رائے ونڈ تبلیغی مرکز اور ہمارے وزیر داخلہ

ہمارے وزیر داخلہ جناب عبدالرحمان ملک صاحب نے کہا ہے کہ رائے ونڈتبلیغی مرکز دہشت گردی کی اور انتہا پسندی کی پرورش گاہ ہے لیکن ہم ان کے اس بیان پر چونکے نہیں ،یہ بات نہیں ہے کہ ہم رحمان ملک کے اس بیان سے اتفاق کرتے ہیں بلکہ اس لئے کہ عبدالرحمان ملک اس طرح کے بیانات دیتے رہتے ہیں اس سے پہلے وکی لیکس نے بھی تبلیغی جماعت کے بارے میں اس طرح کے انکشافات کئے تھے تو اس وقت راقم بھی تین دن کے لئے تبلیغی جماعت کے ساتھ گیا تھا تو جو حقیقت مجھ پر آشکارا ہوئی تو وہ کچھ اس طرح ہے کہ یہ جماعت انتہائی منظم طریقے سے اسلام کو پھیلا رہی ہے تبلیغی جماعت کا مقصد بھی یہی ہے کہ اسلام دنیا کے کونے کونے میں پھیل جائے اور دنیا کا ہر انسان اللہ کا فرمانبردار اور اس کے حبیبﷺ کے فرمان پر چلنے والا بن جائے ۔جہاں تک رائے ونڈ مرکز کی بات ہے تو رحمان ملک صاحب کو ایک بار اس کا دورہ کرنا چاہئے کہ وہاں کس طرح نظام چل رہا ہے کیونکہ جب پہلی بار راقم بھی تبلیغی مرکز میں گیا تھا تو اس کے انتظامات دیکھ کر کافی متاثر ہوا تھا کیونکہ وہاں ہزاروں افراد کا مجمع ہر وقت موجود رہتا ہے جو کہ مختلف شہروں سے ہی نہیں بلکہ کئی ملکوں سے آئے ہوئے لوگوں پر مشتمل ہوتا ہے اور یہاں اتنے سارے لوگوں کا انتظام سنبھالنا کو ئی معمولی بات نہیں ہے اسی وجہ سے میں نے وہاں کی انتظامیہ سے ملنا چاہا تو پتا چلا کہ کہ یہ سب انتظام انہیں خود بھی معلوم نہیں کہ کیسے ہو رہے ہیں اور کون کروا رہا ہے مکینیکل تندوروں سے روٹیاں پک رہی ہیں پانی اور بجلی کا بہترین انتظام ہے اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس پورے مرکز میں راقم کوکہیں بھی چندے کی اپیل کا کوئی بورڈ نظر نہیں آیا ،تبلیغی جماعت والوں اپنے خرچے پر کندھے پر بستر ڈالے گھر گھر جا کر لوگوں کو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کا فرمان پہنچاتے نظر آتے ہیں اور کوئی اختلافاتی بات بھی نہیں کرتے بلکہ یہ کہتے ہوئے سنائی دیتے ہیں کہ آپس میںجوڑ پیدا کرو۔

ہمارے وزیر داخلہ صاحب اکثر یہ کہتے ہوئے سنائی دیتے ہیں کہ اکثر مدرسے مذہی انتہا پسندی کو فروغ دے رہے ہیں پاکستان میں اسلام کو بدنام کرنے کی سازش شروع ہوچکی ہے ملّا کو مذہبی انتہا پسند کے طور پر پیش کیا جارہا ہے داڑھی جو کہ ہمارے پیارے نبیﷺ کی مبارک سنت ہے اس کے رکھنے والوں کو دہشت گرد گردانا جا رہا ہے اسلامی جمہوریہ پاکستان کو حاصل تو اسلام کے نام پر کیا تھا اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اس پیارے ملک کو اسلام کی تجربہ گاہ بنانا چاہ رہے تھے لیکن افسوس آج ہم ان کے فرمان کو بھول گئے ہیں ویسے رحمان ملک صاحب کو شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال ؒ کے اس فرمان کو پڑھنا چاہیے جس میں انہوں نے کہا ہے ”ان مکتبوں کو اسی حال میں رہنے دو،غریب مسلمانوں کے بچوں کو انہی مدارس میں پڑھنے دو،اگر یہ ملّا اور درویش نہ رہے تو جانتے ہو کیا ہوگا؟جو کچھ ہوگا میں اسے اپنی آنکھوں سے دیکھ آیا ہوں اگر برصغیر کے مسلمان ان مدرسوں کے اثر سے محروم ہوگئے تو بالکل اسی طرح ہو گا۔جس طرح اندلس میں مسلمانوں کی آٹھ سوبرس کی حکومت کے باوجودآج غرناطہ اور قرطبہ کے کھنڈرات اور الحمرا کے نشانات کے سوا وہاں اسلام کے پیرو اور اسلامی تہذیب کے آثارکا کوئی نقش نہیں ملتا،ہندوستان میں بھی آگرہ کے تاج محل اور دہلی کے لال قلعہ کے سوامسلمانوں کی آٹھ سو سالہ حکومت اور ان کی تہذیب کا کوئی نشان نہیں ملے گا“

رہی بات رائے ونڈ تبلیغی مرکز کی ،کہ وہ دہشت گردی کی پرورش گاہ ہے تو اس کے لئے رحمان ملک کا کوئی قصور نہیں کیونکہ وہ سمجھ رہے ہوں گے زرداری صاحب نے نواز شریف کو مولوی کا خطاب دیا ہے تو شاید نواز شریف صاحب رائے ونڈ تبلیغی مرکز میں درس کے لئے جاتے ہوں گے شاید اس لیے انہوں نے اس مرکز کو دہشت گردی کی پرورش گاہ قرار دیا ہے لیکن ملک صاحب ہماری مانیں تو وہ بھی رائے ونڈ تبلیغی مرکز میں جایا کریں ایک تو ان کی انفارمیشن میں اضافہ ہو گا اور دوسرا سورة اخلاص بھی سیکھ لیں گے۔۔۔
 
AbdulMajid Malik
About the Author: AbdulMajid Malik Read More Articles by AbdulMajid Malik: 171 Articles with 201667 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.