آپ کا ننھا بھائی پری نے ٹوکری میں ڈال کر ہمیں دیا، کچھ ایسے جھوٹ جو والدین بچوں سے بولتے ہیں مگر خود ان کو جھوٹ بولنے سے روکتے ہیں

image
 
جھوٹ بولنا ہر مذہب اور معاشرے میں بد ترین گناہ ہے یہی وجہ ہے کہ والدین خواہ ان کا تعلق کسی بھی معاشرے سے ہو بچوں کی تربیت میں شروع دن ہی سے ان کو جھوٹ بولنے سے روکتے ہیں- مگر اس بات کو بھی تسلیم کرنا پڑے گا کہ نظریہ ضرورت کے تحت بہت سارے اوقات میں والدین بچوں سے نہ صرف خود جھوٹ بولتے ہیں بلکہ اس جھوٹ بولنے کے باوجود بچوں کو جھوٹ سے منع بھی کرتے ہیں- ایسے ہی کچھ جھوٹ جو والدین بچوں سے بولتے ہیں ان کے بارے میں ہم آپ کو بتائيں گے-
 
ننھا بھائی یا بہن ٹوکری میں لاکر پری نے دیا تھا
عام طور پر والدین کے لیے یہ ایک بڑا مسئلہ ہوتا ہے کہ اپنے بڑے بچے کو اس کی کم عمری میں یہ سمجھا سکیں کہ چھوٹا بہن بھائی کیسے پیدا ہوا- اس وجہ سے اکثر والدین بچوں کو سمجھانے کے لیے اس کو بتاتے ہیں کہ وہ ان کا ننھا بھائی یا بہن کسی ٹوکری میں پری کے تحفے کے طورپر لائے ہیں-اس کے علاوہ اکثر والدین یہ بھی بتاتے ہیں کہ وہ نیا بچہ بہت سارے پیسے ہسپتال والوں کو دے کر خرید کر لائے ہیں ۔ اگرچہ یہ ایک بے ضرر جھوٹ ہے جس کا نقصان کسی کو نہیں ہوتا ہے مگر جھوٹ تو جھوٹ ہی ہوتا ہے-
 
دانت کو چوہا لے گیا
بچے کے دودھ والے دانتوں کا ٹوٹنا ایک عام بات ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ ہر بچے کے ٹوٹتے ہیں مگر اس کے لیے والدین بچے کو بتاتے ہیں کہ اس کے دانت کو چوہا لے گیا ہے- حالانکہ دیکھا جائے تو اس جھوٹ کا کسی کو کوئی فائدہ یا نقصان نہیں ہوتا ہے مگر اس کے باوجود والدین بچے سے نہ صرف جھوٹ بولتے ہیں بلکہ اس کے بعد یہ امید رکھتے ہیں کہ بچہ ان سے سچ بولنا سیکھے-
 
image
 
اگر تم یہ کرو گے تو میں انعام میں یہ دوں گا
اکثر بچے کو کھانا کھلانے یا پڑھانے کے لیے والدین بچوں کو مختلف قسم کی لالچ دیتے ہیں- جس میں بعض اوقات بچوں کو ایسی لالچ بھی دی جاتی ہے جس کو پورا کروانے کا ان کا کوئی ارادہ نہیں ہوتا ہے- مثال کے طور پر تم یہ کھا لو تو میں تمھیں چاکلیٹ لے دوں گا یا تم کلاس میں فرسٹ آجاؤ تو میں تمھیں موبائل خرید کر دوں گا- یہ تمام ایسی چیزیں ہوتی ہیں جو کہ کام پورا ہونے کے بعد والدین بچوں کو اگر لے کر نہ دیں تو بچہ ان کے حصول کے لیے ضد کرتا ہے- جس سے ان کے چڑ چڑے پن میں اضافہ ہوتا ہے اور اس کا اس کے والدین کے لیۓ اعتبار بھی خراب ہوتا ہے-
 
اس کمرے میں مت جانا یہاں جن ہوتے ہیں
عام طور پر والدین بچوں کو کہیں جانے سے روکنے کے لیے یا پھر ان کو آرام سے بٹھانے کے لیے ان کے اندر مختلف قسم کے خوف پیدا کرنے کے لیے بھی جھوٹ کا سہارا لیتے ہیں- جیسے کہ اس جگہ مت جاؤ یہاں پر جن ہیں یا بھوت ہے اس سے ایک جانب تو بچے کے اندر کم عمری میں ہی تنہائی اور تاریکی سے خوف بیٹھ جاتا ہے- اس کے ساتھ ساتھ اس کی شخصیت میں اعتماد کی بھی کمی ہو جاتی ہے جو اس کے لیے آئندہ زندگی میں بہت خظرناک ثابت ہوتے ہیں-
 
image
 
ممی ڈاکٹر کے پاس جا رہی ہیں
اکثر کسی بھی کام سے باہر جاتے ہوئے بچے ساتھ جانے کی ضد کرتے ہیں اور اس سے ان کو روکنے کے لیے ان کو اصل حقیقت بتانے کے بجائے والدین بچوں کو یہ کہتے ہیں کہ ممی کو ڈاکٹر کے پاس لے جا رہے ہیں اور اگر بچہ ساتھ جائے گا تو ڈاکٹر بچے کوانجکشن لگا دے گا- یہ ایسی بات ہوتی ہے جس سے ڈر کر بچہ تو ساتھ جانے سے رک جاتا ہے مگر جھوٹ کا وبال ضرور ہم پر آتا ہے-
 
یاد رکھیں !
بچے سے اگر آپ توقع رکھتے ہیں کہ وہ سچ بولے تو اس کے لیے ہمیں سب سے پہلے اپنی تربیت کرنی ہوگی اور خود کو بچے کے سامنے ایک ایسا ماڈل بنا کر پیش کرنا ہوگا جو خود بھی جھوٹ سے بچتا ہے- اس طرح سے بچہ ماں باپ کو ایک رول ماڈل بنائے گا اور خود بھی جھوٹ سے بچے گا-
YOU MAY ALSO LIKE: