ظریفانہ: دیر آید درست آید

للن سنگھ راوت سے ان کے بیٹے کلن سنگھ راوت نے کہا بابا بہت ہوچکا اب خدا کے لیے یہ کمل پھینک دیجیے ۔
کمل پھینک دوں ؟ پاگل ہوگیا ہے کیا؟؟ یہ تو پھر سے کھلنے والا ہے اور پانچ سال عیش کریں گے ۔ ابھی ٹکٹ ملا ہےتو شبھ مہورت پر اشبھ نہ بول ۔
کلن بولا گولی مارو ٹکٹ کو ۔ کیا فائدہ ایسے ٹکٹ کا ؟اور ایسی سرکار کا؟؟ میں تو دونوں پر لعنت بھیجتا ہوں ۔
للن نے کہا اچھا ! اب تو مجھ پر بھی لعنت ملامت کرے گا کیا؟ اپنے باپ پر؟؟ گھر سے نکال دوں گا نا تو دماغ ٹھکانے آجائےگا۔
نہیں بابا ایسی بات نہیں ۔ مجھے تو اس جج پر غصہ آرہا ہے جس نے مہا منڈلیشور یتی نرسنگھانند سرسوتی کوضمانت دینے سے انکار کردیا۔ حد ہوگئی قسم سے۔
ارے بیٹے سپریم کورٹ نے جواب طلب کیا ہےاگر نچلی عدالت ضمانت دے دیتی تو عدلیہ کی توہین ہوجاتی اس لیے ابھی نہیں دیا۔
آپ کو عدالت کے توہین کی فکر ستا رہی ہے یہاں پوری قوم کی تضحیک کردی گئی ۔ دیکھا نہیں مسلمان کیسی خوشی منا رہے ہیں۔
ارے بیٹے تمہارے مہا منڈلیشور نے ساری دنیا میں اپنے ملک کی بے عزتی کروا دی ۔ اب اس کو بحال کرنے کی خاطر کچھ نہ کچھ تو کرنا ہی پڑے گا نا؟
دیکھو بابا میں نہیں جانتا کہ دنیا میں کیا ہورہا ہے اور کیا ہونے والا ہے؟مجھے تو یہ چنتا ستا رہی ہے شام کو بازار میں جاوں گا تو میرا کتنا مذاق اڑائیں گے؟
کس کی مجال ہے کہ کوئی تیرا تمسخر اڑائے ۔ میں ہوں نا؟ میں کس لیے بیٹھا ہوں ۔ ان پر گاڑی چڑھادینا ۔ میں دیکھ لوں گا۔
دیکھیے بابا میں ایسی غلطی نہیں کرسکتا ۔ مجھے سب پتہ چل گیا ہے۔
پتہ چل گیا ہے ؟ تو کہنا کیا چاہتا ہے؟؟
بابا مجھے یقین ہے کہ آپ ہی کی طرح اجئے مشرا نے بھی اپنے بیٹے سے یہی کہا ہوگا لیکن آشیش نے اس پر عمل کیا تو کیا ہوا؟
اوہو تو سمجھتا کیوں نہیں ۔ اجئے مشرا مرکزی وزیر مملکے برائے داخلہ ہے ۔ حزب اختلاف اس کا استعفیٰ مانگ رہا ہے اور یوپی میں الیکشن بھی ہے۔
یہی تو میں کہہ رہا ہوں بابا اگر مرکزی وزیر اپنے بیٹے کو نہیں بچا سکا تو آپ کیا کرلیں گے ۔ مجھے تو ڈر ہے کہ ۰۰۰۰۰۰
للن نے پوچھا رک کیوں گیا ؟ ’اپنے من کی بات‘بول ۔ یہ مودی یگ ہے کسی سے ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ اپنا راج ہے۔
بابا آپ کہہ رہے ہیں تو میں کہے دیتا ہوں ، مجھے ڈر ہے اپنے آپ کو ہریش چندر ثابت کرنے کی خاطر آپ خود ہی مجھے تھانے میں سونپ آئیں گے۔
نہیں بیٹے ایسا کبھی نہیں ہوگا۔ اجئے مشرا نے بھی اپنے بیٹے کو بچانے کی بھرپور کوشش کی لیکن وہ بیچارہ یوگی اور شاہ جی کی لڑائی میں مارا گیا ۔
مجھے سب پتہ ہے بابا میں دودھ پیتا بچہ نہیں ہوں لیکن یہ بتائیے کہ آپ کی سرکار ہمارے نرسنگھانند کے لیے کیا کررہی ہے؟
اوہوتو کیوں پریشان ہے؟ تیرے نرسنگھا نند کے لیے جیل میں فائی اسٹار سہولتیں مہیا ہیں ۔ وہ باہر بھی کون ساکام کرتا تھا؟ اب اندر آرام کررہا ہے۔
اچھا ! اگر ان کا اتنا ہی خیال تھا تو گرفتار کیوں کیا؟
وہ تو ہم نے اسی کی ناراضی سے بچنے کے لیے کیا۔
نرسنگھانند کی ناراضی سے بچنے کے لیے انہیں جیل بھیج دیا ؟ بابا مجھے اتنا بیوقوف نہ سمجھیں ۔ میں آپ ہی کا سپوت ہوں ؟
وہ تو ہے لیکن دماغ اپنی ا ماں جیسا ہے اسی لیے کوئی بات جلدی نہیں سمجھ پاتا۔
دیکھیں اب میری اماں کو درمیان میں نہ لائیں ورنہ جاکر ان سے کہہ دوں گا تو گھر میں حقہ پانی بند ہوجائے گا ۔
اچھا تو کیا تو مجھے دھمکی دے رہا ہے؟ اپنی اماں سے ڈراتا ہے؟؟
نہیں ایسی بات نہیں لیکن ہمارے نرسنگھانند سرسوتی کی ناراضی سے بچنے کی خاطر انہیں جیل میں بھیج دینا اب بھی میری سمجھ سے باہر ہے۔
اچھا یہ بتا کہ تو اس کی صرف وکالت ہی کرتا پھرتا ہے یا ویڈیو وغیرہ بھی دیکھتا ہے؟
کیسی باتیں کرتے ہو بابا۔ میں ان کی ہر ویڈیو نہ صرف دیکھتا ہوں بلکہ اپنے سارے دوست احباب کو بھیجتا بھی ہوں۔
اچھا یہ بتا کہ جب اس جتندر تیاگی کو گرفتار کیا گیا تو تیرے سوامی سرسوتی نے کیا کہا ؟
وہ دراصل تیاگی کو بچانے کی کوشش کررہے تھے اور کیوں نہیں کرتے۔ وہ بیچارہ نیا نیا ہندو بنا ہے ۔ اس کو جیل میں ڈال دیں توگھر واپس بھی جاسکتا ہے؟
دیکھ کلن تو مجھے بھاشن مت دے کیا سمجھا؟ میرا سیدھا سوال ہے کہ اس وقت تیرے سوامی نے کہا؟
کلن بولا یہ دیکھیے وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم تینوں نے ایک ہی بات کہی ہے اس لیے ایک کو گرفتار کرکے باقی لوگوں کو کیوں چھوڑا جارہا ہے؟
اچھا اب تو ہی بتا کہ اس کا کیا مطلب ؟ اگر کوئی خود ہی بولے’ آ بیل مجھے مار ‘تو اس کے ساتھ کیا کیا جائے؟
جی نہیں بابا اس کا مطلب یہ بھی توہوسکتا ہے کہ اگر ہمیں گرفتار نہیں کیا جارہا ہے تو اسے کیوں پکڑا جارہا ہے ۔ اس کو بھی مت پکڑو۔
اچھا یہ بتا کہ اس سوامی نے بی بی سی کو جو انٹرویو دیا وہ تو نے دیکھا ؟
جی ہاں وہ بھی میں نے دیکھا اور جس طرح انہوں بی بی سی نامہ نگار کو ہڑکایا اسے دیکھ کر تو میرا دل خوش ہوگیا ۔ اتنے بڑے صحافی کو وہی ڈانٹ سکتے ہیں۔
ابے گدھے لیکن اس میں تیرے سوامی نے کہا کیا وہ تو سن ۔ اس نے صاف مطالبہ کیا کہ تیاگی کے ساتھ اسے بھی گرفتار کیا جائے؟
ارے بابا آپ سمجھتے کیوں نہیں ۔ وہ کہنے کا انداز تھا ۔ ان کا مطلب یہ نہیں تھا ۔
دیکھ بیٹے ہم جیسے سیاستداں مشرق کی بات کرتے ہیں لوگ اسے مغرب سمجھ لیتے ہیں لیکن سادھو سنتوں کے بارے میں ایسی سوچ ابھی نہیں بنی ہے۔
دیکھیے بابا وہ اتنے بڑے سنت مہا تما ہیں ۔ میرے خیال میں ان کے ساتھ نرمی کرنی چاہیے تھی۔
نرمی ؟ کتنی نرمی ؟؟ پہلے تو اس نے دھرم سنسد میں خوب اوٹ پٹانگ باتیں کہیں حالانکہ اس کو زبان پر لگام رکھنے کے لیے کہا گیا تھا۔
ارے بابا مائک ہاتھ میں آجائے تو اچھے اچھوں کی زبان پھسل جاتی ہے ۔ آپ نے’ لڑکی پڑھاو لڑکی پٹاو و‘الی ویڈیو نہیں دیکھی۔اب کیا سزا دیں گے؟
دیکھ بیٹے اپنی حدود میں رہ سوامی تک ٹھیک ہے اس کے آگے جائے گا تو مجھے بھی مروائے گا ، کیا سمجھا؟
پولس نےانہیں گرفتار کرکے ہندو سماج کی جو بے عزتی کی ہے اس کی قیمت آپ سب کو الیکشن میں چکانی پڑے گی۔
اچھا لیکن اس نے پولس کو جو دھمکی دی تھی کہ ’تم سب مروگے اور تمہارے بچے بھی مریں گے ‘ اس کا کیا؟ پولس اس کا انتقام نہیں لے گی۔
ارے بابا سادھو سنت دھمکی نہیں شراپ( بددعا) دیتے ہیں ۔ پولس جانتی ہے کہ وہ تو صرف کہنے سننے کی چیز ہوتی ہے، اس سے کچھ ہوتا جاتا نہیں ہے۔
مجھے پتہ ہے لیکن ایک دن کیمرے کے سامنے پولس کو اپنا لڑکا کہہ کرجانبداری کی تعلیم دو اور جانبداری ہونے پر رونے پیٹنے بیٹھ جاو ،یہ کیسے چلے گا؟
لیکن بابا وہ ناراضی کے سبب گرفتار کرنے والی بات میری سمجھ میں اب بھی نہیں آئی۔
دیکھو کلن تمہارا سوامی بار بار اصرار کررہا تھا کہ اسے گرفتار کیوں نہیں کیا جاتا ؟ اب اس کی خواہش کے مطابق جیل بھیج دیا گیا تو تم ناراض ہورہے ہو۔
اچھا ہمارے سوامی کو آپ لوگوں نے جیل میں ڈال دیا تو کیا ہم خوشی منائیں ؟ ناراض بھی نہ ہوں ؟
دیکھو بھائی تم لوگوں کو جوکرنا ہے کرو ۔ ہمیں تو سپریم کورٹ کو بتانا تھا ہم نے کیا کیا؟ ہم یہ بتاکر اپنی سرکار بچالیں گے۔
اچھا تو کیا آپ کے لیے اپنی سرکار کی اہمیت ہمارے مہا منڈلیشور سے زیادہ ہے؟
کیوں نہیں؟ اس جیسے نہ جانے کتنے مہا منڈلیشور گھومتے رہتے ہیں ۔ ہم لوگ کسی اور سے کام چلا لیں گے ۔
کیا مطلب ہمارے سوامی کے ساتھ ’’ تو نہیں اور سہی اور نہیں اور سہی‘‘ والا سلوک کیا جائے گا۔
جی ہاں بیٹے ،اتنی دیر میں تو نے پہلی سمجھداری کی بات کہی ہے۔ ایک کامیاب سیاستداں کا وارث ایسا ہی ہونا چاہیے۔
شکریہ بابا لیکن اب یہ بتائیے کہ آخر ہمارے سوامی کا کیا قصور ہے؟ انہیں کیوں جیل کی ہوا کھانی پڑ رہی ہے۔
بیٹے بات دراصل یہ ہے کہ انسان کو حقیقت پسند ہونا چاہیے ۔ اس نے تیاگی کو چھڑانے کے لیے جب بھوک ہڑتا ل کی تو اسے عوام کی حمایت نہیں ملی ۔
جی ہاں میں خود بھی نہیں گیا لیکن اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟
دراصل بات یہ ہے کہ ہم لوگ ڈر رہے تھے اس پر ہاتھ ڈالا جائے گا تو لوگ بھڑک جائیں گے لیکن جب ہم نے دیکھا کہ ایسا خطرہ نہیں ہے تو اٹھا لیا۔
لیکن اس سے آپ کو کیا ملا؟
اس سے ہمیں عدالت میں نیک نامی ملے گی ۔ وہ سارے لوگ جو اس کی آڑ میں ہماری مخالفت کررہے تھے ان کی زبان بند ہوگئی۔ اور ایک بات ہے۰۰۰
اچھا وہ کیا بات ہے؟ آپ مجھ سے کیوں چھپا رہے ہیں بابا؟
اس نے ایک انٹرویو میں مسلمانوں کے بجائے ملک کے آئین، سپریم کورٹ ،سیاسی رہنماوں ، پولس اور فوج تک سب پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے۔
کلن نے پوچھا لیکن بابا وہ ویڈیو تو میں نے نہیں دیکھی ۔
للن بولا وہ ابھی عام نہیں ہے لیکن صحیح وقت پر اس کو ذرائع ابلاغ میں ڈال کر ہم لوگ اس کی رسی کھینچ لیں گے۔
تو کیا ہمارے سوامی جی کو کسی نے پھنسایا ہے اور اس کا فائدہ اٹھایا جارہا ہے؟؟
جی ہاں یہی سمجھ لو ۔ ہمارے ایک آدمی نے اسے اشتعال دلانے والا سوال کیا اور اس کے جال میں پھنس گیا ۔
بابا کس نے یہ غلیظ حرکت کی آپ اس کا نام بتائیں میں اس بدمعاش کا خون پی جاوں گا۔
نہیں بیٹے اب تم ان باتوں کو بھول جاو۔ یہ سمجھ لو کہ ایک باب بند ہوگیا ہے۔
اچھا تو میں کیا کروں بابا؟
کسی اور کو اپنا گرو بناکر اس کے بھگت بن جاو؟ بازار میں ایسے لوگوں کی کون سی قلت ہے؟
کلن سر پکڑ کر بیٹھ گیا ۔ للن بولا بیٹا مجھے انتخابی مہم کی تیاری کے لیے جانا ہے میں چلتا ہوں ۔
کلن نے کہا بابا مجھے بھی لے چلیے۔ آج نہیں تو کل مجھے یہی کرنا ہے۔ اس لیے کیوں نہ ابھی سے تیاری شروع کردوں ۔
بہت خوب بیٹے میں تو تمہیں یہ سمجھاتے سمجھاتے تھک گیا تم سادھو سنتوں کے چکر میں پڑے رہتے تھے ۔ خیر دیر آید درست آید۔

 

Salim
About the Author: Salim Read More Articles by Salim: 2045 Articles with 1221283 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.