روشنی

حسن پاکستان ڈاکٹر امجد ثاقب کی خدمات کے حوالے سے تحریر

حسن پاکستان ڈاکٹر امجد ثاقب تیری اخوت کو سلام

22جنوری کی صبح مسلسل بارش کی وجہ سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا تھا اور اس دن اخوت کالج ویونیورسٹی کی جانب سے میڈیا رائٹر کلب کو دورے کی دعوت ملی تھی کلب کے جنرل سیکٹری صاحب نے ایک ہفتے سے پورے کلب کو متحرک کیا تھا کہ اخوت یونیورسٹی کا دورہ کرناہے اور ان کی تحریک آخری وقت تک پُرزورتھی۔مگر موسم کی صورت حال دیکھ کر ایک بار دل نے چاہا کہ معذرت کرلوجبکہ دوسرے ہی لمحے میری آنکھوں کے سامنے محسن انسانیت ڈاکٹر امجد ثاقب کی تصویرآگئی۔تب میں نے فیصلہ کیا کہ میں ضرور جاؤ گا تمام ساتھیوں نے متفقہ طور پر تہ کیا تھا کہ وہ قذافی سٹیڈیم لاہور کے سامنے صبح 10:30اکٹھے ہوکر جائیں گے اُدھر بارش بھی تھمنے کا نام نہیں لے رہی تھی میں نے چھتری لی اور مقررہ جگہ پر پہنچ گیا سبھی ساتھی وقت پر پہنچ گئے تھے سوائے ایک دو ساتھی کے وہ بھی موسم کی خرابی کی وجہ سے تھوڑے لیٹ ہوئے تھے ذیادہ نہیں۔ڈرائیور نے گاڑی کو سٹارٹ کیا اور سفر کا آغاز دعا کے ساتھ ہوگیا راستے میں سب ساتھیوں نے باری باری اپنے کام کے حوالے سے تعارف کروایا اورہنستے مسکراتے ہم مصطفی آباد قصور اخوت یونیورسٹی اپنی منزل پر پہنچ گئے جیسے ہی گاڑی سے باہر نکلے تو شدید سردی تھی کیونکہ قصور میں بھی مسلسل بارش ہورہی تھی اور اردگرد سرسبز کھیت تھے۔لیکن جب اخوت کے سٹاف اور ہونہار طالب علموں کو اپنے روح بہ رو ح دیکھا تو اپنی سردی بھول گیا۔پُرتپاک استقبال کیا گیا۔پاکستان سمیت آزاد کشمیر سے طالب علموں کو اخوت کے پلیٹ فارم پر دیکھ کر دل باغ باغ ہو گیاایسا لگ رہا تھاجیسے ایک خوبصورت گلدستہ ہے جس میں ہر رنگ اور خوشبو کے پھول موجود ہوں ایک ہونہار طالب علم نے بہت ہی دل فریب انداز میں تفصیلی طور پر اخوت کا تعارف کروایااخوت کالج و یونیورسٹی کی بنیاد کے بارے میں بتایا اور اخوت کے ستونوں ایمان،احسان،اخلاص اور انفاق کی کی خوبصورت انداز میں تعریف بیان کی اور ان ستونوں کی اخوت میں جو خاص اہمیت ہے اس کو اجاگر کیاگیا اک پل کے لیے سوچ میں پڑ گیا کہ محسن انسانیت ڈاکٹر امجد ثاقب کتنے عظیم انسان ہیں اس پہلے میری نظر میں ان کی پہچان صرف ایک کامیاب سود سے پاک بزنس لون فنانسر کی تھی لیکن ان کی زندگی کے اس پہلو کو دیکھ کر آنکھیں خوشی سے نم ہوگئی کہ وہ کس قدر عظیم سو چ کے مالک ہیں رنگ ونسل اورفرقہ جات سے بالا تر ہو کر تمام انسانوں کی بہتری اور بھلائی کے لیے یکساں مواقع فراہم کرنا کوئی چھوٹی بات نہیں مختلف مذہب اور پسماندہ علاقوں سے سوفیصد میرٹ پر آنے والے بچوں کو کوالٹی ایجوکیشن فراہم کرنا اور تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کی شخصیات کو نکھارنے کے لیے اعلیٰ فیکلیٹی کا اہتمام کرنا واقعی قابل ستائش ہے۔اخوت کالج و یونیورسٹی کے سینئر پرنسپل مسٹر فل سٹرا ہیں جن کا تعلق نیوزی لینڈ سے ہے اور یہ ایک ماہر تعلیم ہیں قاریئن کو بتاتا چلو کہ نیوزی لینڈ ایک ایسے ملک ہے جہا ں شرح خواندگی سو فیصد ہے۔ سینئر پرنسپل صاحب نے اخوت کے تعلیمی نظام،میرٹ اور پروگرمز کو تفصیل سے بیان کیا۔پرنسپل اخوت کالج و یونیورسٹی جناب شیرافگن نے اخوت کے مختلف کورسز اور طالب علموں کے بارے میں بریفنگ دی۔تیمور عادل صاحب نے اخوت کالج و یونیورسٹی کا دورہ کروایا جوکہ بہت ہی خوبصورت وسیع وعریض عمارت ہے جس کے چاگرد سبزہ تھا پانچ منزلہ دو عمارتیں ہیں ایک کلاسز اور دوسری ہوسٹل کے لیے ہے۔اور یہ تقریبا آٹھ ایکڑ پر محیط ہے اس کے ساتھ ساتھ چالیس ایکڑ اراضی اور بھی ہے جہا ں کھیل کے میدان کے علاوہ اناج اگایا جاتا ہے اور زراعت سے وابستہ طالب علموں کو تعلیم بھی دی جاتی ہے اس طرح یہ ادارہ خوراک کے حوالے سے خود کیفل بھی ہے اور یہ بات ڈاکٹر امجدثاقب صاحب کی مستقبل کی پلائنگ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اخوت کے آفیشل نے بتایاکہ ڈاکٹر امجدثاقب صاحب ذاتی مصروفیت کی وجہ سے ملاقات نہیں کرپائیں گے ایک لمحے کے لیے دل بوجھل ہو گیا مگر اخوت کالج و یونیورسٹی کی ہر ایک چیز میں ڈاکٹر امجد ثاقب صاحب کا عکس واضح دیکھا جا سکتا ہے۔میرے خیال میں ایسے محسن کی موجودگی ہر کام میں خیروبرکت ہوتی ہے۔کس طرح انہوں نے بے روزگار افراد کے لیے قرض حسنہ دے کر اور قرض کی سو فیصد ریکوری کر کے پوری دنیا کو حیران کردیا ہے لاکھوں خاندانوں کو اس قابل بنایا کہ وہ باعزت طریقے روزی کماسکیں ان کی خدمات کی بناء پر ڈاکٹر امجدثاقب صاحب کو حکومت کی جانب سے ستارہ امیتاز کا ایوارڈمل چکا ہے امریکہ جیسی مضبوط معیشت کو مائکروفنانس پر لیکچر دینا بڑے اعزاز کی بات ہے۔اسی طرح نظام تعلیم میں اخوت سکول،کالج اور یونیورسٹی کا قیام کرکے اور ملک کے کونے کونے سے مستحق طالب علموں کو اعلیٰ تعلیم کے جو مواقع فراہم کیے ہیں وہ بھی بالکل مفت اس کی کوئی مثال نہیں ملتی ہے۔ ڈاکٹر امجدثاقب صاحب جیسے مخلص،رحم دل،محبت کرنے والے انسان صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں۔پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ ڈاکٹر امجدثاقب صاحب جیسے سپوت موجود ہیں جو خدا کی مخلوق کی خدمت بڑی ایمانداری اور وفاداری سے سر انجام دے رہے ہیں اکیلا انسان اس وقت کچھ نہیں کر سکتا جب تک مخلص لوگ ساتھ نہ دیں سو میری آپ سے اپیل ہے کہ اخوت جیسے مستحق ادارے کو اپنے ہدیہ جات،زکوۃ اور ڈونیشن دیں۔ڈاکٹر امجدثاقب صاحب اخوت جیسے ادارے کو قائم کرکے خود کو امر کر لیا ہے سو ضروری ہے کہ ہم بھی اس اخوت میں اپنا حصہ ڈال کر انسانیت کی خدمت کر سکیں۔ اس کے ساتھ ڈاکٹر امجدثاقب صاحب کے لیے دعا ہے خداوند کریم سداسلامت اور آباد رکھے آمین۔
 

Karamat Masih
About the Author: Karamat Masih Read More Articles by Karamat Masih: 36 Articles with 27221 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.