18 ماہ میں دو جنازے دیکھے جو آسان نہ تھا۔۔ لوگوں کی تنقید کا نشانہ بننے والی بشریٰ انصاری، بہن کے انتقال کے بعد تکلیف دہ لمحوں کا بتاتے ہوئے

image
 
بشریٰ انصاری کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ ایک عرصے سے ٹیلیویژن انڈسٹری پر چھائی ہوئی شخصیت ہونے کی وجہ سے ان کی بات وزن بھی رکھتی ہے اور لوگوں پر اثر بھی کرتی ہے۔ ویسے بھی بشریٰ انصاری کوئی لگی لپٹی رکھنے کی قائل نہیں۔ حال ہی میں معروف اداکارہ نے hamariweb.com کو انٹرویو دیتے ہوئے کچھ عرصہ پہلے کی ایک وائرل ویڈیو کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا گھر میں ایک کے بعد ایک فوتگی دیکھنے کے بعد میں کافی دکھی اور مایوس ہوگئی تھی۔ دو جنازے دفنانا آسان نہیں ہوتا۔
 
ڈھائی ماں گزرنے کے بعد سلطانہ آپا (ڈائریکٹر) کے گھر شادی تھی انھوں نے بہن کی طرح بلایا اور میں ان کی خوشی کے لئے شادی میں شریک ہوگئی جس پر تھوڑا سا ہنسنے اور گانے پر لوگوں نے مجھے یہ تک کہہ دیا کہ مجھے اپنی بہن کے مرنے کا کوئی غم نہیں ہے تو ایسے لوگوں کی کیا بات کی جائے ان کے ذہن بہت چھوٹے ہوتے ہیں۔
 
لوگ سوشل میڈیا سے پیسے کمائیں گے تو ڈاکٹر کیا کریں گے؟
معاشرے میں سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے استعمال پر تنقید کرتے ہوئے بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ “آپ نے کبھی سوچا ہے کہ آج سے پانچ سال بعد آپ کے بچوں کو ڈاکٹر کہاں سے ملیں گے اور وکیل کہاں سے ملیں گے؟ آج کے دور میں ہر بچہ ہاتھ میں موبائل پکڑے پیسہ کما رہا ہے اس صورت میں جب پیسہ کمانا اتنا آسان ہوگیا ہے، مشہور ہونا اتنا آسان ہوگیا ہے بچے اپنا وقت پڑھائی میں کیوں صرف کریں گے؟ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ایسی پالیسیز بنائے کہ لوگ تفریح کے لئے ضرور ہر چیز استعمال کریں لیکن آنے والے وقت اور اس کی ضرورت کو بھی محسوس کریں“
 
image
 
اسٹارز سوشل میڈیا پر عجیب و غریب ویڈیوز اس لئے بناتے ہیں کیوں کہ
ایک سوال کے جواب میں بشریٰ انصاری کا کہنا تھا آج کل ٹی وی اداکار اور اداکارائیں عجیب و غریب ویڈیوز بنا کر اپلوڈ کرتے ہیں مشہور ہونے کے لئے ان کاموں کی ضرورت نہیں ہے۔ میں نے ایسا کبھی نہیں کیا نہ ہی میرے پاس اتنا وقت ہوتا ہے کہ لوگوں کو متوجہ کرنے کے لئے اوٹ پٹانگ ویڈیوز بناؤں۔ یہ کام نہ کرنے سے میری شہرت کم نہیں ہوئی۔
 
میں پوچھتی ہوں کہ کردار کیسا ہے؟
ڈراموں میں ملنے والے کردار کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بشریٰ کا کہنا تھا کہ لوگ صرف منفی جذبات اور کردار ہی بیچنا چاہتے ہیں۔ جب کہ جہاں برائی ہے وہیں دنیا میں اچھائی بھی ہے پھر بھی صرف برائی ٹی وی پر دکھانے کا رجحان زیادہ ہے۔ بشریٰ کے مطابق جب انھیں کوئی کردار ملتا ہے تو وہ پوچھتی ہیں برا یا منفی کردار ہے تو رہنے دو۔ کوئی اچھا مثبت کردار ہے تو بات کرو۔
 
YOU MAY ALSO LIKE: