بادشاہ سلامت۔۔ٹرین بدل لیں

خان صاحب آپ کی کپتانی،نگرانی،سربراہی اورقیادت میں پچھلے تین سال سے اس ملک کے اندرغریبوں کے ساتھ جوکچھ ہورہاہے۔۔واﷲ۔۔ایسااگرنوازشریف،زرداری یاکسی اورحکمران کے دورمیں ہوتاتوہم ان پرایک نہیں ہزاربارلعنت بھیجتے لیکن آپ،، امیرالمومنین،، ہیں اورہم امیرالمومنین کے بارے میں ایساکوئی لفظ بولنے یالکھنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے پر۔عالی جاہ۔اگرجان کی آمان پائیں توایک سوال پوچھیں۔بادشاہ سلامت آپ کی جنگ اورلڑائی اس ملک میں چوروں،ڈاکوؤں،لوٹوں اورلٹیروں کے خلاف ہے یا۔؟اس بے زبان۔۔مجبور۔۔لاچاراوربے بس خدائی مخلوق کے خلاف۔؟جب سے آپ اس ریاست مدینہ کے امیرالمومنین بنے ہیں تب سے آج تک اس ریاست میں اس بے زبان مخلوق کانہ تو کوئی دن آرام سے گزراہے اورنہ ہی کوئی رات سکون سے گزررہی ہے ۔امیرالمومنین توآپ سے پہلے بھی دنیامیں بہت گزرے ہیں۔ ان کی حکومت اورنگرانی میں تورعایامیں سے کسی ایک شخص اورفردکابھی کوئی ایک لمحہ بے سکونی اورپریشانی سے کبھی نہیں گزرا۔آپ کی توپوری رعایاآج بھی سرسے پاؤں تک بے سکونی اورپریشانی کی چادرمیں لپٹی ہوئی ہے۔ آپ کی رعایامیں آج بھی ایسے ایسے لوگ ہیں جن کے پاس دووقت کیا؟ایک ٹائم کی روٹی کے لئے بھی کچھ نہیں۔ایسے بھی ہیں جن کے پاس جسم ڈھانپنے کے لئے کپڑااورسرچھپانے کے لئے کوئی سایہ نہیں۔ایسے بھی ہیں جن کے پاس بچوں کوپڑھانے کی طاقت ہے اورنہ ہی کوئی ہمت۔ایسے بھی ہیں جو شوگر،بلڈپریشراورکینسرجیسی مہلک بیماریوں کے ہاتھوں اندراندرسے گھل رہے ہیں مگر ان کے پاس علاج اورادویات کے لئے پیسے تک نہیں۔ایسے بھی ہیں جوگندگی کے ڈھیروں سے روٹی کے ٹکرے چن چن کراس پرزندگی کے شب وروزگزاررہے ہیں۔ایسے بھی ہیں جومہنگائی ،غربت اوربیروزگاری کی چادرتلے سسک سسک کرآخری سانسیں لے رہے ہیں جبکہ وہ چور،وہ ڈاکو،وہ لوٹے اورلٹیرے جنہیں آپ کبھی نہ چھوڑنے کی قسمیں کھاتے ہوئے نہیں تھکتے تھے آج بھی آپ ہی کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کرآپ کے دامن اوربغل میں موج ،مستیاں کررہے ہیں اورعیاشیوں پرعیاشیاں اڑارہے ہیں۔عالی جاہ۔آپ کی لڑائی اورجنگ اگراس بے زبان،لاچاراورمجبورمخلوق کے خلاف ہی ہے پھرتوآپ اسی طرح آئی ایم ایف کے ماتھے کوچومتے اورمافیاکی راہ میں حائل رکاوٹوں کو چیرتے ہوئے اس مخلوق کو،،چیک،،یادباکر رکھیں لیکن بادشاہ سلامت اگرآپ کی لڑائی اورجنگ اس بے زبان مخلوق کے خلاف نہیں بلکہ سچ میں چوروں،ڈاکوؤں،لوٹوں اورلٹیروں کے خلاف ہے توپھرخداکے لئے آپ اپنی ان اداؤں پرزیادہ نہیں توتھوڑاسا غورضرورکردیں ۔بادشاہ سلامت آپ نے تین سال سے جوراہ اورٹرین پکڑی ہوئی ہے یہ مدینہ نہیں کہیں اورجارہی ہے ۔اس ٹرین جس پرآپ نے ریاست مدینہ اورتبدیلی کاجھنڈالہرارکھاہے واﷲ اس ٹرین کی سمت ٹھیک ہے اورنہ ہی رخ۔آپ یقین کریں آپ کی بک کرائی گئی یہ ٹرین مدینہ یامکے نہیں بلکہ کسی اورجانب جارہی ہے اوربڑی سپیڈسے جارہی ہے۔یہ ٹرین اگرمدینے یامکے کی جانب جاتی توتین سال سے عوام کبھی اس طرح جھولیاں پھیلاپھیلاکرآپ اورآپ کی ٹیم کوبددعائیں نہ دیتے ۔اس ٹرین کی سمت اورآپ کی راہ اگرٹھیک ہوتی توعوام اس طرح کبھی دربدرنہ ہوتے ۔یہ اسی غلط ٹرین اورغلط راستے کاانجام ہی توہے کہ محض تین سال میں عوام کاآپ سے دل بھرچکاہے ۔آپ کواگریقین نہیں توخیبرپختونخوامیں حالیہ ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے نتائج کوچشمے لگاکرپھرسے دیکھ لیں۔وہ لوگ جوکبھی آپ کی ایک آوازپرہزاروں نہیں لاکھوں کی تعدادمیں نکلنے اوردوڑنے کے لئے تیاربیٹھے ہوتے تھے وہ آج آپ کی آوازنہیں آوازوں پربھی کان نہیں دھررہے۔وہ بھی توایک وقت تھاجب آپ کی ایک جھلک دیکھنے کے لئے بھی لوگ مراکرتے تھے لیکن آج۔؟آج وہی لوگ آپ کانام سن کرکان پکڑناشروع کر دیتے ہیں۔ بادشاہ سلامت آپ تواقتدارمیں عوام کوآسانیاں دینے اوران کی مشکلات ختم کرنے کے لئے آئے تھے۔آپ توکہہ رہے تھے جب اس ملک میں تحریک انصاف کی حکومت آئے گی توپھرملک میں انصاف عام ،احتساب سرعام اوراقتدارمیں عوام ہی ہوں گے لیکن خان صاحب اس ملک میں پچھلے تین سال سے آپ کی۔۔ صرف آپ کی حکومت ہے مگر اس کے باوجودتین سال سے نہ توملک میں انصاف عام ہے ،نہ احتساب سرعام اورنہ ہی اقتدارمیں کوئی عوام ہیں۔آپ کے ان تین سالوں نے عوام کواس طرح دیوارکے ساتھ لگادیاہے کہ اب لوگوں کے پاس سابق وزیراعظم نوازشریف اورآصف علی زرداری کے ادوارکوبارباریادکرنے کے سواکوئی چارہ نہیں۔آپ کی تین سالہ حکمرانی اورحکومت نے بائیس کروڑعوام کواس قدرمایوس کردیاہے کہ اب لوگ تبدیلی اورایمانداری کے نام سے بھی کترانے لگے ہیں۔کل تک جولوگ نوازشریف اورآصف زرداری سے نجات کے لئے دعائیں مانگاکرتے تھے آج وہی لوگ آپ کی اس تاریخی حکومت سے جان خلاصی کی دعائیں مانگ رہے ہیں۔عوام کواس طرح دیوارکے ساتھ توان سابق حکمرانوں جن کوآپ چوراورڈاکوکہتے ہوئے نہیں تھکتے نے بھی کبھی نہیں لگایاتھاجس طرح آپ نے اس ملک کے غریبوں کودیوارکے ساتھ دیوارکردیاہے۔عوام نے نوازشریف اورآصف علی زرداری کوچھوڑکرکیاآپ کواس لئے ووٹ دئیے تھے کہ حکومت اوراقتدارمیں آکرآپ ان کاہی جیناحرام کریں گے۔؟ ہم پہلے بھی کہتے رہے ہیں اوراب بھی کہتے ہیں کہ بادشاہ سلامت آپ نے غلط بہت غلط ٹرین پکڑی ہے۔تین سال سے مہنگائی ،غربت ،بیروزگاری اوربجلی وگیس کے ڈبل وٹرپل بلوں کے ذریعے آپ جن کودونوں ہاتھوں سے لوٹ اورگھسیٹ رہے ہیں بادشاہ سلامت یہ نہ چورہیں اورنہ کوئی ڈاکو۔آپ نے غلط ٹرین کے ساتھ گریبان بھی غلط لوگوں کے پکڑے ہیں۔اب بھی وقت ہے کہ آپ ٹرین بدل کراپنارخ عوام صرف عوام کی طرف موڑدیں اوربے گناہ عوام کی جگہ چوروں اورڈاکوؤں کاگریبان پکڑکران کونشان عبرت بنادیں۔ عوام نے بہت سی امیدیں اورتوقعات وابستہ کرکے آپ کوووٹ دیئے تھے ۔لوگ آج بھی آپ کی طرف امیدبھری نگاہوں سے دیکھ رہے ہیں۔ان لوگوں کوآپ سے کوئی حکومت اوروزرات نہیں چاہئیے۔یہ آپ کی کرسی کے بھی کوئی دشمن نہیں۔ان کوتوفقط پیٹ کاجہنم بھرنے کے لئے دووقت کاعزت سے کھانا،جسم ڈھانپنے کے لئے کپڑااورسرچھپانے کے لئے سایہ چاہئیے۔اوراس کے لئے آپ کواس ٹرین سے اترناہوگاورنہ یہ ٹرین آپ کوایسی جگہ پہنچادے گی کہ جہاں سے پھرآپ کے لئے واپس مڑنایاآنابھی ممکن نہیں رہے گا۔
 

Umar Khan Jozovi
About the Author: Umar Khan Jozovi Read More Articles by Umar Khan Jozovi: 223 Articles with 161224 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.