آپ کی لڑائی میں یہ بھی ہوسکتا ہے، اپنے ہمسفر کی پریشانی میں اس کا ساتھ کیسے دیں؟

image
 
میاں بیوی کا ساتھ عمر بھر کے لئے ہوتا ہے۔ یہ ایک ایسا رشتہ ہے جس کی بنیاد محبت، خلوص اور سچائی پر رکھی جاتی ہے۔ ہمسفر پریشان ہو، اسے کوئی فکر لاحق ہو یا پھر وہ کسی اندیشے یا وسوسے کا شکار ہو تو ہم امید افزاء طرز عمل اور حوصلہ افزا رویے سے اپنے شریکِ حیات کی مدد کرسکتے ہیں ۔ ان سے اس کی پریشانی تو ممکن ہے کم نہ ہو مگر اس کے لیے اس پریشانی سے ہونے والی تکلیف کا احساس ضرور کم ہوسکتا ہے ۔
 
تکلیف دہ طرز عمل کو نظر انداز کرنے کی کوشش کریں:۔
اگر آپ کا پارٹنر کسی وجہ سے پریشان ہے، اور اس ٹینشن میں اس کا رویہ درشت ہو گیا ہے تو اس کے مسئلے کو سمجھنے کی کوشش کریں، اور برا نہ مانیں، موڈ خراب نہ کریں۔ٹینشن ختم ہوگی تو رویہ خودبخود نارمل ہو جائے گا۔ لیکن اگر جواب میں آپ نے بھی بدتمیزی شروع کرد تو معاملہ خراب ہو سکتا ہے۔
 
ہمت اور حوصلہ بڑھائیں:۔
اسے اس بات کا احساس دلائیں کہ آپ اور وہ ایک دوسرے کا لباس ہیں ۔آپ اسے اپنے رویئے اور طرز عمل سے بار بار یہ احساس دلانے کی کوشش کریں کہ آپ کے لیے اس کی خوشی کتنی اہمیت رکھتی ہے ۔آپ کی ان باتوں سے اسے حوصلہ ملے گا اور اپنی مشکل اور پریشانی سے لڑنے اور اس سے نمٹنے کے لیے اس میں ایک نیا جذبہ پیدا ہوگا۔یا کم از کم اتنا تو ضرور ہوگا کہ وہ کچھ دیر کے لیے وہ اپنی ساری تکلیف بھلا دے گا۔
 
image
 
تسلی سے اس کی بات سنیں:۔
اس سے کہیں وہ اپنی ساری پریشانی آپ کے سامنے بیان کرے ۔ وہ اپنے مسئلے سے نمٹنے کے لیے جو بھی جدوجہد کررہا/ رہی ہے اسے آپ سے شیئر کرے ۔ وہ جو کچھ بھی بتائیں اسے انتہائی توجہ اور یکسوئی کے ساتھ سنیں ۔وہ جب کہہ چکے تو اس مسئلے کے حل میں اس کا ساتھ دینے کی کوشش کریں ۔لیکن اگر آپ سمجھیں کہ مسئلے کے حل کے لئے کی جانے والی کوشش صحیح نہیں لگ رہی تو اس کو بتائیں کہ آپ کو اس کا یہ حل کچھ مناسب نہیں لگ رہا۔ آپ اسے وجہ بھی بتائیں اور یہ سمجھانے کی کوشش کریں کہ پریشانی کو اس طرح حل کرنے سے کن کن مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ ممکن ہے آپ دونوں کی اس گفتگو کے دوران ہی مسئلے کا کوئی مناسب حل نکل آئے ۔
 
کیا کسی تھیراپی کی ضرورت ہے:۔
اپنے شریک حیات پر یہ ظاہر کرنے کے بعد کہ اس کی پریشانی آپ کی پریشانی ہے، اسے مشورہ دیں کہ آپ دونوں کو اب تھراپی کی ضرورت ہے۔اسے سمجھائیں کہ اس کا منفی رویہ صرف اس کے لیے ہی نہیں بلکہ آپ کے لیے بھی نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ اگر وہ آمادہ ہوجائے تو آپ دونوں کسی تھراپسٹ کے پاس جائیں اور کپل تھراپی کرائیں۔ کیونکہ ماہرین کے خیال میں جب کوئی ایسی صورت حال ہو، جس میں کسی ایک کی پریشانی دوسرے کی پریشانی کا سبب بھی بن جائے تو ایسے میں تھراپی ضرور کرانی چاہئے ۔
 
image
 
خود ہی ایک دوسرے کے تھراپسٹ بن جائیں:۔
اگر آپ کا شریک حیات کسی بھی صورت تھراپی کرانے پر آمادہ نہ ہوتو ایسی صورت میں آپ کو خود ہی تھراپسٹ بننا پڑے گا۔سب سے پہلے آپ کسی ماہر تھراپسٹ سے رجوع کریں اور اسے ساری صورت حال سے آگاہ کریں ۔ اس لیے کہ وہ آپ کو کوئی ایسا طریقہ بتائیں کہ جس کی مدد سے آپ گھر بیٹھے خود ہی اس کی تھراپی کرکے پریشانی کم کرنے میں اس کی مدد کرسکیں ۔ ایسی صورت میں جب آپ کا ہمسفر آپ کو اپنا مسئلہ بتانے پر آمادہ نہ ہو ۔ نہ ہی کوئی تھراپی کرانے پر تیار ہو تو ایسے میں آپ کے لیے گھر پر اس کی تھراپی کرنا انتہائی مشکل ہوگا۔مگر اس وقت صرف آپ کا صبر اور مستقل مزاجی کام آئے گی۔
 
یہ تحریر زندگی میں عام طور پر پیش آنے والی پریشانیوں سے متعلق ہے، اور یہ صرف مشورے کی حد تک ہے ۔اگر آپ کو لگے کہ کسی پریشانی کی وجہ سے شریک حیات کےمزاج اور رویے میں زیادہ فرق آگیا ہے اور صورت حال بگڑتی جارہی ہے، تو ایسے میں آپ کو چاہئے کہ فوری طور پر کسی سائیکلولوجسٹ یا مینٹل ہیلتھ پروفیشنل سے رجوع کریں ۔
YOU MAY ALSO LIKE: