|
|
آٹا اس وقت 140 سے 160 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے انسان
ہر چیز کے بغیر گزارا کر سکتا ہے چکن مہنگا ہو گیا تو وہ اسکو کھائے بغیر
زندہ رہ سکتا ہے دودھ انڈے غرض ہر چیز کے بغیر گزارا ہو سکتا ہے- مگر روٹی
ایک ایسی ضرورت ہے جس کے بغیر انسان زندہ نہیں رہ سکتا ہے- |
|
مہنگائی کے
طوفان میں آٹے کی بڑھتی قیمت |
اس حقیقت سے ہم سب واقف ہیں کہ پاکستان ایک
زرعی ملک ہے اور گندم کی فصل ملک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہوتی
ہے- مگر گزشتہ دنوں آنے والے سیلاب اور حکومت کے فوڈ ڈپارٹمنٹ کی نااہلی کے
سبب فلور ملز مالکان نے آٹے کی مصنوعی قلت پیدا کر دی ہے جس کے سبب ملک بھر
میں آٹے کی قیمتیں اس وقت آسمان سے باتیں کر رہی ہیں- |
|
حکومت کی جانب سے سستے آٹے کی فراہمی کی
کوشش |
فلور ملز مالکان کے مطالبات تسلیم نہ کرتے ہوئے ملک بھر کی صوبائی حکومتیں
سستے آٹے کی فراہمی کو ممکن بنانے کے لیے ایسے موبائل ٹرک مختلف علاقوں میں
بھجوا رہی ہے جہاں پر یہ ٹرک عوام کو 65 روپے کلو آٹا فراہم کر رہے ہیں- |
|
مگر یہ آٹا محدود مقدار میں میسر ہے جبکہ عوام کی تعداد بہت زيادہ ہوتی ہے
اس وجہ سے اس کے حصول میں شدید بد نظمی دیکھنے میں آرہی ہے- یہاں تک کہ
گزشتہ دن میر پور خاص میں چھ بچوں کا باپ ہرسنگھ کوہلی اپنی جان سے بھی
ہاتھ دھو بیٹھا- |
|
|
|
بچوں کو پیٹ بھر روٹی
کھلانے کی خواہش جان لے گئی |
تقصیلات کے مطابق میر پور خاص میں کمشنر آفس کے باہر دو
منی ٹرک گلستان بلدیہ پارک کے باہر 200 بوریاں سستے آٹے کی لے کر آئے تاکہ
عوام کو سستا آٹا فروخت کر سکیں- |
|
افراتفری پیدا ہوئی اور ہرسنگھ کوہلی اسی کوشش میں دھکا
لگنے سے گر گیا جس کے اوپر سے عوام کا ہجوم گزر گیا جس کی وجہ سے چوٹیں
لگنے کے سبب ہرسنگھ کوہلی جان کی بازی ہار گیا- |
|
مہنگائی کا
یہ طوفان اور خودکشی |
یاد رہے کہ ملک بھر میں مہنگائی کے طوفان کے
سبب گزشتہ دنوں کراچی میں ایک شخص فیاض احمد نے بھی چھت سے لٹک کر خودکشی
کر لی تھی اور جس کا سبب مہنگائی کے سبب اس کے اوپر چڑھ جانے والا فرضہ
تھا- |
|
|
|
اسی طرح ایک اور واقعہ میں فیصل آباد میں گھرکا
کرایہ کئی مہینوں تک ادا نہ کرنے کے سبب ایک شخص نے پہلے تو اپنی دو بیٹیوں
کو ذبح کیا اور اس کے بعد خود بھی خودکشی کر لی- |
|
ارباب اقتدار
کے لیے لمحہ فکریہ |
اس طرح کے واقعات کی سراسر ذمہ داری حکمرانوں
پر آتی ہے جن کے غلط فیصلوں اور کمزوریوں کے سبب آئے دن لوگ جان سے ہاتھ
دھو رہے ہیں مگر ان کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے ایسے لوگ یہ فراموش
کر چکے ہیں کہ ایک عدالت اوپر والے کی بھی ہے جو ان تمام افراد کو ایک نہ
ایک دن کٹہرے میں ضرور کھڑا کرے گا جو ان تمام اموات کے ذمے دار ہیں - |