اندر نہیں جاسکتے ۔ ویسے ایک صورت ہے ؟
للن نے حیرت سےسوال کیا اچھا ! وہ کیا ؟
یہی کہ آپ ازخوداپنا ریوالور یہاں جمع کردیں ، میں آپ کی تلاشی نہیں لوں گا۔
اچھا تو کیا میں اس کے ساتھ اندر نہیں جاسکتا ؟
جی نہیں کیونکہ اگر آپ میرے ہوتے اسے اندر لے جاکر کچھ ایسا ویسا کردیں تو میری ذمہ داری ہوگی۔
للن نے سوچا ویسے بھی بیٹے کلن مونو سے ملاقات میں پستول کا کیا کام ؟ وہ اسے میز پر رکھ کر بولا اچھا یہ سنبھال کر رکھ میں واپسی میں لے لوں گا۔
جی سرکار ۔ بہت شکریہ ۔ آپ اندر جاسکتے ہیں ۔ مونو آپ کا انتظار کررہا ہے۔
کلن مونو کو دیکھ کر للن ٹینی بولا کیوں بیٹے کیسے ہو؟
کلن روہانسا ہو کر بولا بابا جیسے لوگ جیل میں ر ہتے ہیں ویسا ہوں ۔
نہیں بیٹا جیل کے اندر ایسی ٹھاٹ باٹ کس کی ہوتی ہے جیسی تیری ہے؟
جی ہاں لیکن پھر بھی جیل تو آخر جیل ہی ہوتی ہے۔ اچھا یہ بتائیے کہ میری ضمانت کا کیا ہوا؟
بیٹے ایس آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد تو معاملہ اور بھی پیچیدہ ہوگیا ہے۔
لیکن بابا آپ کے ہوتے یہ رپورٹ آئی کیسے ؟
دیکھو بیٹے میں غفلت میں مارا گیا ۔
غفلت ؟ کیسی غفلت میں نہیں سمجھا ؟؟
ارے بیٹے میں سوچ بھی نہیں سکتا کہ ہماری اپنی ریاستی سرکار کے تحت کام کرنے والی ایس آئی ٹی ایسی رپورٹ جمع کردے گی ۔
بابا دراصل آپ نے ٹھاکرو ں پر بھروسہ کرکے بہت بڑی غلطی کی اور اس کی سزا میں بھگت رہا ہوں ۔
ارے بھائی ویر اعلیٰ ہماری اپنی پارٹی کے ٹھاکر ہیں ۔
مجھے معلوم ہے لیکن میں تو پہلے ہی کہتا تھا کہ پارٹی کی وفاداری صرف ابن الوقتی ہے اصل چیز تو ذات برادری ہوتی ہے۔
جی ہاں برادری کا معاملہ بھی ہوتا ہے اور پارٹی بھی ہوتی ہے لیکن یہ کوئی اور ہی چکر ہے۔
کوئی اور چکر ؟ سیاست میں برادری اور پارٹی کے سوا اور کیا ہوسکتا ہے ۔ دھن دولت ؟ لیکن اس کی ہمارے پاس کیا کمی ہے۔
ارے بیٹے دھن دولت اور دبنگائی کی تو ہمارے پاس کوئی کمی نہیں ہے لیکن ہم لوگ کراس فائر میں پھنس گئے۔
کلن نے حیرت سے پوچھا کراس فائر؟ کیسا کراس فائر ؟؟ میں نہیں سمجھا ؟؟؟
وہ ایسا ہے بیٹا کے فی الحال شاہ جی اور یوگی کے درمیان ایک سرد جنگ چل رہی ہے۔
اس کے باوجود آپ نے اپنے دنگل میں وزیر اعلیٰ کے بجائے ان کئ نائب کو بلا لیا جبکہ ان کے درمیان کھٹائی ہے۔
اوہو وہ ہمارے کیمپ کے آدمی ہیں ۔ شاہ جی کو خوش کرنے کے لیے یہ سب کرنا پڑتا ہے۔
ٹھیک ہے آپ نے انہیں خوش کردیا لیکن انہوں نے تو آپ کو باہر کا راستہ دکھا دیا ۔
دیکھو بیٹے انہوں نے بچانے کی کوشش کی مگر کبھی کبھار حالات قابو سے باہر ہوجاتے ہیں۔
(۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰جاری )
 

Salim
About the Author: Salim Read More Articles by Salim: 2124 Articles with 1452265 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.