تکمیلِ جاہ اور تکمیلِ جان

تحریر:جویریہ چودھری
اہل سماعت کہتے ہیں ناں شخصیت رنگ ابھارتی ہے، زندگی کے پنوں میں اورآنکھوں دیکھی کتاب کے پنوں میں تو دو رنگ اک کالا تو دوسرا آدھا ادھورا سفیداور جہاں اک آدھ لکیر لال اور سبز ہوتی ہے ،شاید وہ ہماری ترتیب کو برقرار رکھنے کے لیے ہوتی ہے ،کبھی کبھی ہم ان کے اوپر سے بھی خالی جگہ کو بھرنا شروع کر دیتے ہیں کبھی ان کو چھوڑ کر آگے بڑھ جاتے ہیں انتہا کا رف کام لگتا ہے خالی جگہوں کو نیلے کالے رنگوں سے بھرنا انتہائی خوبصورتی دیکھتی ہے جب حدود کو برقرار رکھتے ہیں لیجیے جناب کچھ عرصہ بعد ردی کے حصار میں پایا گیادونوں ضعیف کو’’تکمیلِ جاہ اور تکمیلِ جان‘‘دیکھتی رہی بہت محنت کی خوبصورت بنانے میں اورکچرے کو سونپتے پتہ نہیں دکھ ہو رہا تھاوہیں الفاظ کے جھرمٹ میں سجے صحفے جو دل تو مطمئن تھا اپنی قیمت چکا کر جا رہا ہے مگر اس میں سکت ناں تھی مزید کہ کسی بھی الفاظ کا بوجھ برداشت کر سکتا سو بغیر ہچکچائے جانے دیا،یوں ہی شخصیت کو بناوٹ کا لباس پہننے کی ضرورت نہیں ہوتی یہ تو چھلکتی ہے آپ کے الفاظ سے آپ کے بولنے سے اور آپ کے الفاظ کہ کس قدر آپ کی ذات کو مطمئن کر رہے ہیں خود کو بھر بھی دیں تو خوبصورتی اک بھربھری مٹی سے بنی ہے اور آہستہ آہستہ یہ اپنی جگہ چھوڑ کر خاک میں ملتی جاتی ہے وہاں رہ جاتے ہیں بس آپ کے کچھ الفاظ کا ڈھانچہ جو کسی کو بھی متاثر کرنے کے لیے کافی رہتا ہے مروت اور خلوص کے دو بول دل جیت لیتے ہیں .......

SAYAM AKRAM
About the Author: SAYAM AKRAM Read More Articles by SAYAM AKRAM: 63 Articles with 48587 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.